Ticker

6/recent/ticker-posts

25 رجب المرجب بموقعہ یوم شہادت پاک امام المسلمین حضرت سیدنا امام موسیٰ کاظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ

25رجب المرجب بموقعہ یوم شہادت پاک

خانوادۂ ساداتِ کے نیرِ اعظم، علم وتقویٰ کے مہرِ کامل، امین شریعت وطریقت, باب قضاء الحوائج, امام المسلمین حضرت سیدنا امام موسیٰ کاظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ
فیضان اشرف الاولیاء گروپ کا خراج عقیدت۔

حالاتِ زندگی : امام موسیٰ کاظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ

نام ونسب :

اسم گرامی: سید موسیٰ۔
لقب: کاظم ہے۔
کنیت: ابوالحسن، ابوابراہیم، اور ابوعلی ہے۔

آپ ائمہ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے امام ہفتم ہیں۔
سلسلہ نسب اس طرح ہے: حضرت سیدنا امام موسیٰ کاظم بن سیدنا امام جعفر صادق بن سیدنا امام محمد باقر بن سیدنا علی امام زین العابدین بن سید الشہداء سیدنا امام حسین بن سیدنا حضرت امام علی المرتضیٰ (علیہم السلام)۔

تاریخِ ولادت:

آپ کی ولادت بروز اتوار، 9صفرالمظفر 128 ھ بمقامِ ابواہ میں ہوئی۔

تحصیلِ علم:

آپ نے تمام علومِ ظاہری وباطنی اپنے والدِگرامی سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تمام علوم میں مہارتِ تامہ حاصل کی یہاں تک کہ اپنے وقت کےجید علماء کی صف میں شامل ہوگئے۔ بلکہ تمام اعلیٰ نسبتوں اور فضیلتوں اور علم وتقویٰ کی بدولت تمام پر سبقت لے گئے۔

سیرت و خصائص:

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ولی کامل تھے۔ تمام علوم اور تمام زبانوں سے واقف تھے۔

مراۃ الاسرار میں ہے کہ:

ایک دن امام موصوف کی خدمت میں ایک شخص نےحاضر ہوکر طیور (پرندوں) کی زبان میں باتیں کرنا شروع کردیں اور امام صاحب بھی اسی زبان میں جواب دیتے رہے۔ جب وہ چلا گیا تو کسی نے آپ سے دریافت کیا کہ کونسی زبان تھی ہم نے تو اس قسم کی زبان نہیں سنی۔ آپ نےفرمایا کہ یہ جنات کی ایک قومی زبان ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ حق تعالیٰ نے آپ کو تمام مخلوقات کی زبانوں کا علم عطا فرمایا تھا۔

آپ بڑے عابد، زاہد، قائم الیل، صائم النہار تھے۔ بسبب کثرت عبادات و اجتہادات اور شب بیداری کے عبد الصالح کے لقب سے پکارے جاتے تھے۔ خفیہ طور پر راتوں میں لوگوں کو حاجات کے موافق روپیہ اشرفی پہنچایا کرتے۔


مستجاب الدّعوات ایسے کہ لوگ آپ کو بارگاہِ صمدیت میں وسیلہ گردانتے اور اِن سے دعا کروا کر مقصود کو پہنچتے، اسی سبب سے اہلِ عراق آپ کو باب قضاء الحوائج کہتے تھے۔

آپ کے والد بزرگوار حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمایا کرتے کہ: "یہ میرے تمام فرزندوں میں بہترین فرزند ہے، اور اللہ تعالیٰ کے موتیوں سے ایک موتی ہے۔"

امام شافعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ:
قبرِ امام موسیٰ کاظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اجابتِ دعا کے لیے تریاق مجرب کا حکم رکھتی ہے۔

شہادت پاک:

بتایا جاتا ہے کہ آپ کو یحییٰ بن مالکی نے ہارون رشید کے حکم سے کھجور میں زہر ملا کر کھلایا تھا۔ کھجور کھانے کے بعد آپ نے فرمایا کہ: آج مجھے زہر دیاگیا ہے, اس لئے کل میرا جسم زرد ہوجائے گا پھر آدھا بدن سرخ ہوجائے گا پھر سیاہ پھر میں وصال کرجاؤں گا۔ جیساکہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تھا ویسا ہی ہوا۔
(بارہ امام مترجم ۔ علامہ جامی)

یوں 25 رجب المرجب بروز جمعتہ المبارکہ 186ھ کو آپ نے مرتبۂ شہادت پایا۔ آپ کا مزارِ پُراَنوار بغدادِ معلیٰ میں کاظمین شریف کے مقام پر واقع ہے۔

خصوصی التجا: خوب خوب ایصال ثواب کا اہتمام کریں اور اپنے مقدر کو سنواریں۔
اللہ رب العزت ان کے مرقد اقدس پہ رحمت ونور کی بارش نازل فرمائے اور ہمیں ان کا فیض عطا فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین ﷺ


✍🏻 گدائے اشرف الاولیا
محمد ساجد حسین اشرفی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے