بے روزگاری پر شاعری اردو میں Berojgari Par Shayari In Urdu
بے روزگاری ایک لعنت ہے: بے روزگاری پر شاعری
ان سے زندگی کا حال نہ پوچھ
جن کے پاس کوئی روزگار نہیں
سڑکوں پر گھومنا،
گھر میں بھی اس کی عزت نہیں ہوتی
وہ ہمیشہ گھٹ گھٹ کر جیتے ہیں
بس زندگی کو کندھوں پر اٹھائے
دن رات ان کے لیےبرابر
چپکے چپکے وہ روتے ہیں
دل کا غم کہوں تو کس سے
اس بھیڑ میں بھی کوئی ہمارا نہیں
ان سے زندگی کا حال نہ پوچھ
جن کے پاس کوئی روزگار نہیں ہے
دل میں ہی دل کی آرزؤں کو دبائے
اندر اندر گھٹتے رہتے ہیں
مایوسیوں، مایوسیوں اور مایوسیوں کا،
ایک پیچیدہ بھولبلییا میں پھنس جانا،
پھر اس راستے پر چلنا شروع کر
وہ راستہ جس کی کوئی سمت نہیں
ان سے زندگی کا حال نہ پوچھ
جن کے پاس کوئی روزگار نہیں ہے
0 تبصرے