جدید/ منفرد/ نۓ/ تازہ / برجستہ/ فی البدیہہ " دوھے "
----------
" پیارے پریم ناتھ کمار بِسمِل مُراد پوری کی نذر "
----------
کام آۓ ھے " اپنی تدبیر، اپنی تقدیر " !!
اپنے " بھارت " کی بدلتی جاۓ تصویر " !!
" اُس کا اِک گھنٹہ ، اٹھارہ گھنٹے کہلاۓ !؟
" سونے چاندی کے پلیٹوں " میں "کھانا" کھاۓ !؟
" اُپلبدھی " ایسی،کہ، بدلی " ھِندی تصویر " !!
" نیتا جی " نے " بیچ دی "، " بھارت کی جاگیر " !؟
ھر دفعہ " چو،نا لگاۓ " ، " تازہ سرکار " !؟
" نیتاؤں " کو ھی " ڈِنر " کِھلواۓ " ھر بار " !؟
" اپنی دُنیا " میں، نھیں ھے " کوئ بلبیر " !؟
" بِسمِل بھائ"!/ " اشرف بھائ"!/ "
موھن راما"!، " عقل والے " بھی ھیں " دِلگیر " !!
" اُپلبدھی " ایسی ، " وطن " کی بدلی تصویر !!
" نیتا جی " نے " بیچ دی "، " ساری ھی جاگیر " !؟
---------
نوٹ :- " جھارکھنڈ اِسٹیٹ " سے " حیدرآباد، انڈِیا " کے سفر کے دوران یہ دوھے فی البدیہہ ھو گۓ، عزیزِ مُکرم و محترم پریم ناتھ کمار بِسمِل مُراد پوری صاحب کی بڑی یاد آتی رھی۔۔۔۔!
پروفیسر ڈاکٹر رام داس پریمی راج کمار جانی دِلیپ کمار کپور " اِنسان پریم نگری "/ آچاریہ/ علّامہ عبداللہ جاوید اشرف قیس فیض غالِبی وارثی اکبرآبادی
---------
طویل سفر کے دوران فی البدیہہ الھامی اور " آمد" کی سی
کیفیت طاری رھی،متعدّد تخلیقاتِ نظم و نثر وجود میں آگئیں، جو رفتہ رفتہ پیش کی جائیں گی، اِن شاء اللہ و مولا و ایشور !!
--------
" ادارہء بِسمِل "، " صداۓ بِسمِل " ، " بِسمِل جی کی پیشکش " ،وغیرہ کے تحت " استیعاب نگارشات و تخلیقاتِ نظم و نثر " پیش کی جاتی رھیں گی، اِن شاء اللہ و کِرِشنا و راما و بھولے ناتھ شِیو شنکرا و اِندر و مھیش و وِشنو، و برھما !!!
---
0 تبصرے