Ticker

6/recent/ticker-posts

روزے رکھو اور تلاوت بھی کرو قرآن کی!

روزے رکھو اور تلاوت بھی کرو قرآن کی!

رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے، جسے اللّٰہ تعالٰی نے بہت سے خصائل و فضائل اور خصوصیات سے نوازا ہے، یہ ہر سال اپنی بہاریں اور رونقیں لے کر ہمارے چمن زیست میں چند دن کے لیے آتا ہے، اور پھر آئندہ سال کے لیے ہم سے جدا ہو جاتا ہے۔

از قلم : مجاہد عالم ندوی
استاد : ٹائمس انٹرنیشنل اسکول محمد پور، شاہ گنج، پٹنہ

رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے، جسے اللّٰہ تعالٰی نے بہت سے خصائل و فضائل اور خصوصیات سے نوازا ہے، یہ ہر سال اپنی بہاریں اور رونقیں لے کر ہمارے چمن زیست میں چند دن کے لیے آتا ہے، اور پھر آئندہ سال کے لیے ہم سے جدا ہو جاتا ہے۔

یہ وہ عظیم مہینہ ہے، جس کے آغاز سے ہی جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، اور جہنم کے دروازے کو بند کر دیئے جاتے ہیں، اور اہل ایمان کو شیطانی ہتھکنڈوں سے محفوظ رکھنے کے لیے گمراہ کن شیاطین اور سرکش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے، تاکہ لوگ نیکی، صدقہ و خیرات، تلاوت قرآن، ذکر الٰہی، انفاق فی سبیل للّٰہ، قیام اللیل اور دیگر نیک اعمال میں ذوق و شوق سے حصہ لے سکیں۔

ماہ رمضان قرآن مجید کے نزول کا مہینہ ہے، اس لیے اس اس ماہ کو قرآن مجید سے خاصی نسبت ہے، یہی وجہ ہے کہ ماہ رمضان میں تراویح میں قرآن پڑھا جاتا ہے، رمضان اور قرآن کا آپس میں بہت گہرا اور مضبوط ربط و تعلق ہے، یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید کا نزول شروع ہوا، اس سے متعلق قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے۔

" شھر رمضان الذی انزل فیہ القرآن ھدی للناس و بینات من الھدی و الفرقان "۔

٫٫ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل کیا گیا ہے جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں، ،۔ ( البقرہ )

لہٰذا! ماہ رمضان قرآن مجید کا مہینہ ہے، یہ وہ مہینہ ہے، جس میں روزوں کا حکم دیا گیا تاکہ ہمارے اندر روزوں کے ذریعہ تقوی کی صفت پیدا ہو، یہ تربیت کا مہینہ ہے، نیکیوں کا مہینہ ہے، برائیوں سے بچنے کا مہینہ ہے، یہ صبر کا مہینہ ہے۔

رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں، روزے پچھلی امتوں پر بھی فرض تھے، روزوں کے ذریعے انسانوں میں تقویٰ کی صفت پیدا ہوتی ہے، روزوں کے ذریعہ خدا کا خوف اور انسان کے اندر فکر آخرت کا خیال پیدا ہوتا ہے۔

رمضان المبارک کے روزے اس لیے فرض ہیں کہ قرآن مجید رمضان المبارک میں ہی نازل ہوا ہے، قرآن مجید تمام انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے نازل کیا گیا ہے۔

رمضان المبارک عظیم کیوں؟ اس ماہ کے دامن میں وہ بیش بہا رات ہے کہ اس ایک رات میں ہزاروں مہینوں سے بڑھ کر خیر و برکت کے خزانے لٹائے گئے اور لٹائے جاتے ہیں، وہ مبارک رات جس میں ہمارے رب نے اپنی سب سے بڑی رحمت ہمارے اوپر نازل فرمائی۔" انا انزلناه فى ليلة مباركة " ٫٫ ہم نے اسے ( کتاب مبین کو ) برکت والی رات میں اتارا، ،۔ ( الدخان )

یہ کتاب مبین کیا ہے؟ تمہارے رب کی طرف سے رحمت ہی رحمت، لیکن سچ پوچھیے تو اس ماہ کا ہر روز روز سعید ہے، اور اس ماہ کی ہر شب شب مبارک۔

" والذين يمسكون بالكتاب و اقاموا الصلاة انا لا نضيع اجر المصلحين "

٫٫ جو لوگ خدا کی کتاب کو مضبوط پکڑ لیتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں ہم ایسے مصلحین کا اجر ضائع نہیں کریں گے، ،۔ ( الاعراف )

ماہ رمضان کی ہر گھڑی میں فیض و برکت کا اتنا خزانہ پوشیدہ ہے کہ نفل اعمال صالحہ فرض اعمال صالحہ کے درجے کو پہنچ جاتے ہیں، اور فرائض ستر گنا زیادہ وزنی اور بلند ہو جاتے ہیں۔ ( بحوالہ بیہقی )

آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا حال مبارک اس ماہ مبارک ( رمضان ) میں بنسبت دیگر مہینوں کے مختلف ہوتا تھا، آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اس ماہ مبارک میں صدقہ، خیرات، احسان، تلاوت، قرآن مجید، صلاة، دعا، استغفار، تسبیح، ذکر و اذکار و اعتکاف وغیرہ عبادات و طاعات میں انتہا درجہ کا مجاہدہ فرماتے تھے۔

لہٰذا! ہمیں بھی چاہیے کہ اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی سیرت کو بطور نمونہ بنا کر اس مقدس ماہ میں زیادہ سے زیادہ قرآن مجید کی تلاوت میں قوت صرف کریں۔

کیونکہ اسی ماہ مبارک میں یہ کلام عظیم نازل ہوا، اور یہی ہماری نجات کا ذریعہ بھی ہے، زیادہ سے زیادہ نوافل کا اہتمام کریں، روزانہ نماز تراویح کی پابندی کی جائے، خیر کے کاموں میں ذوق و شوق سے حصہ لیا جائے، برائیوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی تاکید کریں، زیادہ سے زیادہ مال اللّٰہ تعالٰی کی راہ میں خرچ کریں، تہجد کی نماز کا اہتمام کریں، ذکر و اذکار کرتے رہیں۔

علامہ اقبال نے ہماری موجودہ صورت حال کو اس شعر میں کیا خوب بیان کیا ہے۔

وہ معزز تھے زمانے میں مسلمان ہو کر
اور ہم خوار ہوئے تاریک قرآں ہو کر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے