جب سے آئے ہو تم سفر کرکے : اردو غزل شاعری
Urdu Shayari On Love
غزل
جب سے آئے ہو تم سفر کرکے
تب سے رہتے ہو دل میں گھر کرکے
ہم تمہارے ہیں ہاں! تمہارے ہیں
کیوں پریشاں ہو فکر کر کر کے
اب تو وقتِ نماز ہونے لگا
ہم کھڑے ہو گئے وضو کرکے
رات دن سوچنے لگی ہوں میں
آئینے کیوں ہوئے ہیں پتھر کے
روبرو آگئے ہیں وہ مہروؔ
دیکھ لونگی انہیں میں جی بھر کے
مہرانّساء۔مہروؔ۔بیجاپور کرناٹک
Safar Shayari Urdu سفر شاعری
غزل
جدھر دیکھتی ہوں عجب دلکشی ہے
تمھارے ہی جلووں کی بس روشنی ہے
جدھر دیکھتی ہوں عجب دلکشی ہے
تمھارے ہی جلووں کی بس روشنی ہے
سماں خوشنما بن گیا ہے بدر سے
زمیں پر یوں پھیلی ہوئی چاندنی ہے
پرانے چراغوں کو اب پھینک دو تم
نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
ملا ہے ہمیشہ ہی جیسے کو تیسا
یہی بات ہر دم سبھی نے کہی ہے
مصیبت میں انسان کے کام آئیں
یہی ہے عبادت یہی بندگی ہے
مرے سامنے جو سمندر ہے مہروؔ
وہ نمکین ہے اسلئے تشنگی ہے
مہرالنّساء مہروؔ۔بیجاپور کرناٹک
0 تبصرے