Ticker

6/recent/ticker-posts

اعراب کا بیان اردو املا اور تلفظ | اعراب کی تعریف

اعراب کا بیان اردو املا اور تلفظ | اعراب کی تعریف


کسی بھی زبان میں الفاظ کی درست ادائیگی کو تلفظ کہا جاتا ہے۔ اردو الفاظ کی درست تلفظ کے لئے اعراب (حرکات و سکنات) کا علم ہونا بے حد ضروری ہوتا ہے۔ اردو املا اور تلفظ میں وہی صورت اختیار کی جانی چاہیے جو اہلِ زبان میں رواج پا چکی ہو یعنی اردو میں گفتگو کرتے ہوئے اردو ہی کا لب و لہجہ اختیار کیا جانا چاہئے بھلے ہی وہ عربی زبان کے الفاظ سے متعلق ہو یا کسی دیگر زبان سے۔ اس کے باوجود یہ اصول قرآن مجید اور احادیث پر لاگو نہیں ہوتا۔

اعراب : حرکات و سکنات کی تعریف

اردو زبان میں درست تلفظ کے لئے حروف پر مخصوص علامات استعمال کی جاتی ہیں۔ انہیں علامتوں کو اعراب کہا جاتا ہے۔ اعراب کے استعمال سے حروف دو حالتوں میں آ جاتے ہیں، متحرک یا نہیں تو ساکن۔

متحرک حروف

١ - متحرک: جب کسی حروف پر زبر، زیر یا پیش آئے یہ اپنی آواز دیتے ہیں اور ایسے حروف کو متحرک کہا جاتا ہے۔

ساکن حروف

٢ - ساکن: جب کسی حرف پر کوئی حرکت کی علامت (زبر، زیر یا پیش) نہ ہو بلکہ جزم ہو تو ایسا حرف ساکن کہلاتا ہے۔

اعراب کی اقسام

زبر

١ - زبر (اَ): یہ ترچھی لکیر حرف کے اوپر لگائی جاتی ہے۔ عربی میں زبر کو ‘فتحہ‘ بھی کہتے ہیں۔ اس لئے جس حرف پر زبر لگا دی گئی ہو اسے ‘مفتوح‘ کہتے ہیں۔ جیسے: سَاجد، ڈَر، اَطہر وغیرہ۔

زیر

٢ - زیر (اِ): یہ ترچھی لکیر حرف کے نیچے لگائی جاتی ہے۔ عربی میں زیر کو ’کسرہ‘ کہتے ہیں۔ اس لیے جس حرف کے نیچے زیر لگا دی گئی ہو اسے ’مکسور‘ کہتے ہیں۔ جیسے: مِیر، وکِیل وغیرہ۔

پیش

١ - پیش (اُ): یہ علامت حرف کے اوپر لگائی جاتی ہے۔ عربی میں پیش کو ’ضمہ‘ کہا جاتا ہے اس لیے جس حرف کے اوپر پیش لگا ہوا ہو اسے ’مضموم‘ کہا جاتا ہے۔ مثلاً پُر، اُردو وغیرہ۔

کھڑا زبر

٤ - کھڑا زبر (اٰ): یہ علامت حرف کے اوپر لگائی جاتی ہے اور دو زبر کے برابر پڑھی جاتی ہے۔ جیسے الٰہی، موسیٰ، عیسیٰ وغیرہ۔

کھڑی زیر

٥ – کھڑی زیر (اٖ): یہ علامت حرف کے نیچے لگتی ہے اور دو زیر کے برابر آواز دیتی ہے۔

جزم یا سکون

٦ - جزم یا سکون (اْ): یہ علامت حرف کے سکون یا ٹھہراؤ کو ظاہر کرتی ہے اور حروف کے اوپر لگائی جاتی ہے۔ اس علامت والا حرف ساکن ہوتا ہے جیسے: امْکان وغیرہ۔

تنوین

٧ - تنوین (اً، اٍ، اٌ): دو زبر، دو زیر یا دو پیش کو تنوین کہتے ہیں اور یہ علامت جس حرف پر آپ ہے وہاں نون کی آواز دیتے ہیں۔ جیسے: فوراً، اصلاً، مثلاً غیرہ۔

تشدید

٨ – تشدید (اّ): یہ علامت حرف کے اوپر لگتی ہے۔ اس علامت والے حرف کو دو دفعہ پڑھا جاتا ہے اسے شہد بھی کہتے ہیں۔ اس علامت والے حرف کو مشدد کہتے ہیں۔ جیسے: اللہ، رقّت وغیرہ۔

موقوف اور ساکن

٩ - موقوف اور ساکن: اگر کسی لفظ میں ایک ساکن حرف کے بعد دوسرا غیر متحرک حرف آجائے تو اس حالت کو وقف اور غیر متحرک حروف کو موقوف کہتے ہیں۔مثلا نیند، یہاں ’ن‘ ساکن اور ’و‘ موقف ہے۔

اشباع

١٠ - اشباع: کسی حرف کی حرکت کو اس طرح پڑھنا کہ زبر سے ”الف“ زیر سے ”ے“ اور پیش سے ”و“ کی آواز پیدا ہو جائے۔ مثلاً رستہ سے راستہ، لہو سے لوہو، مہمان سے مے مان وغیرہ۔

امالہ

١١ – امالہ: کسی لفظ کے ”الف“ یا ”ہ“ کو یائے مجہول (ے) سے بدل کر پڑھنا امالہ کہلاتا ہے۔ جیسے اکھاڑنا سے اکھیڑنا، لڑکا سے لڑکے، نالہ سے نالے وغیرہ۔

ادغام

١٢ - ادغام: دو ہم مخرج حرفوں کو ملا کر پڑھنا ادغام کہلاتا ہے۔ جیسے: بدتر کو بتر وغیرہ۔

محذوف

١٣ - محذوف: کسی لفظ میں اگر کوئی حرف حذف کر دیا جائے تو اس حذف شدہ حرف کو محذوف کہتے ہیں۔ جیسے: شاہباش سے شاباش، بیچارہ سے بچارا وغیرہ، ان مثالوں میں ’ہ‘ اور ’ی‘ محذوف ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے