Ticker

6/recent/ticker-posts

رمضان پر نظم | رمضان المبارک کی شاعری | رمضان پر اشعار Ramzan Shayari Urdu

Ramzan Mubarak Ki Shayari Urdu | Ramadan Mubarak In Urdu

"زمیں پَر نور برسانے مہِ رمضان آیا ہے"


مہینوں میں بہت اونچی ہے جس کی شان، آیا ہے
وہ ہر مومن کے لب کو بخشنے مسکان آیا ہے

جو اپنے ساتھ میں لاتا ہے رحمت حق تعالیٰ کی
مبارک ہو مبارک ہو وہی مہمان آیا ہے

خدائے پاک کردیتا ہے روزی میں فراوانی
مسلماں جس پہ ہیں سَو جان سے قربان، آیا ہے

یقیناً حق تعالی فضل سے اپنے نوازے گا
جو دلوائے گا ہم کو گلشنِ رضوان، آیا ہے

برستی ہیں خدا کی رحمتیں سارے زمانے پر
وہ کرنے کے لیے عاصی کو بھی فرحان آیا ہے

جِسے سرکار نے چاہا صحابہ نے جسے رکھّا
وہ اپنے ساتھ لے کر سیکڑوں فیضان آیا ہے

خدائے پاک نے اونچا‌ کیا ہے مرتبہ اس کا
بنایا سب مہینوں سے جسے سلطان، آیا ہے

معطر اس کے سب دِن اور سبھی راتیں منور ہیں
"زمیں پر نور برسانے مہِ رمضان آیا ہے"

بڑا دلکش نظارہ سحری و افطار کا لے کر
زمانے بھر سے ہے جس کی الگ پہچان، آیا ہے

جِسے دیکھو کھِلا ہے اُس کا چہرہ شادمانی سے
کہ رمضاں ساتھ لے کر رحمتِ رحمان آیا ہے

کلامِ حق بیاں کرتا ہے توصیفِؔ مہِ رمضاں
نہیں درکار جِس کے واسطے تبیان، آیا ہے

تِبیان..... وضاحت
از۔ توصیف رضا رضوی باتھ اصلی سیتا مڑھی بہار انڈیا

رمضان چَلا

بَن کے آیا تھا جو سب خوشیوں کا سامان، چَلا
اس لیے غم سے ہے نم آنکھ کہ رمضان چَلا

رب نے نازل کیا قرآنِ مقدس جِس میں
سب مہینوں کا بَنایا جسے سلطان چَلا

جِس کی آمد سے لگا جان میں جاں آئی تھی
اپنے عشاق کو کر کے وہی بے جان چَلا

ہائے رمضان تِرے جانے سے دِل ٹوٹتا ہے
کتنی جلدی تُو مِرے دِل کے اے ارمان چَلا

تیری خوشبو سے معطر تھی سبھی کی دھڑکن
کر کے اب دِل کے گلستاں کو تو ویران چَلا

تیری آمد سے جو بکھری تھی لبوں پر سب کے
ساتھ ہی اپنے لیے وہ سبھی مسکان چَلا

جِس کی سحری کا مزہ اور تھا افطار کا اور
مومنیں جِس پہ ہیں سَو جان سے قربان چَلا

زندگی باقی رہی گر تو ملے گا یہ ضرور
ورنہ توصیفؔ سمجھ آخری رمضان چَلا
9594346926

از۔ توصیف رضا رضوی باتھ اصلی سیتا مڑھی بِہار انڈیا

رمضان المبارک پر اشعار | رمضان کا مہینہ نظم، رمضان المبارک کی شاعری

رمضان کا مہینہ

عبادت کی کثرت کا ہے یہ مہینہ
کھلا رحمتوں کا نرالا خزینہ

مشقت اٹھاٸے جو روزے کی دن بھر
کروڑوں ے بہتر ہے اس کا پسینہ


جو تقدیسِ رمضان کو سمجھا ہوا ہے
اسی کا ہے مرنا، اسی کا ہے جینا

نہ روزے سے کھانا نہ روزے سے پینا
بہت برکتوں سے بھرا ہے مہینہ

جو احساس رکھتے ہیں دل میں اے منظر
وہی جانتے ہیں وفا کا قرینہ
منظرانصاری

Ramadan Mubarak Shayari Urdu

کتنی بدلی سی ہے دیکھو یہ فضا رمضان میں
رحمتیں لہرہ رہی ہیں یہ ہوا رمضان میں

مانگ لو دل کھول کر اللہ سے سب حاجتیں
رد نہیں کرتا خدا کوئی دعا رمضان میں

صدق دل سے کر لو توبہ یہ مہینہ رب کا ہے
بخش دیتا ہے گناہوں کو خدا رمضان میں

اس سےبڑھکر روزہ داروں کی فضیلت کیا لکھوں
میزباں ہے روزہ داروں کا خدا رمضان میں

رحمتوں کو برکتوں کو ہاتھ سے جانے نہ دو
مت کرو آئے دوستو روزاہ قضا رمضان میں

یہ َکرِشمهَ رب کا ہے یا پرورش کا ہے اثر
اب تو بچے بھی نہیں لیتے غذا رمضان میں

مل نہیں سکتی خدا کی رحمتیں اُس شخص کو
جو نہیں کرتا نمازوں کو ادا رمضان میں

شہ کے غم میں جس نے بھی فاقہ کیا عاشور کو
وہ یقیں پائیگا روزوں کا صلا رمضان میں

جیسے ہی گھر میں بچی فرشِ عزا رمضان میں
یاد ہم کو آگئی کربوبلا رمضان میں

میرے مالک معرفت دے فکر کو شایان کے
تا کے لکھ پائے قصیدہ مرثیہ رمضان میں

التماس ِدعا : شایانؔ غلامی

رمضان آ گیا رمضان المبارک پر شاعری نظم

رمضان آ گیا

نکل چاند رمضان
کا آیا دیکھو
مبار ک ہو رمضان
لو آگیا ہے
زمیں کا یہ ذرہ لگا جگمگانے
فلک کے ستارے چمکنے لگے ہیں
اچھلنے لگا ہے سمندر کا پانی
لگی کھیلنے موج اٹھکھیلیاں پھر
بھنور کا بہت شور ہونے لگا ہے
دعائیں لگیں کرنے بھی مچھلیاں سب
لگے گنگنا نے پہاڑوں کے جھرنے
لگیں کھلنے کلیاں بھی شاخوں پہ اپنی
گلوں کا بدن چومتی ہیں بہاریں
لگی میٹھی آواز کوئل بھی گانے
چمن‌کے پرندے لگے ہیں چہکنے

مؤذن کی آواز کانوں میں آئی
تو کھاکر کے سحری
قدم صائمو کے ہے مسجد کی جانب
چمکنے لگے ہیں نمازی کےچہرے
مصلے پہ اپنے امام اپنی دستار باندھے ہوئے آ گئے ہیں
مصلی صفوں میں کھڑے ہو گئے ہیں
کہا جب مؤذن نے تکبیر اللہ اکبر
تو سب نے ہی باندھے ہیں تحریمہ اپنے
اترنے لگا نور محراب میں آسماں سے امام اور موذن سے ہوتے ہوئے پھر مصلی کو پہنچا۔۔
لگا نور سےجگمانےبھی مسجد
بڑا خوبصورت نظارہ ہے رمضان میں مسجدوں کا
یہی ہوتا منظر جو ہر دن یہاں مسجدوں کا مسلماں کا جب دشمن دیں۔۔
دکھاتا نہیں آنکھ بھولےسے مومن کو اسلام‌دشمن ۔۔
ابھی وقت باقی ہے سن لو مسلماں صفوں کو درست اپنی کرلو
کہ تم‌ تھام لو رب کی رسّی کو مضبوطی سے پھر
تمہاری خوشی کے وہ دن لوٹ آئیں گے مومن ۔۔
رئیس اعظم حیدری کولکاتا

نظم فضیلتِ رمضان : رمضان پر شاعری

نظم فضیلتِ رمضان : رمضان پر شاعری

نظم فضیلتِ رمضان
عدیل ۔ منصوری بارہ بنکی

ثواب و رحمت کا یہ خزینہ
عدیل روزوں کا ہے مہینہ

نزولِ رحمت ہے اس میں ہر سو
نزولِ برکت ہے اس میں ہر سو

دلوں میں نرمی ہےخوب آئی
حیات اپنی ہے مسکرائی

خدا کی عظمت کے خوب چرچے
خدا کے بندے ہیں خوب کرتے

گھروں میں ذکرِ خدا ہے جاری
دلوں میں خوفِ خدا ہے طاری

کلامِ رب بر زباں ہے دیکھو
خدا کی عظمت عیاں ہے دیکھو

عبادتوں کا ہے ماہِ رمضاں
یہ نیکیوں کا ہے ماہِ رمضاں

سکونِ قلبی کا یہ مہینہ
ہے خیر خواہی کا یہ مہینہ

صداقتوں کا ہے یہ مہینہ
سخاوتوں کا ہے یہ مہینہ

ہم عاصیوں کی تو لاج رکھ لے
بھرم ہمارا تو آج رکھ لے

دلوں کو سب کے تو صاف کر دے
گناہ مولیٰ معاف کردے

عدیل منصوری ۔ بارہ بنکی

ماہِ رمضان شاعری

ماہِ رمضان

ہر کسی پر عطائے رحمت ہے
ماہِ رمضان کی یہ برکت ہے

میٹھی میٹھی صدائیں آتی ہیں
ہو رہی چار سو تلاوت ہے

ہم گنہگاروں پے کرم کے لئے
ماہِ رمضان ایک نِعمت ھے

روزے داروں کے منہ کی بو کو بھی
بارگاہِ خدا میں عظمت ھے

ھے کرم آپ کا خدا ہم پر
اس لئے حصے میں ہدایت ہے

یا الہی قبول کر لیجیے
ٹوٹی پھوٹی جو بھی عبادت ھے

اور کیا چاہے گا بھلا ثانی
موت رمضان میں ہو چاہت ھے

نورالدین ثانی
کٹیہار ، بہار ، بھارت

آمد صيام

گھر ہمارے جو آئی رحمت ہے
مل گئی دو جہاں کی نعمت ہے

تیری آمد نوید عشرت ہے
تیری خدمت كلید جنّت ہے

تیرے دم سے ابھی اے ماہ عطا
پوری دنیا دیارِ رحمت ہے

فرش تا عرش ذکر تیرا ہے
ماہ رمضاں تری یہ عظمت ہے

سب مہینوں سے اعلی رمضاں ہے
اس کی شاہد قرآں کی آیت ہے

کیا تمہیں یہ خبر نہیں ثاقب
ماہِ رمضاں سراپا رحمت ہے

ثاقب كلیم
خادم اردو کٹیہار

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے