Ticker

6/recent/ticker-posts

اردو غزل اردو شاعری : دل کی لگی دل ہی میں دبائی جا سکتی ہے - افتخار راغب

اردو غزل اردو شاعری : دل کی لگی دل ہی میں دبائی جا سکتی ہے - افتخار راغب


تازہ غزل

دل کی لگی دل ہی میں دبائی جا سکتی ہے
لگتا تھا ہر آگ بجھائی جا سکتی ہے

دل کی دیواروں تک ہاتھ کہاں پہنچے گا
کمرے سے تصویر ہٹائی جا سکتی ہے

جل سکتی ہے اخوّت کی ہر مشعَل بجھ کر
الفت کی غلطی دُہرائی جا سکتی ہے

ممکن ہے وہ خطابِ عام میں بھی اب کہہ دیں
جھوٹی قسم چبا کر کھائی جا سکتی ہے

اب لگتا ہے بہہ سکتی ہے الٹی گنگا
پچھّم سے پورب پروائی جا سکتی ہے

دل سے دل کو ملانے کی کوشش تو کیجے
نفرت کی دیوار گرائی جا سکتی ہے

کس سے پوچھیں کون بتا سکتا ہے اے دل
کس کو دل کی بات بتائی جا سکتی ہے

شہد ملانے سے بڑھ جاتی ہے شیرینی
اردو سیکھیں، تلخ نوائی جا سکتی ہے

آنکھوں سے بھی زیادہ حفاظت کیجے دل کی
دل کی بھی راغبؔ بینائی جا سکتی ہے

افتخار راغبؔ
دوحہ قطر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے