Ticker

6/recent/ticker-posts

اردو غزل اردو شاعری : فریب نظر ہے، نظاروں کو الزام - ڈاکٹر الیاس شیخ

اردو غزل اردو شاعری : فریب نظر ہے، نظاروں کو الزام - ڈاکٹر الیاس شیخ


ایک غزل
فریب نظر ہے، نظاروں کو الزام
بھٹکے ہوۓ ہیں، ستاروں کو الزام

گلچیں ہیں کیسے اجاڑا چمن خود
دیتے ہیں جاتی بہاروں کو الزام

رکاوٹ تو ہیں پر یہ سایہ فگن ہیں
نہ دو خدارا دیواروں کو الزام

آتش نمرود، وہ کرتے تھے شکوہ
جلاتی نہیں کیوں، انگاروں کو الزام

بیماری سے کیوں جاں چھڑاتے نہیں ہیں
مرتے نہیں کیوں، بیماروں کو الزام

نہ جانے وہ خود اہل ہیں یا نہیں ہیں
دیتے ہیں جھٹ پٹ اداروں کو الزام

سمجھ کا ہے فقدان کیا کیجئے اب
کنایوں کو بھی اور اشاروں کو الزام

قیادت کوکچھ نہ کہو مات جب ہو
پیادوں کو دو اور سواروں کو الزام

ایامِ گردش سے نکلے جب الیاس
ناخوش ہیں تب سے مداروں کو الزام

ڈاکٹر الیاس شیخ
از میلبرن آسٹریلیا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے