یوم اردو اور اقبال ڈے پر شاعر | 9؍نومبر:عالمی یوم ِ اردو کے حوالے سے نظم
اردو ڈے / یومِ ردو
--------------------------------------------
’’ یومِ اردو‘‘ منائیے،
’’ اردو ڈے ‘‘ منائیے،
بصد خلوص آپ !
’’ یومِآزاد‘‘ منائیے
’’ یومِ اقبال‘‘ منائیے
’’ یومِ رام داس‘‘ منائیے
’’ یومِ پریم ناتھ بسمل‘‘ منائیے !!
’’ اردو‘‘ ہے ’’ لشکری زبان‘‘
’’ اردو‘‘ ہے بے حد میٹھی بھاشا !
بلکہ شیریں ترین زبان ہے ’’ اردو‘‘ !
اس لئے، جنابِ من !
’’ اردو‘‘ پڑھیے !
’’ اردو‘‘ لکھیئے !
’’ اردو ‘‘ بولئے !
’’ اردو‘‘ ہے ’’ تہذیبِ گنگ و جمن‘‘ کی آئینہ دار !
’’ اردو‘‘ ہے ’’ ادب‘‘ اور’’ فلم‘‘ کی ضرورت !
دونوں جہاں کے لوگ کرتے ہیں محبت ! ’’ اردو‘‘ سے !
’’ اردو تہذیب و تمدن‘‘ سے !
’’ اردو‘‘ کے بغیر، نہ ’’ ادب‘‘ اور نہ ’’ فلم‘‘ !!
’’ اردو‘‘ کے بنا، نہ اخلاق، نہ اخلاص، اور نہ علم !!
ہاں ! لیکن ! ’’ اردو ڈے‘‘ یا ’’ یومِ ردو‘‘ صرف منانے سے کچھ نہیں ہوگا !!
بلکہ، ’’ اردو‘‘ کو زندہ، پائندہ اور تابندہ رکھنے کے لئے بہت کچھ کرنا ہوگا !!
سب سے پہلے اپنے بچوں اور بچیوں کو ’’ اردو‘‘ پڑھنا، اردو لکھنا، اور اردو بولنا سکھانا ہوگا !!
’’ اردو‘‘ ہر مرد و زن کو، خود بھی پڑھنا، لکھنا، اور بولنا سیکھنا ہوگا !!
’’ اردو‘‘ کی کتابیں، اردو کے رسالے، اور اردو کے اخبارات خرید کر پڑھنے ہوں گے !!
’’ عربی قرآنِ حکیم‘‘ کے ’’ اردو تراجم پڑھنے، لکھنے، یاد کر نے ہوں گے، ذہن نشیں کرنے ہوں گے !!!
’’ پان، گٹکھا، ہڑیا، دارو، مرغ مسلم، بریانی، پلاؤ، چاۓ، کوفی/ قہوہ، آئس کریم،وغیرہ کے لئے خرچ کئے جانے والے روپۓ پیسے میں سے کچھ رقم رقوم اردو کے واسطے بھی محفوظ اور اردو کو بچانے کے لیے صرف کرنے ہوں گے !!
دین و دنیا کو بچانے کے نام پر اکٹھے کئے گئے چندے کو ’’ اردو مہم‘‘/ اردو تحریک، اردو کتب، اردو جرائد و رسائل اور اردو اخبارات کو خرید کر پڑھنے کے واسطے بھی بچا کر رکھنا ہوگا !!
گلی گلی، کوچہ کوچہ میں گھوم گھوم کر مسجدوں اور مدرسوں کے لئے کئے گئے چندے اب اردو کو بچانے اور فروغ دینے کے لۓ خرچ کرنے ہو ں گے !!
کیوں کہ اردو بچے گی، تب ہی کچھ اسلامی اور خالص ہندوستا نی تہذیبی چیزیں بھی بچیں گی !!
اردو ادب اور اردو لب و لہجہ والی فلمیں ھی ھندوستانی یعنی گنگا جمنی تہذیب کی صحیح عکاسی کرتی ھیں !!
باقی ادب اور فلمیں باطل ھی قرار پائیں گی !!
اس لۓ بآواز بلند کہۓ
اردو زندہ باد !
اردو پائندہ باد !
اردو تابندہ باد !
جواہر لعل نہرو، مہاتما گاندھی، رگھو پتی سہاۓ فراق گورکھ پوری،
جگن ناتھ آزاد، تلوک چند محروم، گوپی چند نارنگ، دلیپ کمار، رام داس، راج کمار، پریم ناتھ بسمل، وغیرہ کی چہیتی بھاشا اردو بھارت اور پوری دنیا میں زندہ، پائندہ اور تابندہ رہے گی،
ان شاء اللاہ !!
یومِ اردو پر’’ غور و فکر کرو ‘‘
دوستو !
مرغ مسلم یا مرغا پلاؤ کب تک کھاتے رہو گے !؟!
دعوتوں اور شا دیوں کے چکر میں کب تک جہاں تہاں جاتے رہو گے !؟!
کب تک ’’ ہوٹل ہوٹل‘‘ پھیرے مارتے رہو گے ؟!
تم سب اپنی بھاشا ’’ اردو‘‘ کے لۓ کچھ کرو !!
صرف ’’ نماز‘‘ اور ’’ عبادت‘‘ یا ’’ پوجا پاٹ‘‘اور ’’ پرارتھنا‘‘ یا ’’ تپسیا‘‘سے
تمھارا ’’ مستقبل‘‘ روشن نہیں ہو جاۓ گا !!
’’ اردو’’ کے لئے کچھ ضروری اقدامات، افکار و اعمال بھی سر انجام دینے ہوں گے !!
’’ اردو بھاشا‘‘ کو ’’ ابتداء‘‘ سے ’’ انتہا‘‘ تک پڑھنا،لکھنا، اور بولنا ہو گا !!
محترم دلیپ کمار ، محترم راج کمار ، محترم جاوید اشرف قیس فیض، محترم عبد الجبار غنی حزیں،
کے بہترین لب و لہجہ، منفرد منفرد اسلوب و انداز۔ گفتار کی نقل کرنے کے لئےبھی ’’ اردو’’ پڑھنی ہی ہو گی !!
دوستو ! تم لوگ ’’خواجہ سید محمد میر درد ڈے‘‘کس روز مناؤگے !؟!
’’ میر ڈے’’ یعنی ’’ یومِ میر تقی میر‘‘ کس دن مناؤگے !؟!
’’ غالب ڈے‘‘، ’’ مومن ڈے‘‘، ’’ آتش ڈے‘‘، ’’داغ ڈے‘‘، ’’ حسرت ڈے‘‘، ’’ انیس ڈے‘‘، ’’ دبیر ڈے‘‘، ’’ جگر ڈے‘‘، ’’ مجاز ڈے‘‘، فراق ڈے‘‘، ’’ شکیل ڈے‘‘، ’’ ساحر ڈے‘‘، ’’ مجروح ڈے‘‘، ’’ فیض ڈے‘‘، ’’ کیفی ڈے‘‘، ’’ بشیر بدر ڈے‘‘ وغیرہ کس کس تاریخ کو ہر سال منایا کرو گے !؟!
اگر ’’ میر’’ یا ‘‘ ’’مومن‘‘ یا ’’ غالب ‘‘یا ’’فراق‘‘ یا ’’ فیض‘‘ کے جنم دن اور تاریخ کو تم اور ہم سب ’’ اردو ڈے‘‘ کی صورت میں مناتے تو کیا ہو جاتا، کیا بگڑ جاتا !؟!
بے وقوف لوگو !
’’ غالب’’ سے بڑا شاعر کون ہے !؟!
سوچو، سمجھو، اور پھر خود فیصلہ کرو !!!
نتیجہء فکر :-
آچاریہ و علامہ رام داس پریمی انسان پریم نگری،
حضرت جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبادی منزل، خدیجہ نرسنگ ہوم 'رانچی ہل سا ئڈ، امامباڑ ا روڈ، رانچی، جھارکھنڈ، انڈیا، ایشیا -
اردو ڈے آ گیا
’’ اردو ڈے‘‘ آ گیا !
’’ قرآن۔ حکیم‘‘ کا ترجمہ ’’ اردو‘‘ میں پڑھو !!
’’اردو ڈے‘‘ کے موقعے پہ ’’ اردو‘‘ ہی پڑھو !!
دوسری بھاشاؤں کو بھی پڑھو،سنو،سیکہو، بولو، اور لکہو !
لیکن اپنی مادری زبان ’’ اردو‘‘ کو خاص طور پر سیکہو، پڑھو، لکہو‘ بولو اور دوسروں سے بھی ان کے مختلف لب و لہجہ میں سنو !!
’’ اردو’’ تمھاری‘‘ مادری زبان‘‘ ہے !
تمھیں ، تمھاری ماں کی قسم !
یومِ اردو پر شاعری : اردو کے حافظ و محافظ بنو
’’ اردو کے حافظ و محافظ بنو ‘‘
مولویو !
ملاؤ !
تم لوگ ’’ عربی‘‘ اور ’’ فارسی‘‘کے ساتھ ساتھ ’’ اردو ‘‘ ضرور پڑھو !
’’ قرآن "‘‘کے ساتھ ’’ دیوانِ حافظ شیرازی‘‘، ’’دیوانِ غالب‘‘، ’’دیوانِ رام داس‘‘، ’’ دیوانِ پریم ناتھ بسمل‘‘ ، وغیرہ بھی ضرور پڑھو !!
آنکھیں کھل جائیں گی !!
اور ، ہاں !
’’ اردو‘‘کو زیادہ سے زیادہ ’’ فروغ ‘‘دو !
’’ اردو کی حفاظت کرو‘‘!!
اردو کو مٹنے سے بچا لو !!
’’ اردو مٹ جاۓ گی تو، تم بھی مٹ جاؤ گے !!
تمہاری تہذیب و ثقافت مٹ جا ۓ گی !
تمہاری قوم مٹ جاۓ گی !
تمہارے دین یا ایمان کی کشتی ہچکولے کھانے لگے گی !
اور
ممکن ہے کہ وہ ڈوب بھی جاۓ !!
اس لۓ ڈوبنے سے پہلے ہوشیار ہو جاؤ !!
مرنے اور مٹنے سے پہلے خبردار ہو جاؤ !!
تم لوگ اردو کے حافظ و محافظ بنو !!
نوٹ :- مندرجہ بالا جدید و منفرد نظم کے خا لق مشہور و معروف شاعر جناب رام داس رام پریمی انسان پریم نگری صاحب ھیں !
ان کا پتہ مندرجہ ذیل ھے :-
PROF.DR.RAMDAS PREMI
INSAAN PREMNAGARI, DR. JAWEDASHRAF QAIS FAIZ AKBARABADI COTTAGE,KHADEEJA NURSING HOME,RANCHI HILL SIDE,IMAMBARA ROAD,RANCHI-834001,JHARKHAND,INDIA,
MOB.PH.NO :- 6201728863.
0 تبصرے