Ticker

6/recent/ticker-posts

اردو غزل اردو شاعری : کسی کو دل میں محبتوں سے بٹھا کے رکھنا کمال ہے یہ ۔ عابدہ شیخ

اردو غزل اردو شاعری : کسی کو دل میں محبتوں سے بٹھا کے رکھنا کمال ہے یہ ۔ عابدہ شیخ

غزل
۔۔۔۔۔

کسی کو دل میں محبتوں سے بٹھا کے رکھنا کمال ہے یہ
اک اجنبی کو مکاں میں اپنے بلا کے رکھنا کمال ہے یہ

مری یہ آنکھیں قسم خدا کی بڑی مہذب ہیں باحیا ہیں
پلک میں آنسو کو اپنے سارے چھپا کے رکھنا کمال ہے یہ

ہر ایک جانب ہواۓ مغرب کے تند جھونکے بہک رہے ہیں
ہمارا ایسے میں سر پہ آنچل حیا کے رکھنا کمال ہے یہ

یہ دور حاضر رذالتوں کا ہے دور اس میں جنابِ عالی
دلوں میں اپنے شرافتوں کو چھپا کے رکھنا کمال ہے یہ

مسافرت کر رہی ہے جھک کر سلام ان حوصلوں کو تیرے
رداۓ مخمل کو راستوں میں بچھا کے رکھنا کمال ہے یہ

محبتوں کو کبھی بھی نفرت مٹا سکی نہ مٹا سکے گی
"ہوا کی زد پر دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال ہے یہ"

ہمارا عہدِ جدید ہے یہ نئے تعلق کی بھیڑ ہے اب
یوں عابدہ کا پرانے رشتے بچا کے رکھنا کمال ہے یہ
عابدہ شیخ
مانچسٹر انگلینڈ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے