Ticker

6/recent/ticker-posts

قرآن کریم پوری دنیا کے انسانوں کو حیات جاودانی عطا کرتا ہے

قرآن کریم پوری دنیا کے انسانوں کو حیات جاودانی عطا کرتا ہے

مولانا قمر الزماں ندوی
مدرسہ نظامیہ دار القران دگھی میں تکمیل حفظ قرآن کے موقع پر ایک اہم تقریب کا انعقاد
====================
مہگاواں / گڈا 2020۔۔2۔۔16
ضلع گڈا کی معروف و مشہور علمی دانشگاہ مدرسہ نظامیہ دار القران دگھی میں مدرسہ کے مہتمم مولانا شمس پرویز مظاھری کی صدارت میں تکمیل حفظ قرآن کی ایک تقریب منعقد کی گئی۔۔جس میں مدرسہ کے اساتذہ و طلباء کے علاوہ گاؤں کے علماء و دانشوروں نے شرکت فرمائی۔۔مدرسہ کے دو طلباء عزیزی حافظ محمد نادر سلمہ بن محمد ناصر دگھی اور عزیزی محمد منتصر سلمہ بن محمد فرقان دگھی نے اپنے اساتذہ حافظ محمد غفران صاحب اور قاری تبارک حسین صاحب کی نگرانی میں قرآن کی چند آیتوں اور سورتوں کی تلاوت کی۔مجمع سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ نظامیہ دار القران دگھی کے روح رواں اور رابطہ مدارس اسلامیہ ضلع گڈا کے ترجمان مولانا شمس پرویز مظاھری نے فرمایا کہ موجودہ دور میں مدارس و مکاتب اور قرآن و احادیث سے مسلمانوں کی غفلت بڑھتی چلی جا رہی پے۔۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم نے دنیا پرستی اور لذات و شہوت کے چکر میں پڑ کر اپنا رشتہ قرآن کی تعلیمات سے کمزور کر لیا ہے۔

ہمارے دینی مدارس کے طلباء کو گمراہ کرنے اور انہیں ان کے مقصد اصلی سے ہٹانے کی ناپاک کوششیں ہو رہی ہیں۔۔انہیں خوف دلایا جا رہا ہے کہ ان کے لئے مدارس و مساجد اور مکاتب سے ملنے والی معمولی تنخواہ ناکافی ہے۔جس سے ان کا گزر اوقات ناممکن ہے۔۔ان کے بال بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت نہیں ہو سکتی اور وہ خوشحال زندگی کو ترس جائیں گے۔۔یہی وجہ ہے کہ ہمارے مدارس کے طلباء درمیان ہی میں تعلیم سے رشتہ منقطع کر کے عصری تعلیم گاہوں کی خاک چھان رہے ہیں۔۔ ٹریننگ کر کے سرکاری نوکریاں حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔۔

حدیث پاک کی روشنی میں ہمیں یہ یقین ہونا چاہئے کہ اللہ نے ہم لوگوں کو انتہائی عظیم اور بلند مقصد کے لئے منتخب کیا ہے۔۔

اپنے مقصد اصلی اور عظیم دینی مشغلے کو چھوڑ کر اعلی سے اسفل کی جانب گامزن ہیں۔اپنی قیمتی متاع کو ترک کر کے متاع قلیل کے حصول میں حیران و پریشان اور سرگرداں ہیں۔۔انہوں نے فرمایا کہ طلباء کے اس عمل میں ان کے والدین اور سرپرست برابر کے شریک ہیں۔۔انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ کو احساس کمتری میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔اللہ جو ہمارا خالق و مالک ہے اس نے رزق کی ذمہ داری اپنے اوپر لے رکھی ہے۔۔اللہ کی غیرت و خودداری سے یہ بات بعید ہے کہ وہ اپنے دین کی خدمت کرنے والوں کو اور ہر لمحہ اپنی زبان سے اللہ و رسول کا نام لینے والوں کو تنہا اور بے یار و مددگار چھوڑ دے۔ہمیں اس کی ذات پر یقین کامل ہونا چاہئے۔۔انہوں نے فرمایا کہ حدیث پاک کی روشنی میں ہمیں یہ یقین ہونا چاہئے کہ اللہ نے ہم لوگوں کو انتہائی عظیم اور بلند مقصد کے لئے منتخب کیا ہے۔۔ہمیں اپنی ذات پر فخر ہونا چاہئے اور اپنے پروردگار عالی کا ہمیں شکرگزار ہونا چاہئے۔۔انہوں نے فرمایا کہ آج ہمارے لئے بہت ہی مسرت کا مقام ہے کہ کئی سو حفاط کو اپنی کوکھ سے جنم دینے والے اس مدرسہ نے آج اور دو طلباء کو حافظ قرآن بنا دیا ہے۔

حفظ قرآن کے ساتھ ہمارے لئے حفاظت قرآن لازمی ہے

حفظ قرآن کے ساتھ ہمارے لئے حفاظت قرآن لازمی ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی پوری زندگی قرآن کریم کو اپنے سینے سے لگائے رکھیں۔۔اس پروقار مجلس سے خطاب کرتے ہوئے گاؤں کے معروف صاحب قلم عالم دین اور مدرسہ نور الاسلام کنڈہ پرتاپگڑھ کے استاذ حدیث و فقہ حضرت مولانا قمر الزماں ندوی صاحب نے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالی نے مجھے تحریر و تقریر اور تدریس کے میدان میں اپنا خصوصی انعام فرمایا ہے لیکن ایک محرومی جو میرے دل کو ہمیشہ کچوکے لگاتی رہتی ہے وہ یہ ہے کہ میں حفظ قرآن کی دولت سے محروم ہوں۔۔انہوں نے فرمایا کہ حافظ قرآن اور غیر حافظ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک نبی اور عام آدمی کی مثال ہے۔حافظ قرآن کے لئے اللہ تبارک و تعالی کی جانب سے خصوصی انعامات و فضائل کے وعدے ہیں۔قیامت کے دن حافظ قران سے کہا جائے گا کہ پڑھتا جا اور جنت کے درجات پر چڑھتا جا۔۔جہاں تمہاری تلاوت ختم ہوگی وہی تمہاری منزل ہوگی۔۔جنت میں حافظ قرآن جنتیوں کی مانیٹری اور سربراہی کے فرائض انجام دیں گے۔


حافظ قرآن کے والدین کو قیامت کے دن ایسا نورانی تاج پہنایا جائے گا...

انہوں نے فرمایا کہ حافظ قرآن کے والدین کو قیامت کے دن ایسا نورانی تاج پہنایا جائے گا جس کے سامنے سورج و چاند کی روشنی ماند پڑ جائے گی تو اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ حافظ قرآن کے ساتھ کیسا انعام و اکرام کا معاملہ ہوگا؟؟انہوں نے فرمایا کہ قرآن انسانیت کے لئے حیات جاودانی کا پیغام ہے وہ اپنے ماننے والوں کو عزت و شہرت اور عظمت کی بلندی عطا کرتا ہے۔۔ انہوں نے حفظ قرآن کی تکمیل کرنے والے طلباء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے خوشی ہے کہ میرے رفیق کاز مولانا شمس پرویز مظاھری کی سربراھی میں مدرسہ دن بدن راہ ترقی کی جانب گامزن ہے۔۔مدرسہ حسینیہ تجوید القرآن دگھی کے نائب پرنسپل اور آل جھارکھنڈ مدرسہ ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری حافظ حامد الغازی صاحب نے مدرسہ کے اساتذہ و طلباء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ حفظ قرآن کی دولت دنیا کی سب سے عظیم دولت ہے۔۔حافظ قرآن اللہ کا مقرب اور محبوب ہوا کرتا ہے۔

حدیث پاک کے اندر فرمایا گیا ہے

حدیث پاک کے اندر فرمایا گیا ہے کہ تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن کو سیکھے اور سکھائے۔۔اللہ تعالی نے حاملین قرآن اور عاملین قرآن کی رزق رسانی کی ذمہ داری اپنی ذات پر لے کر ہمیں ہر غم و فکر سے آزاد کر رکھا ہے۔۔انہوں نے فرمایا کہ آج ہمارے مدارس کے طلباء موبائیل جیسے لایعنی اور فضول آلہ کے چکر میں پڑ کر خود کو ضائع کر رہے ہیں۔۔لوگ کہتے ہیں کہ موبائیل بہت کام کی چیز ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ اس نے لوگوں کو نکما بنا دیا ہے۔اپنے ناصحانہ اور دردمنانہ انداز میں انہوں نے طلباء کو موبائیل سے دور رہنے کی تلقین فرمائی اور فرمایا کہ اگر تمہاری دلچسپی موبائیل میں زیادہ ہوئی تو قرآن سے تمہاری دلچسپی ختم ہو جائے گی جو تمہارے لئے خطرہ اور نقصان کا باعث ہوگا۔۔قرآن بہت غیرت مند ہے اگر سینے سے ایک بار نکل جائے تو پھر واپس نہیں ہوتا۔۔اس لئے اپ لوگوں کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔۔اخیر میں گاؤں کی بزرگ شخصیت الحاج ماسٹر مسلم حسین صاحب نےالحاح و زاری کے ساتھ دعا فرما کر مجلس کا اختتام فرمایا۔۔تمام مندوبین کے لئے طلباء کی جانب سے عشائیہ کا پرتکلف اھتمام کیا گیا۔۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے