عالمی یوم مزدور پر اشعار | یومِ مزدور پر شاعری اردو
یومِ مزدور
غزل
یخ بستہ اور سکڑا لاشہ
بچّوں کا ہے با با لاشہ
منظر لاشہ پردا لاشہ
سوچ ہے اپنی تازہ لاشہ
تپتے صحرا میں دیکھا ہے
اک مزدور کا زندہ لاشہ
خواہشیں ہیں معصوم بہت، اور
معصومیّت زندہ لاشہ
من میں خواہش تن ہے خالی
مجبوری ہے کیسا لاشہ
دم نہ لینے دے جو اس کو
اِس کاوش کا کاسہ لاشہ
کپڑے چھلنی دل ترسیدہ
بگڑی حالت، بگڑا لاشہ
عید پہ پوچھا، ابّو کپڑے
چپ ! ابّو ہے زندہ لاشہ
بچّوں کو جو دیکھا روتے
گم صم منظر دیکھا لاشہ
منظرانصاری
0 تبصرے