Ticker

6/recent/ticker-posts

نظمِ جدید کی کروٹیں - وزیر آغا Nazam e Jadeed Ki Karwaten : Wazir Agha pdf Download

نظمِ جدید کی کروٹیں - وزیر آغا Nazam e Jadeed Ki Karwaten : Wazir Agha pdf Download

نظم جدید کی کروٹیں کی تعریف

"نظم جدید کی کروٹیں" یہ کتاب ڈاکٹر وزیر آغا کی تنقیدی تالیف ہے۔ وزیر آغا نےاس کتاب میں اردونظم کے ارتقائی مراحل سے لیکر زمانہ مرّوجہ نظم تک ان گیارہ شرطوں کا ذِکر کیا ہے،جو نظم نگاری کے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔اس کتاب میں ن م راشد، اقبال، میرا جی، یوسف ظفر، مجید امجد، قیوم نظر، اختر الایمان، راجا مہدی علی خان، ضیاء جالندھری ، شہاب جعفری اور بلراج کومل کے نمایاں پہلوؤں کو زیر بحث لایا ہے۔

وزیر آغا کی حالاتِ زندگی

وزیر آغا کی پیدائش وزیر کوٹ سرگودھا (پاکستان) میں ۱۹۲۲ء میں ہوئی۔گورنمنٹ ہائی اسکول سے انہوں نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ پاس کیا تھا۔ جھنگ کالج سے ایف ایم کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور میں داخل ہو گئے تھے۔

وزیر آغا نے ۱۹۵۶ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور ان کا موضوع تھا ’’اردو ادب میں طنزومزاح‘‘ ۔


وزیر آغا کے اپنے ادبی سفر کی شروعات

وزیر آغا نے اپنے ادبی سفر کی شروعات ۱۹۴۵ء میں کیا تھا۔ شروع شروع میں نصرت آرا نصرت کے نام سے کئی سال تک نظمیں لکھیں اور نصیر آغا کے نام سے مضامین بھی لکھتے رہے تھے۔ پھر ۱۹۴۹ء میں اپنے نام سے نظمیں اور مضامین لکھنا شروع کر دیا ۔ وزیر آغا کا نام ادبی دُنیا میں روشن ستارہ ہے۔ وہ غزل اور نظم کے اچھے شاعر کے ساتھ ہی بحیثیت ایک اچھے نقاد بھی بہت نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ دوسری صنفوں سے بھی ان کا تعلق بہت گہرا رہاہے ۔

وزیر آغا کی نظم نگاری

اُردو نظم نگاری نے ہندوستان کی آزادی کے بعد ایک نئی کروٹ لی ۔جس کی شروعات آزادی سے کچھ پہلے ہی ہوچکی تھی۔ بہت سارے بڑے بڑے شعرا نظم کو ہیئتی اعتبار سے نیا موڑ دینے میں مصروف تھے اُن میں راشد، فیض، میرا جی، یوسف ظفر، مجید امجد اور قیوم نظر جیسے نام خاص طوراہمیت کےحامل ہیں۔

وزیر آغا کی شاعری

وزیر آغا بھی نئی نظم کے اسی سفر میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے نہ صرف یہ کہ بیحد اہم نظمیں تخلیق کی بلکہ’’نظم جدید کی کروٹیں‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب بھی لکھی۔

ڈاکٹر وزیر آغا کی کتابیں

وزیر آغا نے ’’شام اور سائے‘‘، ’’دن کا زرد پہاڑ‘‘، ’’نردبان‘‘، ’’گھاس میں تتلیاں‘‘، جیسی اہم نظمیں لکھیں۔ در حقیقت فطری مظاہر، قدرتی مناظر اور زمینی کیف و کم سے وزیر آغا کا رشتہ بڑا اٹوٹ تھا۔ اسی لئے ان کی شاعری کے محرکات بھی کچھ اسی قسم کے پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہیں۔ رومانی شعرا کی طرح ان کی نظمیں محض عشق کا بیان نہیں بلکہ ان میں شعوری طور پر حسن ازل کی تلاش کا پہلو بھی صاف جھلکتا ہے ۔ان کی نظمیں حیات و کائنات کے فطری بہاؤ میں جنم لیتی ہیں اور ان کا ارتقا بھی ایسے ہی پُر اسرار ماحول میں ہوتا ہے۔ 

وزیر اغا کی نظم نگاری

وزیر آغا کی نظموں میں نئی دنیا اور نئے موسم کی تصویرہے۔ ان کی نظمیں دل کے ساتھ دنیا بھر کے واردات پر پر واقع ہیں۔ اس میں بھی تجسس اور تلاش کی اک الگ دنیا نظر آتی ہے۔ اسے روحانی سکون یا اضطراب بھی کہا جا سکتا ہے۔ سکون کہنا اس لئے درست ہوگا کہ بظاہر نظمیں ایک سطح پر ٹھہری نظر آتی ہیں مگر یہاں پر یہ بھی احساس ہوتا ہے کہ اس کے اندر تو ایک بڑا طوفان روپوش ہے۔

ڈاکٹر وزیر آغا کی ادبی خدمات

وزیر آغا اپنے اس خاص تیور کو ابہام کی منزلوں سے گزر کر حاصل نہیں کرتے ہیں بلکہ تفہیم کی ایک پُر خلوص سطح عیاں ہوتی ہے اور جو کچھ نہاں ہیں وہ مزید توجہ چاہتی ہیں۔ یہ تمام امور خالق کے خاص تخلیقی عمل کی روش کو ظاہر کرتے ہیں جس میں بے پناہ تخلیقی قوت پوشیدہ ہوتی ہے۔

نظمِ جدید کی کروٹیں - وزیر آغا Nazam e Jadeed Ki Karwaten  Wazir Agha pdf Download.webp

نظمِ جدید کی کروٹیں - وزیر آغا Nazam e Jadeed Ki Karwaten : Wazir Agha pdf Download



Free Download Nazam e Jadeed Ki Karwaten : Urdu Ebook pdf

Free Download Nazam e Jadeed Ki Karwaten : Urdu Ebook pdf



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے