شبِ برات: فضیلت، عبادات اور اہمیت
تعارف
اسلامی کیلنڈر میں کچھ راتیں خاص برکتوں اور رحمتوں سے بھرپور ہوتی ہیں، جن میں سے ایک شبِ برات ہے۔ یہ رات اسلامی مہینے شعبان کی 15ویں رات ہوتی ہے، جو اپنی فضیلت، عبادات اور بخشش کے مواقع کے لحاظ سے مسلمانوں میں انتہائی اہم سمجھی جاتی ہے۔ شبِ برات کو مغفرت، رحمت اور تقدیر کے فیصلے کی رات بھی کہا جاتا ہے۔
یہ مضمون شبِ برات کی حقیقت، اس کی فضیلت، اسلامی تعلیمات میں اس کا مقام، عبادات، روایات اور اس سے جڑے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالے گا۔
شبِ برات کا مفہوم اور اس کا پسِ منظر
شبِ برات عربی الفاظ "شب" (رات) اور "برات" (نجات) سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب ہے "نجات کی رات"۔ اس رات کو بخشش اور مغفرت کی رات کہا جاتا ہے، کیونکہ روایات کے مطابق اس رات اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے گناہ معاف فرماتا ہے اور ان کی تقدیر کے فیصلے کیے جاتے ہیں۔
یہ رات اسلامی مہینے شعبان کی 15ویں رات ہوتی ہے، جو رمضان المبارک سے پہلے آتی ہے۔ اس رات کو عبادت، دعا اور ذکر و اذکار کے ذریعے گزارنے کی تلقین کی گئی ہے تاکہ اللہ کی رحمتیں حاصل کی جا سکیں۔
شبِ برات کی فضیلت
اسلامی روایات اور احادیث میں شبِ برات کو ایک اہم رات قرار دیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس رات کی عبادت اور دعا کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
1. اللہ کی مغفرت کی رات
احادیث میں آیا ہے کہ اس رات اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق پر خاص نظرِ کرم فرماتا ہے اور بے شمار گناہگاروں کو بخش دیتا ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے:
"اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں رات کو آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے اور بنی کلب کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ لوگوں کو بخش دیتا ہے۔" (ترمذی، ابن ماجہ)
2. تقدیر کے فیصلے کی رات
کچھ اسلامی علماء کے مطابق شبِ برات وہ رات ہے جس میں آئندہ سال کے لیے انسان کی تقدیر کے فیصلے کیے جاتے ہیں، جن میں زندگی، موت، رزق اور دیگر معاملات شامل ہوتے ہیں۔
3. رحمت اور برکت کی رات
یہ رات خصوصی طور پر اللہ کی رحمت اور برکتوں کو سمیٹنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ جو شخص سچی توبہ کرتا ہے، نیک اعمال کی نیت کرتا ہے اور اللہ سے مدد مانگتا ہے، وہ کامیاب ہو سکتا ہے۔
شبِ برات کی عبادات
شبِ برات کو خصوصی عبادات کے ساتھ گزارنے کی تلقین کی گئی ہے۔ یہ رات اللہ کی عبادت، دعا، استغفار اور قرآن کریم کی تلاوت کے لیے بہترین موقع ہے۔
1. نوافل پڑھنا
اس رات نفل نماز پڑھنے کا بہت زیادہ اجر و ثواب ہے۔ کچھ لوگ 6 رکعت نماز ادا کرتے ہیں، جن میں ہر 2 رکعت کے بعد دعا کی جاتی ہے۔
2. توبہ اور استغفار
یہ رات گناہوں کی معافی مانگنے کا بہترین موقع ہے۔ مسلمان اپنے گناہوں کی سچی توبہ کریں اور اللہ سے رحمت کی دعا کریں۔
3. قرآن کریم کی تلاوت
قرآن پاک پڑھنا ہمیشہ باعثِ برکت ہوتا ہے، لیکن شبِ برات میں اس کی تلاوت سے خاص روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
4. درود شریف پڑھنا
نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنا ہر وقت باعثِ رحمت ہے، اور اس رات میں اس کا زیادہ سے زیادہ ورد کرنا بہتر ہے۔
5. دعا مانگنا
یہ رات دعا کی قبولیت کی رات ہے۔ اس موقع پر اللہ سے دنیا و آخرت کی بھلائی مانگنی چاہیے۔
شبِ برات اور روایتی اعمال
دنیا کے مختلف خطوں میں شبِ برات سے متعلق کچھ روایتی اعمال بھی دیکھنے کو ملتے ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:
1. قبرستان کی زیارت
بہت سے مسلمان اس رات اپنے مرحوم رشتہ داروں کی قبروں پر جاتے ہیں، فاتحہ خوانی کرتے ہیں اور ان کے لیے دعا کرتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ کا بھی یہ معمول تھا کہ آپ ﷺ اس رات قبرستان تشریف لے جاتے اور مرحومین کے لیے دعا فرماتے۔
2. خیرات اور صدقہ دینا
کچھ لوگ شبِ برات کے موقع پر غرباء میں کھانا تقسیم کرتے ہیں یا دیگر قسم کے صدقات دیتے ہیں۔ یہ عمل اسلامی تعلیمات کے مطابق نیکی کا کام ہے اور اس سے اللہ کی رضا حاصل کی جا سکتی ہے۔
3. گھروں میں عبادات کا اہتمام
کئی مسلمان گھروں میں شب بیداری کا اہتمام کرتے ہیں، نوافل ادا کرتے ہیں، ذکر و اذکار کرتے ہیں اور اجتماعی دعا کرتے ہیں۔
شبِ برات کے بارے میں غلط تصورات
اگرچہ شبِ برات ایک اہم رات ہے، لیکن اس کے حوالے سے کچھ غیر مستند اور غلط تصورات بھی پائے جاتے ہیں، جن کا ازالہ ضروری ہے۔
1. شبِ برات کو لازمی عبادت کی رات سمجھنا
اسلام میں عبادت کا کوئی مخصوص طریقہ یا لازم عبادات مقرر نہیں کی گئیں۔ عبادات کا اصل مقصد اخلاص اور اللہ سے تعلق جوڑنا ہے، نہ کہ صرف روایتی اعمال کو دہرانا۔
2. مخصوص کھانوں کی تیاری کو عبادت سمجھنا
بعض لوگ اس رات خاص قسم کے کھانے، جیسے حلوہ، پکا کر تقسیم کرتے ہیں اور اسے لازمی سمجھتے ہیں، حالانکہ اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔
3. آتش بازی اور غیر اسلامی رسوم
کچھ علاقوں میں لوگ شبِ برات پر آتش بازی کرتے ہیں یا غیر اسلامی طریقے سے اس رات کو مناتے ہیں، جو کہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔
شبِ برات اور رمضان کی تیاری
شبِ برات دراصل رمضان کی تیاری کا ایک سنہری موقع ہے۔ یہ رات ہمیں اللہ کی طرف رجوع کرنے، اپنے گناہوں سے توبہ کرنے اور نیک اعمال کا عزم کرنے کا درس دیتی ہے۔ اس رات کی برکتوں کو سمیٹتے ہوئے ہمیں رمضان المبارک کا استقبال کرنا چاہیے تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ عبادات اور نیکیوں میں مشغول ہو سکیں۔
نتیجہ
شبِ برات ایک عظیم رات ہے جو اللہ کی رحمت، مغفرت اور برکتوں سے معمور ہے۔ اس رات کا صحیح فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں عبادات، دعا، قرآن کی تلاوت، استغفار اور نیکیوں کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔ اس رات کی سب سے بڑی برکت یہ ہے کہ انسان اپنے رب کے قریب ہو جائے، گناہوں سے سچی توبہ کرے اور اپنی آخرت سنوارنے کی کوشش کرے۔
یہ رات ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ ہم اللہ کے در پر جھک جائیں، اس سے اپنی بخشش طلب کریں اور اپنی زندگی کو نیکیوں سے بھرنے کی کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں شبِ برات کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
0 تبصرے