Ticker

6/recent/ticker-posts

حضرت احمد رضا خان بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کا مشہور شعر

حضرت احمد رضا خان بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کا بڑا مشہور شعر ہے

السلام علیکم!

نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربی الاوّل
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں

کافی دن پہلے انجیںئر محمد علی مرزا کا بیان سن رہا تھا۔ تو وہ کہہ رہے تھے کہ اس شعر میں جو میلاد نہیں مناتے حضرت رح نے ان کو شیطان کہا ہے۔ اور جو لوگ میلاد نہیں مناتے وہ اکثر یہی سمجھتے ہیں۔
اس شعر میں تلمیح ہے۔

تلمیح کیا ہوتا ہے | تلمیح کا شعر کسے کہتے ہیں

تلمیح کہتے ہیں شعر کے اندر کسی مشہور تاریخی واقعے کی طرف اشارہ کرنا۔

جس طرح علامہ اقبال رح کا شعر ہے:

بےخطر کود پڑا آتشِ نمرود میں عشق
عقل ہے محوِ تماشائے لبِ بام ابھی

عمیر نجمی کا شعر ہے:

کسی کع راستہ دے دیں تو کسی کو پانی نہ دیں
کہیں پر نیل تو کہیں پر فرات ہیں ہم لوگ
اسی طرح اس شعر کے اندر بھی حضرت رح نے اس وقت کو بیان کیا ہے جب سیدِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت ہوئی تو ہر جاندار اور بےجان چیز نے سجدہِ شکر ادا کیا۔ جبکہ دوسری جانب شیطان نے چالیس دن تک سوگ منایا۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے اندر بھی کافی لوگ ایسے ہیں جو اس شعر کو حضرت کا فتویٰ سمجھ کر میلاد نہ منانے والوں کو شیطانیت کی ڈگریاں تقسیم کرتے رہتے ہیں۔
خدارا شعر کو سمجھنے کی کوشش کریں
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین ثم آمین یا رب العالمین
شاہد رضا اقدس

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے