Ticker

6/recent/ticker-posts

ہمارا معاشرہ کہاں جا رہا ہے : اصلاح معاشرہ پر مضمون | سماج کی بُرائیوں پر مضمون

ہمارا معاشرہ کہاں جا رہا ہے : اصلاح معاشرہ پر مضمون | سماج کی بُرائیوں پر مضمون

ہمارے محلے میں ایک صاحب رہتے ہیں ۔باشرع آدمی ہیں ، ہر وقت تسبیح ان کے ہاتھ میں رہتی ہے ۔بیچارے تبلیغی جماعت میں بھی سر گرم رہتے ہیں ۔چللے بھی لگا چکے ہیں ۔لوگوں کی نظر میں بظاہر دیندار نظر آتے ہیں ۔معاشی حالات بھی تسلی بخش نہیں ہیں ۔

ان کے بیٹے کی شادی ہے ۔مگر گزشتہ شب انھوں نے جس انداز سے شادی کا جشن منایا اس پر جس قدر بھی آنسو بہا لیے جاءیں اتنا ہی کم ہے ۔

رات انھوں نے اپنے بیٹے کی گھڑچڑھی کی ۔یعنی گھوڑا بگگی پر دولہے کو بٹھا کر مشہور بینڈ کے ساتھ مسلم نوجوانوں نے نشے کی حالت میں ڈانس کیا اور کیی شاہراہوں سے گزرے ۔
اس وقت تو بلکل حد ہو گیی جب بینڈ کے نغموں کے ساتھ مسلم دوشیزاؤں نے جم کر رقص کیا ۔
یہ صرف اکیلی مثال نہیں ہے آج ہمارے مسلم معاشرے میں یہ بگاڑ بڑی تیزی کے ساتھ پیر پسار چکا ہے ۔اور مسلم معاشرہ بڑی تیزی سے تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔

دراصل جب خدا کا خوف اور آخرت کا تصور انسان کے دل و دماغ سے نکل جاتا ہے تو وہ گناہ کی طرف راغب ہوتا ہے اور اسے احساس تک نہیں ہوتا کہ وہ کس قدر گناہوں میں ملوث ہو چکا ہے ۔
آج بیشتر مسلم طبقے کا یہی حال ہے۔
دینداری کا چولہ پہن کر ایسے لوگ مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کام ہی کر رہے ہیں ۔جس پر پابندی لگانا ایک بڑا چیلنج ہے ۔
افسوس تو تب ہوتا ہے جب امام و خطیب و دیگر سرکردہ قومی رہنما ایسی تقاریب کی دعوت میں شریک ہو جاتے ہیں ۔
اگر پوری ایمانداری سے ان دعوتوں کا بایکاٹ کیا جائے اور ایسی بے ہودہ تقاریب میں نکاح پڑھانے سے صاف انکار کر دیا جائے تو ممکن ہے کہ ایسی شیطان نما رسموں پر قدغن لگایا جا سکے۔ کیوں کہ تقریر اور وعظ سے مسلمان سدھرنے والے نہیں ۔
ان کے لئے تو ٹھوس اور مضبوط حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔
طاہر قمر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے