Ticker

6/recent/ticker-posts

پالیسی بدلو، نتائج نہیں

پالیسی بدلو، نتائج نہیں


تحریر: توصیف القاسمی (مولنواسی) مقصود منزل پیراگپوری سہارنپور موبائل نمبر 8860931450

اخبارات کے مطابق کانگریس 8/ ستمبر 2022 سے 150 دن کے لیے کنیا کماری سے سری نگر تک ”بھارت جوڑو یاترا“ چلا رہی ہے، وہیں جمعیت علمائے ہند سدبھاونا سمیلن چلا رہی ہے —خیال رہے کہ 6/ جولائی کو جمعیت علمائے ہند کی طرف دہلی میں ”سدبھاونا سمیلن“ کا انعقاد کیا گیا اس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں اسی قسم کے سمیلن منچ وغیرہ منعقد کیے گئے اور مزید منعقد کیے جائیں گے — دونوں مکمل طور پر ناکام ہیں، کانگریس کو سیاسی پارٹی ہونے کی بناء پر مستقبل میں کچھ فائدہ ہو بھی سکتا ہے مگر جمعیت علمائے ہند کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کیونکہ یہ وقت دونوں ہی گروپوں کے لیے جوانی کی عیاشیوں و لاپرواہیوں کا حساب دینے کا ہے ۔ اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ ہم اپنے کیے کے نتائج کو نہیں بدل سکتے، ہم صرف اپنے عمل بدل سکتے ہیں۔

 We never change result, Only we can change our activity

جمیعت سدبھاونا منچ اور بھارت جوڑو یاترا کے مقابلے میں ہندتوا کے افکار و اعمال سر چڑھ کر بول رہے ہیں، ہر گلی کوچے میں گنپتی بابا موریا جو 3/ سال پہلے تک صرف مہاراشٹر کے بعض شہروں میں تھا اب دہلی میں اور یوپی میں بھی گونج رہا ہے، ہندوؤں کے طرح طرح کے بھگوان اور قسم قسم کے تہوار دن بدن بڑھتے جارہے ہیں، ان تہواروں میں لگائے جانے والے خطرناک نعرے جمعیت سدبھاونا منچ والوں کے منہ پر زور دار طمانچے ہیں۔

جن مساجد میں اذان پر پابندی عائد ہوئی ہے ابھی تک وہ برقرار ہے، پرمیشن نہیں دی جارہی ہے، اعلیٰ تعلیم یافتہ ہندو بھی ہندتوا کی رو میں بہے جارہے ہیں، وہ تمام لوگ جنکو ہم سیکولر کہتے تھے اور سمجھتے تھے آج جارح ہندوتوا کلچر aggressive Hindutva culture کے خلاف زبان نہیں کھول سکتے، یہ لوگ مسلمانوں کی حمایت میں ایک لفظ نہیں بول سکتے، صرف یہ سوچ کر کہ کہیں ہم کو ہندوؤں کا غدار نہ سمجھ لیا جائے ۔ یہاں میں ایک سوال اور کرنا چاہونگا وہ یہ کہ آپ ہی تو انکو سدبھاونا منچ پر بلاتے ہو، کیا کبھی با حیثیت ہندوؤں کی طرف سے آپ کو بھی بلایا گیا ہے ؟

کیا ہندوؤں کی اکثریت بھی ہندو سدبھاونا منچ چلا رہی ہے ؟ ۔ بغیر کسی سیاسی پلیٹ فارم کے اتحاد کیسے ہوگا ؟ کیا ہم کو غیر مسلموں کے ساتھ شادیاں کرنی ہیں ؟ کیا ان کے ساتھ متحدہ طور پر کاروبار کرنے ہیں ؟ کیا غیرمسلم حضرات سے مسجدوں میں چندہ لینا اور مندروں میں دینا ہے ؟ آخر جمیعت سدبھاونا منچ منعقد کرنے سے کن مطلوبہ نتائج کی امیدیں ہیں ؟ جمعیت سدبھاونا منچ شوق سے منعقد کریں مگر مضبوط سیاسی پارٹی کے ساتھ، بغیر سیاسی پارٹی کے گھپ اندھیرے میں ہاتھ پیر مارنا ہے، اس کے علاوہ کچھ نہیں ۔

اچھی طرح سمجھ لیں آپ کی تمام کوششوں کا فائدہ ڈوبتی کانگریس اٹھائے گی، وہی کانگریس جسکو دلت سماج کے مفکرین آر ایس ایس کی ماں کہتے ہیں، نہ آپ اور نہ آپ کی قوم ۔ سدبھاونا منچ، دلت مسلم کھان پان، بھائی چارہ، وغیرہ تو آزاد بھارت میں مسلمان 75 سال سے کر رہا ہے بھارتی مسلمانوں نے نہ تو علیحدہ ریاست کی مانگ کی اور نہ علیحدگی پسندوں کی حمایت، نہ کشمیر میں اور نہ حیدرآباد میں نہ ہی بھارت کو اسلامک اسٹیٹ بنانے کا مطالبہ کیا ۔ 75/ سالوں کا تجربہ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ اب تک کی ہماری پالیسیاں غلط اور ناعاقبت اندیشانہ تھی، اب ضرورت ہے کہ پالیسیاں بدلی جائیں نتا خود بدل جائیں گے ۔

13/ ستمبر 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے