Ticker

6/recent/ticker-posts

اسم کی تعریف | اسم کی اقسام

 اسم کی تعریف اور اقسام و مثال

اسم کی تعریف

اردو زبان میں کسی جگہ شخص یا چیز کے نام کو اسم کہتے ہیں جیسے ہندوستان، دہلی، پٹنہ، بسمل، پریم ناتھ، پریم، میز، کرسی، کمرہ وغیرہ اسم کی مختلف اقسام ہیں۔ مثلاً اسم جامد، اسم مشتق، اسم مصدر، اسم معرفہ (خاص)، اسم نکرہ (عام) اسم معرفہ کی درج ذیل اقسام ہیں۔ اسم علم، اسم ضمیر، اسم اشارہ، اسم موصول۔ اسم نکرہ کی درج ذیل اقسام ہیں۔ اسم ذات، اسم حاصل مصدر، اسم حالیہ، اسم فاعل، اسم مفعول، اسم استفہام۔

اسم کی اقسام

اسم کی مختلف لحاظ سے مختلف اقسام ہیں۔

معنوں کے لحاظ سے اسم کی قسمیں

معنوں کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں۔

(١) اسم معرفہ ( ٢ ) اسم نکرہ

اسم معرفہ

(١) اسم معرفہ: اس اسم کو کہتے ہیں جو کسی خاص شخص، خاص جگہ یا خاص چیز وغیرہ کا نام ہو۔ اسم معرفہ کو اسم خاص بھی کہا جاتا ہے۔

مثلا: سید علی گیلانی، مولانا عمرفاروق، دہلی، آسٹریلیا، مسجدالحرام، راجستھان وغیرہ۔

اسم نکرہ

(٢ ) اسم نکرہ: اس اسم کو کہتے ہیں جو کسی عام شخص، عام جگہ، عام چیز کے نام کو ظاہر کرے۔ اسم نکرہ کو اسم عام بھی کہا جاتا ہے۔

مثلاً: قلم، طالب علم، ڈاکٹر، گائے، دریا، پہاڑ ،چاقو، گھڑی، مدرسہ، مسجد وغیرہ۔

جنس کے لحاظ سے اسم کی قسمیں

جنس کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں
(١) مذکر (٢ ) مونث

مذکر

(١) مذکر: مذکر وہ اسم ہے جو نر کے لیے بولا جائے۔ یعنی نر جنس والے اسم کو مزکر کہتے ہیں۔

مثلاً: مرد، بادشاہ، بیٹا ، نوکر، ہاتھی، نانا، لوہار، اونٹ وغیرہ۔

مونث

(٢ )مونث: مونث وہ اسم ہے جو مادہ کے لئے بولا جائے۔ یعنی مادہ جنس والے اسم کو مونث کہتے ہیں۔

مثلاً: عورت، بہن، بیٹی، نوکرانی، نانی لوہارن، اونٹنی، وغیرہ۔

گنتی کے لحاظ سے اسم کی قسمیں

گنتی کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں
(١) واحد ( ٢) جمع

واحد

(١) واحد: معہد وہ اسم ہے جو کسی اسم کے صرف ایک عدد کو ظاہر کرے۔

مثلاً: مکان ، طوطا، دوا، مدرسہ، مسجد وغیرہ

جمع

(٢) جمع: جمع وہ اسم ہے جو کسی اسم کے ایک سے زیادہ تعداد کو ظاہر کرے۔

مثلاً: مکانات، ادویہ ، مدارس ،مساجد، وغیرہ۔

جمع الجمع

جمع الجمع: جمع الجمع اس اسم کو کہتے ہیں جو جمع کا جمع ہو۔

مثلاً: ادویات، مکانات،صحابیات ،وغیرہ۔

اسم جمع

اسم جمع: اسم جمع وہ اسم ہے جو کسی گروہ یا مجموعہ کو ظاہر کرے۔ اسم جمع واحد بولا جاتا ہے جمع نہیں۔
مثلاً: فوج، ریوڑ وغیرہ

بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی قسمیں

بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی تین قسمیں ہیں
(١) اسم جامد (٢) اسم مصدر (٣) اسم مشتق

اسم جامد

(١) اسم جامد: اسم جامد وہ اسم ہے جو نہ کسی کام کا نام ہو، نہ خود کسی مصدر سے بنا ہو اور نہ ہی اس سے اور کلمے بن سکتے ہوں۔
مثلا: پتھر ،چونا ،میز، کتاب ،قلم وغیرہ۔

اسم مصدر

(٢ ) اسم مصدر: اسم مصدر وہ اسم ہے جو کسی کام کے نام کو زمانہ کے تعلق کے بغیر ظاہر کرے. ایسے اسم خود کسی کلمے سے نہیں بنتے ہیں لیکن ان سے بہت سے کلمے بنتے ہیں۔ان اسموں کے آخر میں ’نا‘ ہوتا ہے۔

مثلا: لکھنا، سمجھنا، سکھانا، تیرنا، اڑنا، دھونا، کھانا، پینا وغیرہ۔

اسم مشتق

(٣) اسم مشتق: اسم مشتق وہ اسم ہے جو کسی مصدر سے بنا ہو۔ مثلا پکڑنا سے پکڑ، پکڑنے والا وغیرہ۔ لکھنے سے لکھائی، لکھنے والا، لکھا ہوا وغیرہ۔

آئیے‌چند مثالوں سے سمجھتے ہیں:

(١ )حامد، دوات ،درخت ،میز۔

(٢) جانا، نکلنا، پڑھنا، کھانا، بولنا۔

(٣) پڑھنے والا، کھانے والا، بولنے والا، پڑھائی، بول۔

نمبر ١ میں حامد، دوات، درخت، اور میز ایسے اسم ہیں جو نہ تو کسی اور کلمے سے بنے ہیں اور نہ ہی ان سے کوئی اور کلمۂ منفرد بن سکتا ہے ایسے اسم، اسم جامد کہلاتے ہیں۔

نمبر ٢ میں میں جانا، نکلنا، پڑھنا، اور بولنا ایسے اسم ہیں جو خود تو کسی لفظ سے نہیں بنے مگر ان سے اور کلمے بنائے جاتے ہیں ۔مثلا۔: جانا، سے جاتا ہے، جائے گا، ایسے اسم ہیں جن سے اور کلمے بنائے جائیں۔ ایسے اسم، اسم مصدر کہلاتے ہیں۔

نمبر ٣ میں پڑھنے والا، کھانے والا، اور بولنے والا، پڑھائی اور بول ایسے اسم ہیں جو پڑھنا، کھانا اور بولنا مصدروں سے بنے ہیں۔ ایسے اسم جو مصدر سے بنائے جائیں، اسم مشتق کہلاتے ہیں۔ مصدر سے فعل بھی بنائے جاتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے