Ticker

6/recent/ticker-posts

جامعہ ام سلمہ میں مقاصد شریعت پر لیکچر Maqasid E Shariat Par Lecture

جامعہ ام سلمہ میں مقاصد شریعت پر لیکچر

مولانا آفتاب عالم ندوی اور مفتی جمیل اختر جلیلی ندوی کا پر مغز محاضرہ

اسلام ایک دین فطرت ہے جسمیں زندگی کی مکمل رہنمائی موجود ہے، اسلام نے انسانی فطرت کا بھرپور خیال رکھا ہے اس کا کوئی بھی حکم فطرت کے خلاف نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اس کے تقاضوں پر عمل پیرا ہونا کوئی مشکل امر نہیں ہے اب اگر انسان خود ہی نہ چاہے تو اس کی بات ہی جدا ہے۔

دین کا سیکھنا، اس کا سکھانا اس میں تفقہ پید کرنا ایک ضروری امر ہے، ایک انسان اپنے دین پر مکمل دسترس اسی وقت حاصل کرسکتا ہے جبکہ وہ اصولی چیزوں کو جانتا ہو، کیوں کہ یہی بنیاد ہے بغیر اصول کو سمجھے ہوئے وہ شریعت کے مزاج نہیں سمجھ سکتا،اگر سمجھ بھی لے تو بھٹکنے کا خطرہ لگا رہتا۔

Lectures on Shariah Objectives at Umm Salma University


اس لئے پہلے نمبر پر دین کے اصولی چیزوں کو سمجھا جائے تاکہ شریعت کے مزاج کے مطابق عمل کرسکیں۔
یہ محاضرہ ملک کے معروف قلمکار اور صاحب علم مفتی جمیل اختر جلیلی ندوی نے جامعہ ام سلمہ دھنباد کے وسیع ہال میں دیتے ہوئے فرمایا۔

مولانا نے مزید کہا کہ اصول پر بہت پہلے سے کام ہوتا آرہا ہے اور ہنوز جاری ہے خود مولانا نے بھی بنیادی اصولوں پر روشنی ڈالی اور شریعت کے مزاج و مذاق کو سامنے رکھ کر ایک پر مغز گفتگو کی، اصول شریعت، اصول دین اور مقاصد شریعت پر ان کا گہرا مطالعہ ہے اصول پر ان کی کتابیں بھی منظر عام پر آچکی ہیں اور ابھی حال ہی میں۔۔ مقاصد شریعت۔۔ باصرہ نواز ہوئی ہے۔

موقع پر جامعہ ام سلمہ دھنباد کے بانی و ناظم حضرت مولانا آفتاب عالم صاحب ندوی نے بھی مقاصد شریعت کو سامنے رکھ کر گفتگو کی اور دین کے اصولوں کی طرف توجہ دلائی مزید کہا کہ یہ دین آخری دین ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم آخری پیغمبر ہیں اب نبوت و رسالت کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے لہذا اس دین کو سیکھنا اور اس کو دوسروں تک پہنچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، مولانا نے دوران گفتگو اصولیین کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالی اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

Lectures on Shariah Objectives at Umm Salma University


جلسہ کی صدارت فرمارہے حضرت مولانا قاسم جمالی ندوی صاحب نے بھی اپنی صدارتی خطاب سے نوازا جس کا خاصہ اثر دیکھنے کو ملا۔
اخیر میں طالبات کی جانب سے اصول دین پر کچھ سوالات بھی کئے گئے جس سے طالبات کا علمی ذوق کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔
دعا ماثورہ کے ذریعہ جلسہ کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے