یومِ اردو / اردو ڈے /یومِ قبال
آج کی تازہ غزل
----------
کچھ تو ضرور وصف ھے تیرے حریف میں !!
آئی سمجھ میں بات یہ، ذھن شریف میں !!
اردو کا جشن آپ منائیں سحر و شام !!
از حد / بے حد/ طرفہ کشش ھے اردو کے اسم شریف میں !!
اردو کے حسن و عشق میں ڈوبے ھیں رام داس !!
اردو کا بول بالا ھے اردو شریف میں !!
چھوڑوں گا میں نہ شہر مدینہ، مرے خدا !!
نکلے گا دم بھی میرا، مدینہ شریف میں !!
قبلہ فراق ذکر کیا کرتے تھے بہت !!
کچھ وصف تھا ادیب جنابِ ظریف میں !!
کیسے دیارِ غیر میں نکلے گا میرا دم ؟!
نکلے گا میرا دم بھی مدینہ شریف میں !!
میرا جگر، مِرا دل و جاں تو ھے طیبہ میں !!
نکلے گی میری جاں بھی مدینہ شریف میں !!
-----------------
نوٹ :- اس طویل غزل کے دیگر اشعار پھر کبھی پیش کۓ جائیں گے 'انشاءاللہ !
------------------
رام داس پریمی انسان پریم نگری، معرفت حضرت جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبادی منزل، سندر گڑھ ھِلز سائیڈ، اوڈی شا، انڈیا
یومِ اردو شاعری
آج یومِ اردو، یومِ اقبال ہے، رام !
سارے شیدائیِ اردو کو ہے مرا سلام !!
آج اردو بولیں ! ، اردو کے گیت / اردو کے نغمے گائیں !!
دوستو !، ہم ناچیں، گائیں،خوشیاں منائیں !!
عاشقِ اردو ہیں قبلہ جاوید اشرف !!
اے قلندر ! عشقِ اردو میں پھر بجا دف!!
صرف مسلم ہی نہیں ہیں اک قومِ ا ردو !!
غیر مسلم بھی مناتے ہیں یومِ اردو !!
چند ، اردو کے پروفیسر ، نام کے ہیں !؟!
نوکری والے ، کہاں ، کوئی کام کے ہیں !؟!
غیر مسلم بھی ہوا ہے ہمدرد پیدا !!
رام نانک/ موہن داس بھی ہے اردو کا شیدا !!
اردو کے شیدائی ہیں ہم، بسمل،
پریمی !!
آج تو حیرت زدہ ہے ساری خدائی !!
رام داس پریمی انسان پریم نگری،
جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبادی منزل، خدیجہ نرسنگ ہوم 'رانچی ہل سا ئڈ، امام باڑہ روڈ، رانچی، جھارکھنڈ، انڈیا، ایشیا
0 تبصرے