Ticker

6/recent/ticker-posts

افسانہ کی تعریف | مختصر افسانہ کی تعریف اور اجزائے ترکیبی افسانے کا فن

افسانہ کی تعریف | مختصر افسانہ کی تعریف اور اجزائے ترکیبی افسانے کا فن


مختصر افسانہ کی تعریف اور اس کے اجزائے ترکیبی

افسانہ بھی ناول کی طرح نثری ادب کی ایک شاخ ہے۔ اس کی تعریف مختلف نقادوں نے مختلف زمانوں میں مختلف نظریات کے مطابق مختلف انداز میں کیا ہے ۔ جیسے کسی کا کہناہے کہ افسانہ ایک ایسے واقعے کا بیان ہے جس کے پڑھنے میں آدھے گھنٹے سے لے کر دو گھنٹے تک کا وقت لگ جائے۔ کسی نقاد نے اسے ایک تخیئلی بیانیہ قرار دیا ہے جس میں واقعات کو اس طرح ترتیب دیا جاتا ہے کہ وحدت تاثر کی ایک ناقابل فراموش فضا قائم ہو جاتی ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایک صنف کی حیثیت سے افسانہ سے مراد وہ قصہ ہے جو مختصر ہو۔


مختصر افسانہ اور ناول میں بنیادی فرق

افسانہ میں بھی ناول ہی کی طرح زندگی کی حقیقتوں سچائی کے ساتھ کا بیان ہوتا ہے پھر بھی ناول اور افسانے کے درمیان واقع بنیادی فرق یہ ہے کہ ناول میں زندگی کے گوناگوں پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے کسی بھی کردار کی پوری زندگی کا خاکہ پیش کیا جاتا ہے مگر افسانہ میں پوری زندگی کی بجائے کردار کی زندگی کے کسی ایک پہلو کا تجزیہ کر کے اس کا خلاصہ بیان کیا جاتا ہے۔ افسانے کے لئے یہ بھی بےحد ضروری ہے کہ اس میں مافوق الفطری عناصر کا گزر بالکل نہ ہو۔


مختصر افسانہ کے اجزائے ترکیبی

مختصر افسانہ کا پلاٹ، کردار، مکالمہ، عروج اور انداز بیان افسانے کے مخصوص اجزائے ترکیبی ہیں۔ انہیں عناصر سے مل کر ایک افسانہ مکمل ہوتا ہے۔

مختصر افسانہ کا پلاٹ

مختصر افسانہ میں پلاٹ کی بہت بڑی اہمیت ہوتی ہے۔ پلاٹ ہی کی بنیاد پر افسانہ نگار کسی بھی واقعات کو منظم شکل میں ترتیب دیتا جاتاہے۔ جس کی وجہ سے قصّہ کی وحدت اور تسلسل میں کوئی جھول پیدا نہیں ہو پاتا۔چونکہ افسانہ اختصار کا فن ہوتاہے اس لئے بھی افسانہ نگار کسی پیچیدگی میں نہیں پڑتا اور نہ ہی غیر ضروری تفصیلات کی راہ پیدا ہونے دیتا ہے۔


مختصر افسانہ کا کردار

مختصر افسانہ میں کردار کی بھی خاص اہمیت ہوتی ہے۔ مگر ناول کی طرح نہیں۔ افسانے میں کوئی ایسا کردار نہیں ہوتا جو اپنی جملہ خصوصیات کے ساتھ ہمارے سامنے آتے ہو اور نہ افسانہ نگار کو ان کی پوری زندگی سے کوئی واسطہ ہی ہے۔ ذیادہ تر افسانے ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں کردار نگاری بالکل ہی نہیں ہوتی بلکہ صرف واقعات کے سہارے ہی افسانہ تمام ہو جاتا ہے۔ حالانکہ افسانہ نگار کو کرداروں کو پیش کرنا چاہئے ۔ کردار بہت ذیادہ نہ ہو تو بہتر ہے۔ ایک دو مرکزی کردار اور چند ضمنی کرداروں سے ہی افسانہ مکمل ہو۔ اختصار کے باوجود بھی کرداروں کی خصوصیات کو اجاگر کرنا افسانہ نگار لئے بہت اہم ہے۔


مختصر افسانہ کا مکالمہ

مختصر افسانہ کی کامیابی میں مکالمے خاص اہم رول ادا کرتے ہیں۔ کرداروں کی سیرت، ان کی عقل اور سمجھ بوجھ کا اندازہ بھی افسانہ میں پیش آنے والے مکالموں سے ہی لگایا جاتا ہے۔ مکالمے کبھی کبھی افسانے کے واقعات کی عکاسی زمین بھی تیار کر سکتی ہیں۔ کرداروں کی مناسبت سے مکالمے کی تخلیق ہونی چاہیے۔ مکالمے ذیادہ طویل، ڈھیلے ڈھالے اور بالکل سست نہ ہوں تو زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ کردار کی شخصیت کے مطابق ہی مکالمے بھی ہونے چاہیے۔ اس میں بھرپور ادبی چاشنی کا ہونا لازمی ہے۔


مختصر افسانہ کا عروج

افسانہ کا عروج آہستہ آہستہ ارتقاء کے مراحل طے کرتا جاتا ہے۔ واقعات کی لہروں میں ایک ایسا بھی مقام آتا ہے قاری کے دل کی دھڑکنیں جہاں تیزتر ہونے لگتی ہیں اور وہ افسانے کےانجام سے واقف ہونے کے لئے بیقرار ومضطرب دکھائی دیتا ہے۔ اسی لمحہ کو افسانے کا عروج کہا جاتا ہے۔ افسانہ کے عروج کو اتنا تند، تیکھا اور زبردست ہونا چاہیے کہ ایک لمحہ کے لئے قاری بالکل مبہوت ہو جائے اور عروج کے فوراً بعد افسانہ ختم ہو جانا چاہیے۔


افسانہ کا انداز بیان

افسانہ میں انداز بیان کی اہمیت سے کسی بھی طرح سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ افسانے کی کامیابی بہت حد تک انداز بیان یا افسانہ نگار کے اسلوب پر بھی منحصر کرتی ہے۔ اِس لئے کسی بھی واقعے کا بیان ہو یا مختلف کرداروں کی آپسی گفتگو ہو انہیں جب تک مناسب الفاظ کے سہارے ادا نہ کیا جائےگا تب تک افسانے کی دلچسپی برقرار نہیں رہ سکتی ہے۔ اس بات کے لئے بےحد ضروری ہے کہ افسانہ نگار کو زبان پر پوری قدرت حاصل ہو اور ساتھ ہی افسانہ نگار اس کو مناسب موقع اور مناسب لب و لہجے میں ہی ادا کرے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے