Ticker

6/recent/ticker-posts

15 جنوری کو رمز عظیم آبادی کے یومِ وفات کے موقع پر انھیں منظوم خراج عقیدت Ramz Azimabadi

15 جنوری کو رمز عظیم آبادی کے یومِ وفات کے موقع پر انھیں منظوم خراج عقیدت

15 جنوری کو رمز عظیم آبادی کے یومِ وفات کے موقع پر انھیں منظوم خراج عقیدت

رمز عظیم آبادی


شاعری درحقیقت تری شاہکار

( رمز عظیم آبادی کی نذر )

تیری یادوں میں ہے دل مرا سوگوار
چشم پُرنم نہیں بلکہ ہے اشکبار

جب پڑھی میں نے تیری نوشتِ حیات
کرب سے قلب ہونے لگا بیقرار

حال تیرا جو معلوم مجھ کو ہوا
دل سے آئی مرے اک صدا دل فگار

یاد کر کے تجھے رمز میں بارہا
ہو گیا دم بخود ، رو پڑا زار زار

سُکھ بھری زندگی کب میسر ہوئی
عمر بھر تو رہا مفلسی کا شکار

سخت تکلیف دہ ہے مجھے دیکھنا
تیرے وارث کا کوئی نہیں غم گُسار

شعر گوئی کہیں یا کرامت کہیں
شاعری ہے یقیناٙٙ تری شاہکار

میرے فکر و نظر پہ ہے چھایا ہوا
وہ شعورِ فنِ رمز عالی وقار

نظم ہو یا غزل سب پہ حاوی تھا تو
تیرا ہر اک سخن لائقِ افتخار

نغمہء سنگ ہو ، شاخِ زیتون ہو
دونوں شعر و سخن میں ترے شاہکار

تیرا شعر و سخن پڑھ کے ایسا لگا
شاعری ہے تری گوہرِ آب دار

تیری عظمت کے قائل ہیں اربابِ فن
آفریں ، آفریں ، آفریں صد ہزار

تیرا فیض و کرم تیرے شاگرد پر
چشمۂ تنگ بھی ، بن گئے آبشار

بخش دی جائیں ساری خطائیں تری
کر رہا ہوں میں رب سے دعا بار بار

ہے دعا یہ خدا سے مری بس یہی
باغِ فردوس میں تو رہے پُر وقار

اے خدا رمز کی آل اولاد کو
بخش دے اب ذرا حالتِ خوشگوار

ہے تجھے بھی اگر شعر گوئی کا ذوق
شاعری میں رہِ رمز کر اختیار

پیروی رمز کی اے غزالی تو کر
سب کریں گے سخن پر ترے اعتبار

محمد مصطفےٰ غزالی ، پٹنہ
9798993200 : 8409508700

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے