Ticker

6/recent/ticker-posts

میڈیکل پروفیشنلز ایسوسیشن کا دوسرا سالانہ اجلاس قوم و ملت کے طلبہ کے نام

میڈیکل پروفیشنلز ایسوسیشن کا دوسرا سالانہ اجلاس قوم و ملت کے طلبہ کے نام


بہار و بنگال کے میڈیکل کے تمام مسلم بچوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے اتحاد و اتفاق کے ساتھ مستقبل میں بھی اسی طرح سے فلاح و بہبود کا کام کرنا اور نئے ادارے قائم کرنا تاکہ ہمارے سماج کو ایک نئی اڑان مل سکے اس میڈیکل پروفیشنل ایسوسیشن کے مقاصد میں سے ایک عظیم مقصد ہے۔

the-second-annual-meeting-of-medical-professionals-association-in-the-name-of-the-students-of-the-nation-and-the-nation


ان باتوں کا اظہار خیال جی ایم سی بتیا کے سینئر اسٹوڈینٹ، میڈیکل پروفیشنل ایسوسیشن کے پیشوا و رہنما اور یکے از بانیان محمد ابتہاج الہدیٰ نے میڈیکل پروفیشنل ایسوسیشن کے دوسرے سالانہ اجلاس میں بہار و بنگال کے مسلم اسٹوڈینٹ سے خطاب کرتے ہوئے اپنے صدارتی خطاب میں کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے کام کرنے والے اور بھی مزید ادارے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ تمام ادارے مل جل کر کام کریں اور سماج کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھائے۔ مشکلات میں ان کا ساتھ دے۔ ان کی پریشانیوں کو ختم کرے۔

اس موقع پر مشہور و معروف نیٹ کوچنگ درس 40 کے ڈائریکٹر محمد اخلاق صاحب نے پروگرام کو سراہتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ میں آپ لوگوں کی خدمت کے لیے ہمہ وقت حاضر ہوں اور جہاں تک مجھ سے بن پڑے گا میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں۔ آپ لوگوں کے اس اقدام سے سماج میں مثبت اثر پیدا ہوگا اور نئے بچوں کو تعلیم کا شوق وجذبہ ملے گا۔

آئی جی آئی ایم ایس کے اسٹوڈینٹ حافظ محمد شاہد صاحب نے بتایا کہ کالج میں رہ کر ہم بہت آسانی کے ساتھ اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں۔ کالج میں ہمیں ہر طرح کی سہولیات مسیر ہوتی ہیں اس سے ہماری دنیا و آخرت دونوں زندگی بہتر سے بہتر ہو جائے گی ان شاءاللہ۔

این آر ایس میڈیکل کالج کولکتہ کے اسٹوڈینٹ اور تباشیر ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سکریٹری جناب محمد راشد عالم نے کہا کہ ہم اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں اور یہاں سے فارغ ہونے کے بعد بھی سماج سے جہالت کو ختم کر کے تعلیم کا صاف و شفاف ماحول بنائیں۔ یہی ہمارے میڈیکل پروفیشنل ایسوسیشن کا مقصد ہے۔

ماشاءاللہ آپ پہلے ہی سے اپنے علاقہ میں غریب بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے سرگرم اور کوشاں ہیں۔

کائنات فاونڈیشن کے سی ای او شرجیل احمد کاکووی نے کہا کہ مسلمانوں کی قیادت و نمائندگی ہر میدان میں ضروری ہے۔ میں جب ملک و بیرونِ ملک کا سفر کرتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ مسلم قوم تعلیمی میدان ابھی تک دوسری قوموں کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سماج کو آپ جیسے اسٹوڈینٹس کی تلاش ہے میں محمد ابتہاج الہدیٰ اور ان کی پوری ٹیم کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دیتا ہوں۔

اخیر میں تمام کالج کے ایک ایک ذمہ دار بچوں نے میڈیکل پروفیشنل ایسوسیشن کے کام کو اور بہتر بنانے کے لیے اپنے مفید مشورہ سے نوازا۔ ساتھ ہی اپنے اپنے کالج کے ماحول سے واقفیت بھی کرائی ان میں:
آئی جی آئی ایم ایس پٹنہ سے محمد حمدان۔
ای ایس آئی سی بہٹا سے اجمل اعجاز۔
پی ایم سی ایچ سے محمد ثاقب انصاری۔
ایمس پٹنہ سے غضنفر۔
جی ایم سی بتیا سے سیف نشاط۔
جے ایل این ایم سی ایچ بھاگل پور سے عبد الرحمن۔
ایس کے ایم سی ایچ مظفرپور سے محمد نقی انور۔
اے این ایم سی ایچ گیا سے سید شاہ لال حسن۔
ڈی ایم سی ایچ سے ارمان انصاری۔
جے این کے ٹی ایم سی ایچ مدھےپورہ سے دلشاد۔
این ایم سی ایچ پٹنہ سے عدنان حسن۔
وی آئی ایم ایس پواپوری سے اعظمی خان۔
جی ایم سی ایچ پورنیہ سے محمد عیان۔
جی ٹی سی ایچ پٹنہ سے الحاج ڈاکٹر اختر جمالی۔
ٹی جی ایم سی ویسٹ بنگال سے نعمت اللہ صدیقی۔
این آر ایس سے نظر حسن۔
آئی پی جی ایم ای آر کولکتہ سے غلام رسول۔

پروگرام کے اختتام سے قبل محمد ابتہاج الہدیٰ نے تمام آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ لوگوں کی یہ بھیڑ اور جوش و جذبہ دیکھ کر میرے ذہن و دماغ میں بہت دیر سے یہ شعر گردش کر رہا ہے کہ:

دل بدل سکتے ہیں جذبات بدل سکتے ہیں
ملک کے حالات بدل سکتے ہیں

دور موجود کے دن رات بدل سکتے ہیں
تم بدل جاؤ تو یاروں حالات بدل سکتے ہیں

ابھی فاؤنڈیشن کو شروع ہوئے صرف چار سال کی قلیل مدت گزری ہے اور اتنی قلیل مدت میں آپ لوگوں کا اتنی تعداد میں شرکت کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اور آپ خدمت خلق کے لیے مکمل تیار ہیں الحمدللہ۔

آج ہم لوگ یہ عہد کرتے ہیں کہ پورے ملک میں تعلیمی بیداری پیدا کریں گے اور جہالت کا نام و نشان مٹا کر دم لیں گے ان شاءاللہ۔

پروگرام کا آغاز صادق ظفر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جب کہ نعتیہ کلام ولی الرحمن اور ڈاکٹر اختر جمالی نے پیش کیا۔

پروگرام میں محمد ساجد انور، فیضان، فراز احمد، سیف نشاط، عمران احمد، نوازش حسین، ذکراللہ جیلانی، شاہ نور یزدانی، غالب سعید، کامران شکیل، فرحان راشد، امامُ الحق، فیضان دانش، عرفان احمد، سیف اقبال، عارف سعید، ذوالقرنین، تابش شمیم، سیف الباری، عبدالماجد، سید حسن، عبدالواحد، دانش اختر، محمد معصوم، شہزاد بدر، مقصود عالم وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں میڈیکل کالج کے طلبہ نے شرکت کی۔ (درس 40 کے وسیع و عریض ہال میں اس پروگرام کا انعقاد ہوا)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے