قرآن کریم تجوید سے پڑھنا واجب ہے، قاری ریاض مظاہری
(دھنباد)
قرآن کریم ایک ازلی اور ابدی کتاب ہے، اللہ تعالیٰ نے اس کتاب کو پوری انسانیت کی ہدایت و رہبری کیلئے اتارا ہے۔ قرآن و پاکیزہ اور مقدس کتاب ہے جس کا ایک ایک حرف سچا و صادق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کتاب کو ترتیل کے ساتھ اتارا ہے اور ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے، یعنی مخارج حروف کا پورا پورا خیال کرتے ہوئے صاف اور ستھری زبان میں پڑھنے کا حکم فرمایا۔ حدیث شریف میں فرمایا گیا۔ ۔ ۔ قرآن کریم کو اچھی آواز سے مزین کرو کیونکہ اچھی آواز سے پڑھنے میں قرآن کا حسن دوبالا ہو جاتا ہے۔ اچھی آواز سے پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ صحیح مخارج کے ساتھ خوش الحانی بھی ہو۔ اس کے بر خلاف۔۔۔ والأخذ بالتجوید حتم لازم من لم یجود القرآن آثم۔ ۔ یعنی تجوید کا سیکھنا ضروری ہے جو شخص بھی قرآن کو تجوید سے نہیں پڑھتا وہ گنہگار ہے۔
ایک انسان کتنا ہی علم میں مہارت رکھتا ہو لیکن قرآن صحیح نہیں پڑھ سکتا ہے تو اس کا یہ علم ادھورا ہے، محدث ہو چاہیے مفکر، مفسر ہو یا خطیب قرآن تجوید کے ساتھ بہر حال پڑھنا ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار ملک کے مایہ ناز ادارہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے شعبہء قرآت کے صدر قاری و مفتی ریاض صاحب نے جامعہ ام سلمہ دھنباد کی طالبات کے سامنے فرمایا۔ مزید فرمایا کہ آپ جہاں مختلف علوم و فنون سیکھ رہی ہیں وہاں قرآن پر خوب زور دیں اور تجوید کی رعایت کے ساتھ پڑھنے کی طرف توجہ دیں۔ مہمان موصوف نے حدیث کی روشنی میں قرآن کو صحیح پڑھنے پر انعام اور مخارج کی رعایت نہ کرنے پر وعیدوں کا تذکرہ بھی کیا۔ اس سے قبل جامعہ ام سلمہ کی طالبات نے تلاوت پیش کی جسے سن کر مہمان معظم نے فرمایا کہ میں ملک کے مختلف اداروں کا دورہ کرتا ہوں لیکن یہاں کی بچیاں جس خوش الحانی اور مراعات تجوید کے ساتھ تلاوت پیش کی ایسا میں نے نہیں سنا۔
پروگرام میں جامعہ ام سلمہ دھنباد کے بانی و سرپرست حضرت مولانا آفتاب عالم صاحب ندوی نے مہمان کا تعارف پیش کیا اور تاریخ کے حوالہ سے ان خواتین کی مثال پیش کی جنہوں نے فن تجوید میں کمال حاصل کیا۔
موقع پر جامعہ کی تمام طالبات و معلمات موجود تھیں
دعائے ماثورہ کے ذریعہ پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔
0 تبصرے