Ticker

6/recent/ticker-posts

تنقید کیا ہے، تنقید کی تعریف، ادبی تنقید کیا ہے، تنقید کے اغراض و مقاصد کیا ہیں

تنقید کیا ہے، تنقید کی تعریف، ادبی تنقید کیا ہے، تنقید کے اغراض و مقاصد کیا ہیں

دنیا کی ہر زبان کا ادب نظم و نثر کی شکل میں مکمل ہوتا ہے۔ ہر زبان کے ادب کو آسانی سے وو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ایک حصہ وہ ہے جس میں انسان اور انسانی زندگی کے بارے میں لکھا جاتا ہے مثلاً داستان، ناول، ڈرامہ، افسانہ، نظم، غزل وغیرہ۔ ادب کی ان اقسام کو تخلیقی ادب کہا جاتا ہے۔ اسی تخلیقی ادب کے بارے میں جو کچھ بھی لکھا جاتا ہے اسے تنقیدی ادب کہا جاتا ہے۔ یہ تنقید کی کوئی مکمل تعریف نہیں ہے۔ دراصل یہاں صرف یہ بتانا مقصود ہے کہ ادب کی ایک بڑی تقسیم تو نظم و نثر کے اعتبار سے ہے اور ادب کی دوسری بڑی تقسیم یہ ہے کہ ادب کا ایک حصہ تخلیقی ادب کہلاتا ہے تو دوسرا حصہ تنقیدی۔

تنقید کیا ہے ؟ تنقید کی تعریف

تنقید بنیادی طور پر ادب کی نثری اصناف میں سے ہے۔ گو عالمی ادب کی تعریف میں کہیں کہیں منظوم تنقید کی مثالیں بھی ملتی ہے۔ ادب کی ایک نثری صنف کی حیثیت سے تنقید شاعری کے بعد وجود میں آئی۔ لیکن جب تنقید وجود میں آئی تو پہلا سوال یہ نہیں اٹھا کہ تنقید کیا ہے بلکہ تنقید نے پہلا سوال یہ اٹھایا کہ شاعری کیا ہے ؟ اس کی ماہیت کیا ہے ؟ اس کا مقصد کیا ہے ؟ حقیقت سے اس کا رشتہ کیا ہے ؟ یہ اور اس طرح کے سوالات مغربی ادب کے پہلے نقاد افلاطون اور ارسطو نے بھی اٹھایا اور اردو میں تنقید کے بانی مولانا الطاف حسین حالی نے بھی اس قسم کے سوالات سے بحث کی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تنقید نے نہ صرف شاعری سے متعلق نئے مباحث چھیڑے بلکہ ادب کی جو نئی اصناف وجود میں آئی تنقید ان سے متعلق، بنیادی سوالات اور مسائل کی نہ صرف نشاندہی کرتی چلی گئی بلکہ ان کے جوابات اور حل بھی فراہم کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔

تنقید کا آغاز، اردو میں تنقید کی روایت

تنقید ادب کے تخلیقی اصناف کو جانچنے اور پرکھنے کے عمل سے وجود میں آئی یعنی پہلے ادب کے تخلیقی اصناف پر تنقید شروع ہوئی لیکن وہ یہیں تک محدود نہیں رہی بلکہ تنقید پر تنقید کا سلسلہ بھی عمل میں آ گیا۔ افلاطون اور ارسطو نے شاعری کے بارے میں جو کچھ بھی کہا وہیں سے تنقید پر تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ کہنے کا مطلب یہ کہ تنقیدادب کے صرف تخلیقی عمل پراظہار خیال کا نام نہیں بلکہ خود تنقید پر اظہار خیال کا نام بھی تنقید ہے۔

تنقید کیا ہے ؟ تنقید کے لغوی معنی

سوال یہ ہے کہ تنقید کیا ہے ؟ تنقید کے لغوی معنی پرکھنے اور جانچنے کے ہیں۔ کلام کے عیوب و محاسن کو پرکھنے کا نام تنقید ہے۔ اگر پرکھنے کے عمل پر غور کیا جائے تو محسوس ہوگا کہ تنقید تین طرح کے فرائض انجام دیتی ہے۔

تنقید کے اغراض و مقاصد ، تنقید کی اہمیت

(1)تنقید کلام کے محاسن اور معائب کی نشاندہی کرتی ہے۔
(2) محاسن اور عیوب کے اعتبار سے کلام کے اچھے یا برے ہونے پر حکم لگاتی ہے۔
(3) اگر کلام اچھا ہے تو وہ جس ادب کا کلام ہے اس میں اس کلام کے مرتبے کو متعین کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

تنقید کے یہ تینوں فرائض نہایت مشکل فرائض ہیں۔ ادب کے عام قارمین نہ تو کلام کے محاسن کی نشاندہی کر پاتے ہیں اور نہ معائب کی۔ وہ انگلی رکھ کر نہیں بتا سکتے کہ کس کلام میں یہ خوبیاں ہیں اور یہ یہ خامیاں ہیں۔

ادبی تنقید کیا ہے

تنقید میں کسی کلام کے محاسن اور معائب کی نشاندی کرنا کافی نہیں اور یہ جاننا بھی کافی نہیں کہ یہ نظم یا غزل اچھی ہے یا بری۔ اگر اچھی ہے تو متعلقہ ادب میں اس کا مرتبہ کیا ہے۔ آیا وہ اول درجے کی چیز ہے یا دوم درجے کی یا اس سے بھی کمتر۔ گویا درجہ بندی بھی تنقید کا ایک فرض ہے۔ ادبی تنقید کی تعریف کے سلسلے میں مشرق و مغرب کے متعدد تنقید نگاروں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ان سب کا بنیادی ناطہ یہی ہے کہ تنقید شعر و ادب کی تفہیم اور تقویم کو کہتے ہیں۔

تنقید کیا ہے، آل احمد سرور

آل احمد سرور نے یہ بات درست کہی ہے کہ تنقید نگار وکیل یا منصف نہیں ہوتا اس کا کام ادب کی پاسداری نہ ہے۔ اس سلسلے میں کلیم الدین احمد کا یہ نقطہ نظر بہت اہم ہے کہ تنقید نگار کے لئے غیر جاندار ہونا بھی ضروری ہے اور اس کی شخصیت میں لچکداری کا ہونا بھی ضروری ہے۔ تنقید کو انھوں نے بجا طور پر ایک مشکل فن قرار دیا ہے کیونکہ تنقید نگار کی ذمہ داری بہت اہم اور نازک ہوتی۔ وسعت کا ہونا لازمی ہے تاکہ ماضی کے ادبی روایات کی روشنی میں حال کے ادبی تجربات کی قدر و قیمت کا پتہ چلا سکے اور مستقبل کے امکانات کی جستجو کر سکے۔ تنقید اگر اپنی اس علمی ذمہ داری کو ادا کرتی ہے تو شعر و ادب کے صحت مند فروغ کی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔

تنقید نگار بیجا، نا مناسب اور نا ہموار ادبی روایات سے الگ ہو کر ارتقائے ادب کے لئے فضا کو سازگار بناتا ہے۔ہر اعتبار سے ادبی تنقید دنیائے ادب میں تراش خراش کا عمل جاری رکھتی ہے۔ چونکہ ادب کا تعلق حیات انسانی سے ہے اس لئے ادبی تنقید بھی حیات انسانی کے تقاضوں پر گہری نگاہ رکھتی ہے۔ وہ ادبی تخلیقات کے وسیلے سے سماجی واردات اور شخصی کیفیات کے ادبی اظہار کے اسلوب اور سلیقے کو جانتی ہے اور صحت مند حیات آفریں قدروں کو فروغ دینے کی کاوش کرتی ہے۔

Tanqeed Ki Tareef in Urdu

تنقید کا عمل ایک ایسا تجرباتی اور تفہیمی عمل تصور کیا گیا ہے جس کے تقاضوں کو برتنے میں بڑی دشواریاں حامل رہتی ہیں۔ اس لئے کہ عام طور پر تنقید نگار اپنے نقطہ نظر کی بالادستی کے تحت ادبی تخلیقات کو سمجھنے اور پرکھنے کی کاوش کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے اس کی تحریروں میں نظریاتی عصبیت پیدا ہو جاتی ہے۔ نقطہ نظر کے اس تعصب سے بچنے کے لیئے روشن خیالی اور وسیع النظری ضروری ہے۔

tanqeed-kya-hai-tanqeed-ki-tareef-adbi-tanqeed-kya-hai-tanqeed-ke-aghraz-o-maqasid-kya-hai


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے