Ticker

6/recent/ticker-posts

معیاری عصری تعلیمی اداروں کا قیام وقت کی بڑی ضرورت

معیاری عصری تعلیمی اداروں کا قیام وقت کی بڑی ضرورت - مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

معیاری عصری تعلیمی اداروں کا قیام وقت کی بڑی ضرورت

جھارکھنڈ دورے کے تیسرے دن رانچی اور اس کے مضافات کے کاموں کا نائب ناظم امارت شرعیہ نے جائزہ لیا

رانچی 17 فروری (پریس ریلیز) امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم، وفاق المدارس الاسلامیہ کے ناظم اور اردو کارواں کے نائب صدر مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے رانچی میں امارت شرعیہ کے ذریعہ چلائی جا رہی تعلیمی اسکیموں اور اداروں کا جائزہ لیا، مفتی صاحب دارالقضاء رانچی کے قاضی شریعت مفتی محمد انور قاسمی، امارت شرعیہ کے رکن عاملہ مولانا منظور قاسمی اور مولانا پرویز صاحب مبلغ امارت شرعیہ کے ساتھ امارت پبلک اسکول پسکا نگڑی پہونچے، جہاں مولانا سہیل سجاد قاسمی اور امارت پبلک اسکول کے دیگر ذمہ داران نے ان حضرات کا گلدستہ دے کر پر جوش استقبال کیا، مفتی صاحب نے اپنے رفقاء کے ساتھ تمام درجات کا تعلیمی جائزہ لیا اور لاک ڈاؤن کے باوجود تعلیمی معیاری کی برقراری پر اطمینان کا اظہار کیا اور ضروری مشورے دیے، اس موقع سے نائب ناظم صاحب نے اساتذہ کے ساتھ تفصیلی مٹنگ کی اور انہیں بتایا کہ اچھا استاذ ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے اندر اپنی صلاحیتوں کو طلبہ و طالبات میں منتقل کرنے کا جزبہ ہونا چاہئے، اس جزبہ کا تعلق مالیات سے نہیں ہوتا، ذمہ داریوں کے احساس سے ہوتا ہے، انہوں نے فرمایا کہ آپ کے اندر طلبہ کو کچھ دینے کا شوق جس قدر غالب ہوگا اسی قدر یہاں کے طلبہ و طالبات معیاری تعلیم کی دولت سے مالا مال ہوں گے، مفتی محمد انور قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی نے فرمایا کہ تدریس کا عمل خدمت بھی ہے اور عبادت بھی، دونوں حیثیت کے ادراک و احساس کے بغیر اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی ممکن نہیں ہے، انہوں نے اساتذہ کی محنتوں کو سراہا اور انتظام و انصرام پر اطمینان کا اظہار کیا۔


نائب ناظم صاحب نے دفتر امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی میں چل رہے اردو دینی مکتب کا بھی تعلیمی جائزہ لیا، یہاں قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھایا جا رہا ہے، اوراد و اذکار بچے بچیوں کو یاد کرائے جاتے ہیں اور بنیادی دینی تعلیم سے طلبہ و طالبات کو واقف کرایا جاتا ہے، مفتی صاحب نے یہاں بھی ضروری مشورے دیئے اور طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ضروری انتظامات کے سلسلے میں رہنمائی کی۔


امارت شرعیہ کے ذریعہ دو اور تعلیمی ادارے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے، مفتی صاحب نے ان دونوں جگہوں کا دورہ کیا اور کاموں کا جائزہ لیا، ان میں ایک ہندپیڑھی اور دوسرا اربا میں ہے، ہندپیڑھی میں چار منزلہ عمارت بن کر تیار ہے وہاں فنشنگ کا کام چل رہا ہے، امیرشریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم کے حکم و ہدایت کے مطابق جلد ہمعیاری عصری تعلیمی اداروں کا قیام وقت کی بڑی ضرورت - مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

جھارکھنڈ دورے کے تیسرے دن رانچی اور اس کے مضافات کے کاموں کا نائب ناظم امارت شرعیہ نے جائزہ لیا۔

رانچی 17 فروری (پریس ریلیز) امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم، وفاق المدارس الاسلامیہ کے ناظم اور اردو کارواں کے نائب صدر مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے رانچی میں امارت شرعیہ کے ذریعہ چلائی جا رہی تعلیمی اسکیموں اور اداروں کا جائزہ لیا، مفتی صاحب دارالقضاء رانچی کے قاضی شریعت مفتی محمد انور قاسمی، امارت شرعیہ کے رکن عاملہ مولانا منظور قاسمی اور مولانا پرویز صاحب مبلغ امارت شرعیہ کے ساتھ امارت پبلک اسکول پسکا نگڑی پہونچے، جہاں مولانا سہیل سجاد قاسمی اور امارت پبلک اسکول کے دیگر ذمہ داران نے ان حضرات کا گلدستہ دے کر پر جوش استقبال کیا، مفتی صاحب نے اپنے رفقاء کے ساتھ تمام درجات کا تعلیمی جائزہ لیا اور لاک ڈاؤن کے باوجود تعلیمی معیاری کی برقراری پر اطمینان کا اظہار کیا اور ضروری مشورے دیے، اس موقع سے نائب ناظم صاحب نے اساتذہ کے ساتھ تفصیلی مٹنگ کی اور انہیں بتایا کہ اچھا استاذ ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے اندر اپنی صلاحیتوں کو طلبہ و طالبات میں منتقل کرنے کا جزبہ ہونا چاہئے، اس جزبہ کا تعلق مالیات سے نہیں ہوتا، ذمہ داریوں کے احساس سے ہوتا ہے، انہوں نے فرمایا کہ آپ کے اندر طلبہ کو کچھ دینے کا شوق جس قدر غالب ہوگا اسی قدر یہاں کے طلبہ و طالبات معیاری تعلیم کی دولت سے مالا مال ہوں گے، مفتی محمد انور قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی نے فرمایا کہ تدریس کا عمل خدمت بھی ہے اور عبادت بھی، دونوں حیثیت کے ادراک و احساس کے بغیر اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی ممکن نہیں ہے، انہوں نے اساتذہ کی محنتوں کو سراہا اور انتظام و انصرام پر اطمینان کا اظہار کیا۔

نائب ناظم صاحب نے دفتر امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی میں چل رہے اردو دینی مکتب کا بھی تعلیمی جائزہ لیا، یہاں قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھایا جا رہا ہے، اوراد و اذکار بچے بچیوں کو یاد کرائے جاتے ہیں اور بنیادی دینی تعلیم سے طلبہ و طالبات کو واقف کرایا جاتا ہے، مفتی صاحب نے یہاں بھی ضروری مشورے دیئے اور طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ضروری انتظامات کے سلسلے میں رہنمائی کی۔

امارت شرعیہ کے ذریعہ دو اور تعلیمی ادارے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے، مفتی صاحب نے ان دونوں جگہوں کا دورہ کیا اور کاموں کا جائزہ لیا، ان میں ایک ہندپیڑھی اور دوسرا اربا میں ہے، ہندپیڑھی میں چار منزلہ عمارت بن کر تیار ہے وہاں فنشنگ کا کام چل رہا ہے، امیرشریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم کے حکم و ہدایت کے مطابق جلد ہ حکم و ہدایت کے مطابق جلد ہی اس کا آغاز کر دیا جائے گا، اربا میں عمارت کے تعمیری منصوبے پر کام چل رہا ہے اور امیرشریعت سابع حضرت مولانا محمد ولی رحمانی رحمہ اللہ نے اسکول کے لئے جو کمیٹی تشکیل دی تھی وہ اس منصوبے کو زمین پر اتارنے اور معیاری تعلیمی ادارے کے قیام کے لئے انتہائی فکر مند ہیں، مفتی صاحب کا قیام آج شام تک رانچی میں رہے گا اور وہ عمائدین شہر سے تبادلۂ خیال کے ساتھ جمعہ سے خطاب بھی فرمائیں گے، یہ اطلاع مولانا ابوداؤد قاسمی صاحب معاون قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی نے دی، جائزہ کے تمام پروگرام میں مفتی محمد انور قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی،رکن عاملہ امارت شرعیہ مولانا منظور عالم قاسمی صاحب اور مبلغ امارت شرعیہ مولانا پرویز صاحب ساتھ ساتھ رہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے