Ticker

6/recent/ticker-posts

قلم اور ہم : قلم اٹھانے سے پہلے اچھی طرح غور و فکر کر لیں

قلم اور ہم : قلم اٹھانے سے پہلے اچھی طرح غور و فکر کر لیں

شاعری اپنے کمال کو تب پہنچتی ہے جب دل اور قلم ایک ساتھ اڑان اڑتے ہیں تخیل کا وجود طلسماتی الفاظ سے مزین کرنا ہی شاعری ہے الفاظ کا چنائو ایسا ہی ہے جیسے اپنی موجودگی میں خیالات کے مشوروں سے آنے والے وقت کے لیے خلیفہ مقرر کر دینا خیالات جتنے سچے اور حسین ہوں گے وہ اتنا ہی اچھا خلیفہ مقرر کرنے کی دلیلیں پیش کریں گے۔

خیالات کی کسی بھی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ان کی معلومات بے حد ضروری ہے کیونکہ ہر وہ کام جس کے نتیجہ کا علم ہو با اثر ہوتا ہے آنکھ اور دل قلم کی سرداری کے لیے کافی نہیں ہیں قلم کی منزلوں کو ہمیشہ بقا اسی وقت ملتی ہے جب آپ کی سوچ کے دائرے افلاک سے لے کر خاک کے ہر موتی کی قدر اور شکل سے واقف ہوں۔

خیالاتی مخلوق زندہ دل اور باشعور ہونے کے ساتھ ساتھ باادب بھی ہونی چاہیے یہ بات کسی سے چھپی نہیں ہے کہ" ادب "علم کے خزانوں میں وہ گوہر ہے جسے مل جائے وہ وہ زمین پر بیٹھ کر آکاش میں محفلیں سجا سکتا ہے، بصیرت اور سیرت کے چراغ ہمیشہ ادب کی قندیلوں میں بقا حاصل کرپاتے ہیں، " لعین " ہمیشہ اپنی انا کی خاک میں ہی مل جایا کرتے ہیں۔۔

قلم اٹھانے سے پہلے یہ ذہن میں رکھ لیں کے اس سے جو کام کیا ہے اس کا ہر حال میں آپ کو جواب دینا ہے۔ اور جواب کس کس کو دینا پڑھے گا۔۔۔ اس کا علم ہونا بے حد ضروری ہ ۔۔نہیں تو غفلت میں لکھے گئے الفاظ وبال جان بن جائیں گے۔۔۔۔ اللہ پاک ہم سب کو علم خیر سے نوازے۔۔۔ آمین

وارث اسلم ماہی
الریاض ۔۔ سعودیہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے