Ticker

6/recent/ticker-posts

موبائل فون کے فتنے سے بچنے کی چند تدابیر

 موبائل کے فتنے سے بچنے کی چند تدابیر

مشہور سوال ہے..! SCIENCE IS A CURSE or BOON جس کا اب تک کوئی جواب نہیں دیا جا سکا ہے۔جیسے جیسے سائنس ترقی کررہا ہے یہ سوال اور زیادہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔نصف صدی پہلے سائنسی ایجادات میں Curse (زحمت) کم اور Boon(رحمت ) کا پہلو زیادہ غالب تھا آج Boon(نعمت) سے زیادہ Curse(مصیبت) سامنے آچکا ہے۔پہلے سائنس کا استعمال لوگ اپنے فائدے اور بہتری کے لئے کرتے تھے لیکن اب سائنسی ایجادات براہ راست لوگوں کا استعمال اپنے غیر انسانی فائدے کے لئے کررہا ہے۔ اصل میں سائنسی ایجادات جن لوگوں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے اس کا استعمال بھی ویسا ہی ہوتا ہے۔

بحرحال موبائل آج سائنسی دور کی مجبوری بن چکا ہے لہذا اس کا استعمال اپنے فائدے کے لئے کرنا ہوگا تاکہ اس کے نقصانات سے بچ سکیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ موبائل کا کنٹرول جن ہاتھوں میں ہے وہ آپ کے وقت کو برباد کرنا چاہتے ہیں اور Entertainment کے نام پر ہمیں اپنا غلام بنائے رکھنا چاہتے ہیں۔ ہماری صحت پر برے اثرات تو سب کے سامنے آچکے ہیں یا آرہے ہیں۔آنکھوں کی کمزوری، یادداشت میں کمی، نیند کا سکون، اخلاقی بگاڑ، بڑوں کی بے ادبی، زبان کی بدکلامی، والدین کی نافرمانی، بے پردگی، وقت کی بربادی، وغیرہ۔


موبائل کے نقصانات سے بچنے کی چند تدابیر اس طرح ہو سکتے ہیں۔


1.سب سے پہلے اس تصور سے باہر نکلیں کہ موبائل کے بغیر زندگی ناممکن ہے۔ ہاں مشکل ضرور بنا دی گئی ہے مگر ناممکن نہیں ہے۔

2. موبائل کو زندگی میں اہم بنا دیا گیا ہے، لہذا موبائل کو ایک ضرورت ہی سمجھیں بنیادی ضرورت نہ سمجھیں۔

3. تین دہائیوں پہلے تک ہم لوگ بغیر اطلاع کئے کئی دنوں تک گھر سے باہر اطمینان سے رہتے تھے، لہذا ممکن ہے کہ کچھ دنوں تک موبائل کے بغیر رہنے کی عادت ڈالیں۔

4.خود کو کام میں اتنا مشغول کردیں کہ ایمرجنسی کے علاوہ موبائل کا استعمال نہیں کرنا پڑے۔

5. غیر ضروری ایپ ڈاؤنلوڈ نہ کریں۔بہت سے ایپ آپ کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔آج کل ایپ کے ذریعہ لوگوں کو بلیک میل کرنے کا کاروبار چل پڑا ہے۔


6۔جو آن لائن کلاس وغیرہ کرتے ہیں، وہ فارغ ہوکر موبائل کو چارج میں لگا کر کہیں چہل قدمی کے لئے نکل جائیں یا دوسرے کاموں میں مشغول ہو جائیں۔

7۔ ممکن حد تک موبائل لے کر مسجد ہرگز نہ جائیں تاکہ اتنی دیر موبائل کے بغیر رہنے کی عادت ہو جائے اور عبادت میں دل لگ سکے۔

8۔ تحقیق کی عادت ڈالیں تاکہ اسی موبائل کا مثبت استعمال کیا جا سکے۔کسی بھی زبان میں تحقیقی مضامین لکھنے کے لئے مواد تلاشِ کریں۔

9۔ ہر رات سونے سے پہلے کسی اسلامی لٹریچر کے چند صفحات پڑھنے کی عادت ڈالیں تاکہ پڑھتے ہوئے نیند آجائے اور موبائل سے لاتعلق ہو سکیں۔

10. رات میں سونے کی جگہ سے دور موبائل چارج میں لگا دیں تاکہ بار بار آسانی سے موبائل پر ہاتھ نہ پہنچے۔

11۔ فیس بک اور واٹس ایپ کی دوستی سے باہر نکل کر حقیقی دوستوں کی تلاش کریں اور فرصت کے اوقات ان کے ساتھ گزاریں۔


12۔موبائل کے مثبت استعمال کا طریقہ کار جیسے آرٹیکل لکھنا، تحقیقی کتاب تلاش کرنا، وغیرہ ضرورت کے مطابق کام میں لایا جا سکتا ہے۔

13۔ موبائل سے الگ ہو کر کچھ وقت گزارنے پر اگر آپ کو کوئی پریشانی محسوس نہ ہو تو سمجھیں کہ آپ موبائل کے مضر اثرات سے اپنے آپ کو بچا سکتے ہیں۔

14۔ جب کبھی بھی موبائل پر زیادہ وقت گزر جائے تو فوراً اپنے آپ کو سمجھائیں کہ موبائل سے زیادہ جانکاری کتاب میں موجود ہے، اور کتاب کا مطالعہ شروع کر دیں۔

15۔کوشش کریں کہ صرف نیوز اور کھیل دیکھنے کے لئے موبائل کھولا جائے۔ویسے ضرورتاً سوشل میڈیا سے جڑے رہنا بھی اس دور کی مانگ ہے، لہذا مجبوری کی حد تک باخبر رہنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

16۔گھر میں رہیں تو موبائل جس کمرے میں رکھیں خود دوسرے کمرے میں کتاب کا مطالعہ یا کوئی دوسرا کام کریں۔دھیرے دھیرے موبائل سے رغبت کم ہوگی۔


17۔ اس ذہنیت سے باہر نکلیں کہ پتہ نہیں واٹس ایپ اور فیس بک وغیرہ پر کیا خبریں آگئی ہوگی، کہیں چھوٹ نہ جائے، وغیرہ۔

18۔ عموماً نیوز سننے یا دوسرے سوشل میڈیا کو دیکھنے کے لئے وقت طئے کرلیں اور خود سے کئے گئے وعدے پر قائم رہنے کی کوشش کریں۔

19۔ موبائل کے فضولیات سے بچنے کے لئے موبائل کے میل پر مضامین لکھنے کی عادت ڈالیں جس کے لئے کتاب کھولنے کی ضرورت پڑے گی اور اتنے وقفے کے لیے موبائل سے بچنا بھی ممکن ہو جائے گا۔

20۔اگر آپ فطری سماجی زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ورچوئل دنیا سے الگ ہوکر اچھے دوستوں کے حلقے میں بیٹھیں اور غور وفکر کریں۔ایک دوسرے کے کام آئیں، اسی میں انسانیت کی فلاح ہے۔

یاد رہے کہ موبائل کو اپنے ہاتھ میں ایک سانپ کی طرح سمجھیں جو ہرلمحہ آپ کو ڈس رہا ہے۔ ذہن نشیں کرلیں کہ موبائل کی ورچوئل دنیا ہماری تمام اخلاقی قدروں کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ہمیں لوگوں سے دور کر رہا ہے۔انسانی رشتوں کو کمزور کر چکا ہے۔ لہٰذا اس سے بچنے کی تدابیر ہر وقت سوچتے رہیں، اسے اپنے ذہن میں رکھیں اور ممکن حد تک اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔اللہ تعالیٰ ہمیں موبائل کے تباہ کن اثرات سے بچائے، آمین۔
سرفراز عالم 
عالم گنج پٹنہ 
رابطہ 8825189373

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے