مسلمان میمورنڈم دیں
تحریر : توصیف القاسمی (مولنواسی) مقصود منزل
پیراگپوری سہارنپور موبائل نمبر 8860931450
4/ اکتوبر 2022 کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں گجرات کے ضلع کھیڑا کے گاؤں اڈھیلا میں گربا نامی پروگرام میں پتھراؤ کے الزام میں پولیس نے چار مسلم نوجوانوں کو بجلی کے کھمبوں سے باندھ کر سرعام پٹائی کی، وہاں پر موجود ہندوؤں کے مجمع نے تالیاں بجائی۔ گودی میڈیا نے اپنی فطری خباثت کے عین مطابق اس واقعے کی تعریف کی اور پتھر بازوں ( جو ان کی نگاہ میں صرف مسلمان ہوتے ہیں) کا صحیح علاج بتایا ۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ پولیس نے جواب دہی کے راہنما اصولوں کو نظرانداز کیا ہے، مائنارٹی کو آرڈی نیشن کمیٹی نے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈی جی پی Director general of police کو قانونی نوٹس Legal notice بھیجا ہے ۔ (راشٹریہ سہارا 8/اکتوبر 2022 )
اگر کسی نے پتھربازی کی ہے تو یقینا اس کو سزا ملنی چاہیے خواہ وہ کوئی ہو ۔ پتھربازی کس نے کی ہے ؟ اس سوال کا جواب پولیس طے نہیں کرے گی، بلکہ ٹھوس ثبوت کی روشنی میں کورٹ یہ فیصلہ کریگا اور مذکورہ سوال کا متعین جواب دیگا ۔ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے کسی کو پکڑ کر ایسے پٹائی کرنا سراسر ناانصافی غلط اور غیرقانونی عمل ہے۔
اس معاملے میں ہماری بڑی تنظیموں میں سے کس نے کیا قدم اٹھایا ہے ؟ بڑی تنظیموں کا ابھی تک کوئی لیٹر پیڑ پیغام، کسی میمورنڈم کی فائل، کوئی اخباری بیان، آڈیو ویڈیو کوئی بیان، کہیں پر کوئی احتجاج یا کچھ بھی، کم ازکم میرے سامنے سے نہیں گزرا ۔ مکمل طور پر خاموشی کی ایسی مثال حیران کن ہیں ۔ جبکہ عالمی تنظیمیں اور ملک کے کچھ میڈیا ہاؤسز نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
بلاشبہ اسدالدین اویسی نے ضرور اس واقعے کے خلاف بیان دیا ہے، مگر چونکہ ان کا تعلق سیاست سے ہے اس لیے اویسی صاحب کا بیانیہ ایک خاص رنگ میں ڈھل جاتا ہے، عوامی اور سنجیدہ توجہ بٹورنے میں کامیاب نہیں ہوتا ۔ اسی طرح جمشید پور ( جھارکھنڈ ) کی ایک مقامی سیاسی پارٹی ”جسٹس اینڈ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا“ کے صدر باوقار جناب محمد اسعد نور صاحب نے بھی وہاں کے ڈی ایم کو میمورنڈم سونپا ہے ۔ یہ دونوں پارٹیاں قابلِ مبارک باد ہیں۔
پسماندہ طبقات کی مشہور بامسیف کی ذیلی تنظیم ”مولنواسی سنگھ“ کے جنرل سکریٹری حنیف بھائی ہانسلود ( گجرات ) کی کوششوں سے اس مرتبہ مولنواسی سنگھ نے بھی اس واقعے کے خلاف مختلف شہروں میں میمورنڈم دلائے جوکہ بہت ہی خوش آئند بات ہے ۔ حنیف بھائی ہانسلود پسماندہ طبقات کے لوگوں سے مستقل کہتے رہتے ہیں کہ آپ لوگ مسلم اشوز پر نہیں بولتے ؟ ماشاءاللہ ان کی کوششیں رنگ لارہی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ قبول کرے۔
میمورنڈم کیسے دیں ؟
میمورنڈم کیا ہے ؟ میمورنڈم ایک مختصر سی یاد دہانی ہوتی ہے جس کے ذریعے حکومت کے اعلیٰ عہدے داروں ( صدرِ جمہوریہ وغیرہ ) کو مخاطب کرکے زیربحث معاملے پر توجہ مرکوز کرنے کی درخواست کی جاتی ہے ۔ ہمارے مسلمان بھائی ان معاملوں میں عام طور بہت کم شامل ہوتے ہیں اسلیے وہ میمورنڈم دیتے ہوئے بھی ہچکچاتے ہیں، جبکہ ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے ۔ آپ کسی بھی ماہر وکیل سے مشورہ کرکے متعلقہ معاملے کے بارے میں مواد لکھوالیں، ویسے عام طور پر سیاسی پارٹیاں اور تنظیمیں میمورنڈم کی پی ڈی ایف فائل تیار کر کے اپنے کارکنان کے پاس بھیج دیتے ہیں اور پھر کارکنان پی ڈی ایف فائل کا پرنٹ آؤٹ نکلوا کر اس پر تاریخ اور آخر میں کم از کم تین آدمیوں کے دستخط کرکے ڈی ایم کو دے اتے ہیں ۔ آپ بھی ایسا ہی کریں پی ڈی ایف فائل کا پرنٹ آؤٹ حاصل کیجیے اور اپنے اپنے ضلع کے ڈی ایم آفس پہنچ جائیں وہاں موجود عملے سے ادب کے ساتھ بات کریں اپنا میمورنڈم چیک کرائیں اور کوشش کریں کہ اپنے ہاتھ سے ہی ڈی ایم کو میمورنڈم سونپیں ۔ میمورنڈم جہاں ایک قسم کی یاد دہانی ہوتی ہے وہیں ایک قسم کا پرامن و مؤدب احتجاج بھی۔
نوٹ : اگر کچھ ہمدردان ملت اپنے اپنے شہروں میں گجرات کے 4/ اکتوبر 2022 والے معاملے سے متعلق میمورنڈم دینا چاہتے ہیں تو ہم سے اسکی پی ڈی ایف فائل طلب کرلیں۔
11/ اکتوبر 2022
0 تبصرے