نظر مجھ سے چھپاتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے : غزل - محمد کاظم شیرازی
Urdu Ghazal Nazar Mujhse Chhupate Ho Ye Tum Achcha Nahin Karte Mohammed Kazim Shiraji
غزل
نظر مجھ سے چھپاتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
فقط خوابوں میں آتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
ہٹا کر رخ سے جو پردہ چھپالیتے ہو پھر جاناں
خلش دل کی بڑھاتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
بلا کر پاس اپنے تم سدا اغیار کو ہمدم
ہمارا دل دکھا تے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
ہمارے ہجر پر جاناں سجاکر پیار کی محفل
بہت خوشیاں مناتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
تمہیں ہم آزمانے پر اتر آئیں تو کیا ہوگا
ہمیں جو آزماتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
سدا مسکال کرتے ہو کبھی ملنے بھی آجائو
ہمیں یوں ہی ستاتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
منانا آج تک کاظم ہمیں آیا نہیں پھر بھی
ہمشیہ روٹھ جاتے ہو یہ تم اچھا نہیں کرتے
محمد کاظم شیرازی
جونپور یوپی انڈیا
Motivational Ghazal Shayari Urdu
اردو غزل
عزتیں تار تار مت کرنا
دل کسی کا فگار مت کرنا
صبر کر لینا درد لفظوں کا
تم کسی دل پہ وار مت کرنا
لوگ اکثر ذلیل کرتے ہیں
تم کسی سے ادھار مت کرنا
لوگ تجھ سے رہیں پریشاں بہت
ایسا اپنا شعار مت کرنا
میں برا ہوں یہ صاف کہتا ہوں
مجھ کو اچھا شمار مت کرنا
بے وفا سے تو دل لگا لے مگر
حسن والوں سے پیار مت کرنا
پیار کرنا ہے تو کرو لیکن
باپ کو شرمسار مت کرنا
موت کا کچھ بھروسہ تو ہے نہیں
تم مرا انتظار مت کرنا
رنگ ہر دن بدلتا ہے کاظم
حسن کا اعتبار مت کرنا
محمد کاظم شیرازی
جونپور یوپی انڈیا
0 تبصرے