Ticker

6/recent/ticker-posts

وقت آگیا ہے کہ مسلمان بلا تفریق مذہب و مسلک متحد ہوجائیں

وقت آگیا ہے کہ مسلمان بلا تفریق مذہب و مسلک متحد ہوجائیں


مولانا محمد قمر الزماں ندوی

(موئی کلاں کنڈہ) آج اپنے ایک بیان میں ملک کی موجودہ صورت حال اور مسلمانوں کے خلاف منظم سازش اور پروپیگنڈہ پر مولانا علاء الدین ایجوکیشنل سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد قمر الزماں ندوی نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورت حال بہت نازک اور انتہائی تشویشناک ہے، خصوصا مسلمانوں کے لیے یہ وقت بہت پریشان کن اور مشکل ہے، اب تو علماء کرام، دانشورران قوم اور مسلم تنظیمیں براہ راست فرقہ پرست تنظیموں اور زعفرانی پارٹی کے نشانے پر ہے، مسلم نوجوانوں کی اور علماء کرام کی گرفتاری سے مسلمانوں میں سخت بے چینی اور تشویش پائی جارہی ہے اور مستقبل کے بارے میں اندیشے کا اظہار کر رہے ہیں۔

مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ اب ضرورت ہے کہ ہندوستان کے سارے مسلمان، ملی تنظیمیں اور جماعتیں بلا فرق مذہب و مسلک متحد ہوجائیں اور آپسی اختلافات و تنازعات کو بھلا کر سیسہ پلائی دیوار بن جائیں، بغیر اتحاد اور اجتماعیت کے موجودہ مسلم مخالف طاقتوں کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، ہمارے آپسی اختلاف اور انتشار کا فائدہ اٹھا کر ہی وہ ہمیں بے حیثیت اور بے وقار سمجھ رہے ہیں۔ اس وقت ایک کلمہ، ایک اسلام،ایک دین، ایک شریعت ایک رسول اور ایک قرآن کی بنیاد پر مسلمانوں کو باہم متحد ہوجانا چاہیئے۔

موجودہ حالات میں وقت کا سب سے اہم تقاضہ یہی ہے۔ کہ ہم مسلمان اپنے مسلکی اور ہر طرح کے اختلافات سے بلند ہوکر ایک ملت میں گم ہوجائیں، کلمہ کی بنیاد پر ایک اور نیک بن جائیں، باہم اخوت و بھائی چارگی کو فروغ دیں، ہاتھ ملانے کیساتھ دل بھی ملاتے چلیں، ملک کی موجودہ تشویشناک صورت حال سے برادران وطن میں جو سنجیدہ اور حساس لوگ ہیں ان کو بھی واقف کرائیں اور ان سے تبادلہ خیال کریں کہ یہ حالات کیسے بدلیں گے۔

مہنگائی سے لوگ جوج رہے ہیں، ہوش ربا گرانی نے لوگوں کو بدحال کردیا ہے، لوگ بنیادی ضرورت کے لیے پریشان ہیں، سماج کا ہر طبقہ حالات زمانہ اور گردش ایام کا شکار ہے، ایسے موقع پر ہندو مسلم کی سیاست کرنا، کسی ایک فریق کو دبانا ان کے حقوق کو دبانا یہ اخلاقی آیینی اور دستوری اعتبار سے غلط ہے۔ محض الیکش جیتنے کے لیے ملک و ملت کو بانٹنا، انسانوں کے درمیان تفریق کرنا انتہائی غیر مہذب اور ناپسندیدہ عمل ہے۔ مولانا نے کہا کہ سارے بدھی جیوی لوگوں کو اس کے بارے میں سوچنا ہوگا اور ملک کے استحکام کے لیے مل بیٹھ کر کا صلاح و مشورہ کرنا ہوگا۔ ایک خوشحال بھارت 🇮🇳 ایک امن پسند بھارت اور جمہوریت نواز بھارت بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔( رپورٹ از ا ف ن)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے