اردو زبان کے واحد جمع الفاظ
Wahid Jama Worksheets In Urdu for Class 3
Jama Ul Jama Alfaz In Urdu
Wahid Jama Worksheets in Urdu for Class 5
Urdu Class 1 Wahid Jama in Urdu
Urdu Grammar Wahid Jama in Urdu
Wahid Jama in Urdu pdf
واحد جمع ڈکشنری
Urdu Grammar Class 10
Urdu Grammar class 9
Urdu Grammar 8th class
Urdu grammar Class 7
Urdu Grammar All Competition Exam
Urdu Grammar Important Topics
Urdu Ke Waheed Jama Alfaz Sabhi Tarah Ke Mukabala Jaati Imtihan Ke Liye
واحد سے جمع بنانے کا قاعدہ
***
Wahid Jama Ke Usool | واحد سے جمع بنانے کے اصول
واحد
واحد ایسے اسم کو کہا جاتا ہے جس سے کسی ایک شخص، ایک چیز یا ایک جگہ کا نام مراد ہو مثلاً خدا، جنت، قرآن، مکہ وغیرہ۔
جمع
جمع سے مراد وہ اسم ہے جو ایک سے زیادہ اشخاص، چیزوں اور جگہوں کے نام کو ظاہر کرتا ہو مثلاً کتب ،اصنام، اطفال وغیرہ۔
واحد سے جمع بنانے کے قاعدے
(١) اگر کسی مذکر اسم کے آخر میں پہلے سے ”الف“ یا ”ہ“ موجود ہو تو ایسی صورت میں اسے یائے مجہول ”ے“ سے بدل لیتے ہیں۔ جیسے کہ کپڑا سے کپڑے، لڑکا سے لڑکے، پتا سے پتے، بچہ سے بچے وغیرہ لیکن یہ بھی یاد رہے کہ (ابا، چچا، تایا، نانا، دادا م، پھوپھا اور داتا ) اس قاعدے سے مستثنیٰ ہیں۔
(٢) جب بھی کسی واحد اسم کے آخر میں ”ی“ ہو تو ان کی جمع بنانے کے لیے”وں“ بڑھا دیںے سے جمع بن جاتی ہے۔ جیسے کہ افغانی سے افغانیوں اور سختی سے سختیوں وغیرہ۔
(٣) اگر کسی واحد مؤنث اسم کے آخر میں ”ی” ہو تو جمع بنانے کے لیے اس کے آخر میں” اں“ بڑھا دیتے ہیں۔ جیسے روٹی سے روٹیاں اور بجلی سے بجلیاں وغیرہ۔
(٤) اگر کسی مؤنث اسم کے اخر میں ”یا“ ہو تو اس کے آگے صرف ”ں“ زیادہ کرتے ہیں مثلاً پڑیا سے پڑیاں اور گڑیا سے گڑیاں وغیرہ۔
(٥) اگر کسی مؤنث اسم کے آخر میں "الف“ یا ”و“ ہو تو ایسی صورت میں”ئیں“ بڑھا دیتے ہیں۔ جیسے کہ ہوا سے ہوائیں، دعا سے دعائیں، خوشبو سے خوشبوئیں اور آرزو سے آرزوئیں وغیرہ۔
(٦) بعض اسموں کے آخر میں ”یں“ زیادہ کرکے بھی واحد سے جمع بناتے ہیں۔ جیسے کہ عورت سے عورتیں، کتاب سے کتابیں اور تلوار سے تلواریں وغیرہ۔
عربی زبان کے الفاظ میں جمع کا تصور اور عربی الفاظ کی جمع
دنیا کی تمام زبان میں واحد اور جمع الفاظ موجود ہوتے ہیں۔ جب کسی چیز کی تعداد ایک سے زیادہ تو وہ جمع کے صیغے میں چلی جاتی ہے۔ لیکن عربی زبان میں واحد اور جمع کے درمیان ایک اور صیغہ بھی ہے جسے تثنیہ کہتے ہیں۔ عربی میں واحد ایک شخص یا ایک چیز کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ تثنیہ دو اشخاص یا دو چیزوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جب کہ جمع دو سے زیادہ اشخاص یا دو سے زیادہ چیزوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
جمع کی اقسام
عربی تصور کے مطابق جمع کی چار مندرجہ ذیل اقسام ہیں:
جمع سالم
اگر کسی واحد اسم کے حروف میں کوئی تبدیلی کیے بغیر ان کے آخر میں کچھ مزید حروف کا اضافہ کر کے اسم جمع بنا لیا جائے تو جمع کی اس قسم کو جمع سالم کہتے ہیں، مثلاً ناظر سے ناظرین اور معلم سے معلمین وغیرہ۔ تاہم یاد رکھیں عربی کے برعکس اردو میں جمع مذکر سالم اور جمع مونث سالم کے مابین کوئی امتیاز نہیں کیا جاتا ہے۔
جمع مکسر
اگر کسی واحد سے جمع بنانے کے وقت واحد اسم کے حروف کی صورت یا ترتیب بدل دی جائے یا واحد کے بعض حروف میں اضافہ کر دیا جائے تو اس طرح بننے والے جمع الفاظ کو جمع مکسر کہتے ہیں، مثلاً علم سے علوم اور کتاب سے کتب وغیرہ۔
جمع سالم بنانے کے قاعدے
جمع سالم کو بنانے کے لیے جاندار اور مذکر اسموں کے آخر میں ”ین“ زیادہ کرتے ہیں۔ جیسے معلم سے معلمین ۔ زائر سے زائرین۔ مہاجر سے مہاجرین۔ ماہر سے ماہرین۔ فاتح سے فاتحین۔ سامع سے سامعین۔ مصنف سے مصنفین اور ناظر سے ناظرین وغیرہ۔
بعض مذکر یا مونث اسموں کے آخر میں ”ات“ لگا کر جمع بنا لیتے ہیں جیسے احسان سے احسانات، مقام سے مقامات، خیال سے خیالات، فساد سے فسادات وغیرہ۔
اگر کسی واحد اسم کے آخر میں ”ت“ یا ”ہ“ ہو تو اسے گرا کر ”ات“ زیادہ کرتے ہیں۔ جیسے لذت سے لذات، برکت سے برکات، خدمت سے خدمات، واقعہ سے واقعات، قطرہ سے قطرات، حادثہ سے حادثات وغیرہ۔
جمع مکسر بنانے کے قاعدے
عربی زبان کے بیشتر الفاظ کی جمع مخصوص اوزان کے تحت آتی ہے۔ جیسے کہ ان کے افعال، افعال و مفاعل، مفاعیل و تفاعیل، فعول، فعلا، فعال، فعل، فُعَل، فُعُلُ، افعِلَا، اَفعِلَه و غیرہ۔
جمع الجمع
عربی زبان کے بعض الفاظ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو جمع سے دوبارہ جمع بنا لیا جاتا ہے اسے ”جمع الجمع“ کہتے ہیں۔ مثلاً فتح سے فتوح اور اس کی جمع الجمع ہے فتوحات۔
اسمِ جمع
اسے بڑا ہو کر قوم کی خدمت کرنا ہے۔
احمد ہماری جماعت کا مانیٹر ہے۔
ہندوستانی فوج بڑی مضبوط اور طاقتور ہے۔
اوپر کے فقرات میں الفاظ کو غور سے پڑھیے یہ الفاظ بظاہر واحد معلوم ہوتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں کیونکہ ان میں سے ہر لفظ بہت کی چیزوں کا مجموعہ ہے، مثلاً قوم کسی ایک شخص کا اور فوج کسی ایک سپاہی کا نام نہیں، جماعت ایک لڑکے کو نہیں کہتے مجلس میں صرف ایک ہی آدمی نہیں ہوتا۔
قواعد زبان میں ایسا ہرلفظ جو دیکھنے میں واحد معلوم ہو، مگر حقیقت میں جمع ہو ”اسم جمع“ کہلاتا ہے۔ چنانچہ قوم، فوج، جماعت مجلس، بزم، انجمن محفل، لشکر، گروه، پارٹی، سوسائٹی، ریوڑ، قطار، سلسلہ، طائفه، خلقت، گله، مجمع، قافله، نجوم، انبوه، دسته، جھنڈ، بھیڑ ، گٹھا، انبار، ڈھیر،بیڑا، ڈار،کارواں وغیرہ اسم جمع ہیں۔
جمع اور اسم جمع میں فرق
جمع اور اسم جمع میں فرق یہ ہوتا ہے کہ جمع کے مقابلے میں واحد موجود ہوتا ہے جیسے خطوط کا واحد خط اور کتب کا واحد کتاب ہے مگر اسم جمع کے مقابل واحد موجود نہیں ہوتا جیسے فوج یا گروہ کا واحد نہیں ہے ہاں واحد کی طرح اسم جمع کو جمع بنایا جاسکتا ہے جیسے قوم سے اقوام، فوج سے افواج، جماعت سے جماعتیں وغیرہ۔
تثنیه
تثنیه صرف عربی الفاظ میں ہوتا ہے اور واحد کے بعد ”ین“ لگانے سے بنتا ہے، اُردو میں عربی کے جو تثنیه زیادہ مستعمل ہیں مثلاً قطب سے قطبین طرف سے طرفین ضد سے ضدین وغیرہ۔
نوٹ: بعض انگریزی الفاظ اب اردو کا حصہ بن چکے ہیں ان کی جمع اردو قاعدے کے مطابق بنائی اور لکھی جائےگی مثلاً اسکول کی اردو قاعدے کے مطابق جمع اسکولوں ہوگی نہ کہ اسکولز اسی طرح یونیورسٹی کی جمع یونیورسٹیوں ہوگی نہ کہ یونیورسٹیز اور کالج کی جمع کالجوں ہوگی نہ کہ کالجز وغیرہ۔
اور پڑھیں 👇
اور پڑھیں 👇
Urdu Grammar Matric Imtihan ke liye 2024
Grammar in Urdu BPSC TEACHER EXAM
Urdu Grammar for Bihar SSC Urdu translator exam
Urdu Grammar singular plural
Urdu Grammar SSC
طریقہ کی جمع کیا ہے
مطلب کی جمع کیا ہے
واحد جمع کے اصول
جمع مکسر کے اوزان
واحد جمع جماعت چہارم
ملت کی جمع کیا ہے
0 تبصرے