وفور کرب کبھی اتنا تو دے ادھار مجھے : غزل اردو شاعری - شہزاد تابشِ
اردو غمگین شاعری
چراغِ نیم جاں
وفور کرب کبھی اتنا تو دے ادھار مجھےسکوتِ راحت جاں سےبھی کچھ گزار مجھے
مرے وجود سے انجان کس کی آنکھیں ہیں
دکھائے کچھ تو سر آئینہ غبار مجھے
Urdu shayari
خزاں چمن سے یہی ساز باز کر کے گئی
کہ لا سکے نہ ترے روبرو بہار مجھے
کہ لا سکے نہ ترے روبرو بہار مجھے
یہ درد کیسا میری روح میں سمایا ہے
گزر کے جان سے بھی آیا نہیں قرار مجھے
میں جل رہا ہوں شب تار کے چراغوں میں
ہجوم تیرہ شبی میں نہ کر شمار مجھے
خزاں نگلتی ہے جیسے چمن کے پھولوں کو
یوں کھا گیا ہے تری ذات کا حصار مجھے
میں اپنے واسطے کب اشک بار ہوں تابشِ
کیا ہے کرب زمانہ نے سوگوار مجھے
شہزاد تابشِ
لاھور
پاکستان
0 تبصرے