Ticker

6/recent/ticker-posts

فعل کی اقسام

فعل کی اقسام


معنی کے لحاظ سے فعل کی چارقسمیں ہوتے ہیں:
(١) فعل لازم (٢) فعل متعدی (٣) فعل ناقص (٤) فعل معدولہ

فعل کی مختلف اقسام

فعل لازم

(١) فعل لازم: وہ فعل ہے جس میں کسی کام کا کرنا پایا جائے مگر اس کا اثر صرف کام کرنے والے تک رہے یعنی فعل لازم وہ فعل ہے جس میں کام کا اثر صرف کام کرنے والے یعنی فاعل تک ہی محدود رہے۔
مثلاً: ”امجد بولا،“ میں ”امجد“ فاعل اور ”بولا“ فعل لازم ہے۔
یاد رہے کہ کام کرنے والے کو فاعل کہتے ہیں۔

فعل متعدی

(٢) فعل متعدی: وہ فعل ہے جس کا اثر فاعل سے گزر کر مفعول تک پہنچے۔

مثلاً: احمد نے رجسٹر خراب کر دیا۔ یہاں، احمد ”فاعل“ رجسٹر ”مفعول“ اور ”خراب کر دیا“ فعل متعدی ہے۔
فعل لازم اور فعل متعدی کو فعل تام بھی کہتے ہیں۔
‎یاد رہے کہ جس پر کام کیا جائے اسے مفعول کہتے ہیں۔

فعل ناقص

(٣) فعل ناقص: اس فعل کو فعل ناقص کہا جاتا ہے جو کسی پر اثر نہ ڈالے بلکہ کسی اثر کو ثابت کرے۔

مثلاً: علاو دین بیمار ہے، لڑکی گم ہوگئی، یہ اچھا ہوا، اس پر کیا بیتی؟
افعال ناقصہ اکثر یہ آتے ہیں۔
,ہے، اور ,تھا، کے تمام صیغے ہونا، ہوجانا، بننا، بن جانا، رہتا، پڑنا، نکلنا، نظر آنا، دکھائی دینا، معلوم ہونا، وعیرہ کے تمام صیغے۔

فعل معدولہ

(٤) فعل معدولہ: فعل معدولہ کسی کام کا کرنا ظاہر نہیں کرتا بلکہ ہونا ظاہر کرتا ہے۔ یہ نہ لازم ہوتا ہے نہ متعدی۔

جیسے: کھلنا، بکنا، وغیرہ۔ دروازہ کھلا، باجہ بجائیں،۔ کھلا اور بجا فعل معدولہ ہیں۔

کمی بیشی کے لحاظ سے فعل کی قسمیں

کمی پیشی کے لحاظ سے فعل کی دو قسمیں ہیں:

(١) فعل مفرد (٢) فعل مرکب

فعل مفرد

(١ )فعل مفرد: فعل مفرد وہ ہے جو مصدر مجرد سے بنتا ہے۔
مثلاً: آتا ہے، جائیگا، لکھا ہوگا وغیرہ۔

فعل مرکب

(٢) فعل مرکب: فعل مرکب وہ ہے جو مصدر مرکب سے بنا ہو اور اسی کو امدادی فعل بھی کہتے ہیں۔

مثلاً: کھا سکتا ہے، پڑھنا چاہیے، آیا ہی چاہتا ہے وغیرہ۔

فاعل کے لحاظ سے فعل کی قسمیں

فاعل کے لحاظ سے فعل کی دو قسمیں ہیں:
(١) فعل معروف (٢) فعل مجہول

فعل معروف

(١) فعل معروف: فعل معروف وہ فعل ہیں جن کے فاعل ہمیں معلوم ہوں۔
مثلاً: شفیق نے خط لکھا میں ”لکھا“ فعل معروف ہے۔

فعل مجہول

(٢) فعل مجہول: فعل مجہول وہ فعل ہے جس کا فاعل ہمیں معلوم نہ ہو۔
مثلاً: ”خط لکھا گیا“ میں ”لکھا گیا“ فعل مجہول ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے