طنز و مزاح : ببن میاں ۔ تحریر:محسن نقی Tanz o Mazah Baban Miyan
عام پاکستانی کی طرح میں بھی یہاں کی سیاست اور سیاستدانوں سے بیزار ہوں کبھی کبھی سوچتا ہوں کیوں نہ اپنے ہم خیال پریشان حال لوگوں کے ساتھ ملکر ایک بہتر نئ سیاسی پارٹی بناوں مگر چونکہ مجھے سیاسی پارٹی بنانے کی اجزائے تراکیب نہی معلوم اس لئے بہت سوچ سمجھ کر اپنے بہت پرانے ساتھی ببن میاں سے مشورہ لینے چلا گیا انکا پچاس سالہ تجربہ ہے سیاست میں مختلف پارٹیوں کے ساتھ رہنے کا کبھی ادنی کبھی اعلی عہدوں پر رہے مگر جہاں بھی گئے ایک داستاں لے آئے۔
ببن میاں میری ملاقات اور میری نئ سیاسی پارٹی بنانے کا خیال...
ببن میاں میری ملاقات اور میری نئ سیاسی پارٹی بنانے کا خیال سنکر پہلے زرداری صاحب کی بتاشہ ہنسی ہنسے پھر چوہدری پرویز الہی کی طرح سنجیدہ ہوئے پھر شیدا ٹلی کیطرح بقراطی انداز میں کبھی تیز کبھی دھیمے انداز میں گفتگو کرنے لگے کبھی جب وہ بہت زیادہ غصے میں آتے تو میں انھیں ایان علی کیطرح پیار سے کافرانہ انداز سے دیکھنے لگتا اور پھر وہ بھی شیدا ٹلی کیطرح آنکھوں آنکھوں میں چٹکیاں لینے لگتے انکی باتیں کچھ یوں تھیں کہ میاں سیاسی پارٹی بنانا اگر اتنا ہی آسان ہوتا تو اس ملک میں سب سے زیادہ تجاوزات سیاسی پارٹیوں کے ہی ہوتے ہر کارکن اپنی سیاسی پارٹی بناتا مگر یہ کام صرف ان لوگوں کا ہی ہوتا ہے جو قوم کی غلطیوں اور ان کی خوش قسمتی سے ہی ممکن ہے کچھ شیطانی صلاحیت جو انکے خمیر میں معاشرے میں ڈبکیاں لگاتے آتی ہیں وہ الگ داستان ہوتی ہے کچھ پشت در پشت حرام سیاسی نسلیں ہیں جو خداداد نہی بلکہ ابو داد ہیں۔
اگر آپ نئ سیاسی پارٹی کے سربراہ بننا چاہتے ہیں تو...
ببن میاں کہنے لگے اگر آپ نئ سیاسی پارٹی کے سربراہ بننا چاہتے ہیں تو آپ میں جوش خطابت ایسی ہو کہ لوگ ستر کی دھائ کا زمانہ بھول جائیں جب جلسے میں تقریر سے عوامی لیڈر سحر طاری کر دیا کرتا تھا آپ کے اندر ویسا ہی جوش ہو تو آپ بھی مائیک گرا دینگے پھر آگلے زمانے میں آپکی پیروڈی مسخرے سیاستدان کیا کرینگے اپنا قد اونچا کرنے کے لئے یا آپ کا دلکش دلفریب پر اثر ایسا خطاب ہو کہ ہاتھ باندھے مخلص کارکن چار چار گھنٹے آپکی تقریر ایسے باادب سنے جیسے نماز جنازہ ہو یا ہونے کا خطرہ ہوآپکی پارٹی اتنی مضبوط ہو کہ بحران میں ٹکڑے ٹکڑے ہونے پر بھی آپکے کارکنوں کو سخت ہدایت ملنے پر بھی آپکا متبادل نہ ملے۔
سیاسی پارٹی بنانے کے لئے آپکے پاس دوست کی...
ببن میاں کہنے لگے سیاسی پارٹی بنانے کے لئے آپکے پاس دوست کی شکل میں ایسی اے ٹی ایم مشین ہو جو آپ پر ایسے بے دریخ اور بلا وجہ پیسہ لٹائے کے ملک کی نامور طوائیفیں اپنی کافرانہ پیشہ ور کمرشل اداوں سے نفرت کرنے لگیں اور انکے پاوں کے گھنگھروں شرم سے ڈوب مریں آپکے دوست ایسے ہوں جو اپنے زاتی ہیلی کاپٹر میں آپکو ہر وقت ایسے گھمائیں جیسے بچپن میں آپکے والد کی دلائ گئ تین پہیوں والی سائیکل کو آپ بے دھڑک گھمایا کرتے تھے۔
آپ بیشک ساٹھ سال کے سیاستدان ہوں مگر آپ کے پاس کچھ ایسی نوخیز کافرانہ انداز والی کمرشل ماڈلز ہوں جو اپنی شاطرانہ چالوں سے ہر بارڈر ہر چیکنگ پر آنکھوں میں اصلی دھول کا لیپ مل کر منی لانڈرنگ صرف آپ کے لئے ہی کر سکے اور اس کی پکڑ دھکڑ پر وہ ہر پیشی پر ایسی اداوں کے جلوے دکھاتی ہوئے گزرے کے پہرے دار سپاہیوں کوبھی اپنے وضو ٹوٹتے نظر آئیں۔
گنج پن امیری کی نشانی مانی جاتی ہے
آپ کا خوبصورت گنجا ہونا بھی اضافی قابلیت مانا جائےگا اس سے آپ کے خفیہ اسکینڈل بنیں گے کئ شادیاں ہونگی گنج پن امیری کی نشانی مانی جاتی ہے پھر اس گنج پن کے تجربہ سے آپ اقتدار میں آکر قومی خزانہ کی صاف حجامت کر سکتے ہیں عقل کا استعمال ایسے کرینگے کہ آپ کےبچے اور پوتے نواسے سونے کا چمچہ لیکر دیار غیر میں غیر قانونی فلیٹوں کی دیواروں پر دیوانہ وار بجائینگے آپ میں لوٹ مار کی ایسی عقل ہو جو تمام اداروں کی مت مار دے اربوں کی کرپشن کے فسانے تو ہوں مگر آپکو سزا دیکر بھی کوئ ایک دھیلہ بھی آپ سے نہ نکلوا پائے اور پھر آپ میں اتنی بیغیرتی کا ہونا ضروری ہے کہ سزا کا فیصلہ سن کر آپ گانا گانے لگیں اور قوم سے آپ پھر کہ سکیں تیرے عشق نے نچایا کر کہ تھیا تھیا۔
آپ سیاسی پارٹی کیسے بنا سکتے ہیں؟
ببن میاں کہنے لگے آپ سیاسی پارٹی کیسے بنا سکتے ہیں؟ آپ میں نہ تو پیداشی حرامی پن کے جراثیم ہیں نہ ہی لڑکپن جوانی کی غلط کاریوں کا تجربہ سیاسی پارٹی تو بنتی ہی جب ہے جب کم از کم شروع میں ایک ہزار ایسے نالائق گھر کے فارغ بگڑے جوان ہوں جو آپکی الیکشن مہم بزور بدمعاشی چلا سکیں جو بیٹھ جاو یا لیٹ جاو کا غضب ناک پیغام مخالف فریق کو بہت ادب سے پہنچائیں آپ کے پاس نہ ہی ناجائز کمایا ہوا کروڑوں روپیہ ہے جنکو بے دریخ الیکشن مہم پر اس امید پر لگا سکیں کے اقتدار میں اتے ہی ایک کے بدلے ہزار بنا لونگا پہلے کسی سے پوچھا جو اب کوئ مجھ سے پوچھے گا اور پھر ثبوت تو کسی کا باپ بھی نہی چھوڑتا۔
ببن میاں اوربھی بہت کچھ بڑبڑاتے رہے مگر دماغ کی جو چٹنی میری بن چکی تھی اس سے نئ سیاسی پارٹی بنانے کا بھوت اتر چکا تھا اجازت لیکر مایوس چلا آیا اور فیصلہ کیا ہر آنے والی حکومت کو کوسنے سے بہتر ہے بڑھتی مہنگائ کا صبر وشکر سے مقابلہ کرونگا میرے باپ کی توبہ جو سیاست کا معمولی سا بھی سوچا آپ سے بھی یہی التجا ہے کہ بچ کہ رہنا رے بابا بچ کہ رہنا رے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درستو کالم پڑھکر اپنی رائے ضرور دیجئے گا آپکی رائے کا منتظر اپکا بھائ اور دوست محسن نقی
0 تبصرے