Ticker

6/recent/ticker-posts

ناول نرملا کا خلاصہ | پریم چند کے ناول نرملا کا جائزہ

ناول نرملا کا خلاصہ | پریم چند کے ناول نرملا کا جائزہ

ناول ’’ نرملا ‘‘ کا شمار پریم چند کے اردو ادب کے شاہکار ناولوں میں ہوتا ہے۔ منشی پریم چند کی پیدائش انیسویں صدی کے آخر میں بنارس کے قریب ایک گاؤں لہمی پانڈے پور میں ۱۸۸۰ء میں ہوئی۔ان کا اصل نام دھنپت رائے تھا۔ ان کی ادبی زندگی کی شروعات باضابطہ طور پر ۱۹۰۳ء میں ہوئی۔ ۲۲ برسوں کے ادبی تجربات کے بعد ۱۹۲۵ء میں ناول نرملا لکھا۔

پریم چند نے نرملا سے پہلے بھی کئی ناول لکھے تھے

پریم چند نے نرملا سے پہلے بھی کئی ناول لکھے تھے لیکن ان میں نرملا یک معیاری ناول شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے پلاٹ کی دلکشی اور عمد گی کی وجہ سے قارئین آج بھی نرملا کو بہت ذوق و شوق کے ساتھ پڑھتے ہیں۔ ناول نرملا میں نفسیاتی پہلو نمایاں ہے۔ اس ناول کے اہم ترین کرداروں کا تعارف پریم چند نے فنکارانہ پختگی کے ساتھ کرایا ہے۔ تعارف کے دوران نفسیات اور اخلاقیات کا درس بھی دیا ہے۔

ناول ’’ نرملا ‘‘ بنیادی طور پر عورتوں کے مسائل سے متعلق ہے

ناول ’’ نرملا ‘‘ بنیادی طور پر عورتوں کے مسائل سے متعلق ہے جس میں درجہ ذیل عنوانات کے تحت عورتوں سے متعلق سماجی برائیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔:
( 1 ) جہیز کی لعنت اور بے جوڑ شادی کے برے نتائج۔

( 2 ) ہندوستانی عورتوں کی بے زبانی اور مظلومیت۔

(3 ) سن رسید ہ لوگوں کی ہوس پرستی اور دوسری شادی کا خطرناک انجام۔

( 4 ) نوخیز سوتیلی ماں اور ہم عمر سوتیلے بیٹے کی جنسیاتی اور نفسیاتی کشمکش۔

( 5 ) جنسی بے راہ روی کا عبرت ناک نتیجہ۔

نرملا ناول میں عورتوں کے متعدد نفسیاتی اور معاشرتی مسائل پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔

ناول نرملا کا خلاصہ

نرملا، اودے بھان نامی ایک مشہور وکیل کے چار بچوں میں سب سے بڑی بیٹی کا نام ہے۔ نرملا کی ایک چھوٹی بہن کر شنا اور دو چھوٹے بھائی چندر بھان اور سورج بھان تھے۔ نرملا کا رشتہ بھال چندر نامی ایک وکیل کے بڑے بیٹے بھون چندر سے طے ہوتی ہے شادی کی تاریخ طے ہو چکی تھی اور شادی کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی تھیں کہ اسی بیچ نرملا کے والد پر ایک سزا یافتہ مجرم قاتلانہ حملہ کر دیتا ہے جس سے وہ روبہ صحت نہیں ہو پاتے اور ان کا انتقال ہو جاتا ہے۔

نرملا کی شادی میں والد کے انتقال کے بعد رخنہ پڑ جاتا ہے

نرملا کا منگیتر بھون چندر جہیز کی لالچ میں آکر نرملا سے شادی سے انکار کر دیتا ہے۔ نرملا کی بیوہ ماں کلیانی مایوس اور بے یار و مدد گار ہو جاتی ہے۔ اس بے بسی کے عالم میں وہ ایک پنڈت کی تجویز پر نرملا کی شادی ایک سن رسیدہ وکیل سے کر دیتی ہے۔

نرملا کا شوہر طوطارام چالیس سال کا ایک سن رسیدہ وکیل ہے۔ ان کی پہلی بیوی کا انتقال ہو چکا ہے۔ان کے تین بیٹے اور ایک بیوہ بہن رکمنی ساتھ میں رہتی ہے۔ طوطا رام پر ہوس پرستی اور جنسیت حاوی رہتی ہے۔ شہوت پرستی کے اس عالم میں وہ نرملا جیسی کمسن بیوی پا کر بچوں سے لا پر واہ ہو جاتا ہے۔ ادھر طوطا رام کی بہن بچوں کو نرملا کے خلاف بھڑ کا دیتی ہے۔ طوطا رام کا بڑا لڑ کا منسارام جو کہ نرملا کا ہی ہم عمر تھا، اس پر نفسیاتی رد عمل شروع ہو جاتا ہے۔اس کی باغیانہ اور خود سری کی وجہ سے طوطار ام اسے گھر سے ہاسٹل بھیج دیتا ہے جو اس کے لئے زہر ثابت ہوتا ہے۔ اس کرب میں وہ تپ دق کا شکار ہو کر آخر کار اس دنیا سے رخصت ہو جاتاہے۔ طوطارام کے دوسرے بیٹے کو سادھوؤں کے ویش میں کچھ غنڈے اغوا کر لیتے ہیں اور تیسر ابیٹا جیارام بری صحبت میں مبتلا ہو کر گھر سے بھاگ جاتا ہے۔

نرملا اس ناموافق حالات سے ذہنی طور پر پریشان رہتی ہے۔ طوطارام معاشی طور پر دیوالیہ ہو چکا تھا اور اب ان کا خاندانی مکان بھی نیلام ہو جاتا ہے جس سے طو طار ام ذہنی طور پر مفلوج ہو جاتا ہے۔ جب نرملا یک بیٹی کو جنم دیتی ہے تو طوطار ام گھر سے لا پتہ ہو جاتا ہے۔

نرملا کی پڑوس میں سدھا نام کی ایک پڑوسن آتی ہے۔ سدھا نیک دل اور روشن خیال لڑکی ہے۔ اس کے شوہر کا نام بھون چندر ہے جو نرملا کا منگیتر رہ چکا تھا۔ وہ اب ڈاکٹر بن چکا ہے۔ سدھا کو بہت جلد یہ حقیقت معلوم ہو جاتی ہے کہ اس کے شوہر نے جہیز کی لالچ میں آکر نرملا سے شادی سے انکار کر دیا تھا۔ اسے اس ظلم کا شدید احساس رہتا ہے۔ جس کی تلافی میں وہ نرملا کی چھوٹی بہن کرشنا کی شادی اپنے دیور سے کر دیتی ہے۔ بارات والے دن نرملا پر یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ بھون چندر ہی اس کا منگیتر تھا۔

نرملا اور سدھا کی دوستی کرشنا کی شادی کے بعد گہری ہو جاتی ہے۔ سدھا کا شوہر بھی جنسی جبلت کا شکار رہتا ہے۔ایک دن موقع پا کر سدھا کا شوہر ڈاکٹر بھون چند ر نرملا کو اپنی ہوس کا شکار بنانا چاہتا ہے لیکن وہ اپنا مقصد حاصل کرنے سے پہلے ہی رنگے ہاتھوں پکڑا جاتا ہے اور اسی شر مند گی کی وجہ سے خود کشی کر لیتا ہے۔ سدھا کی زندگی کی تباہی دیکھ کر نرملانڈھال ہو جاتی ہے اور اسی صدمے سے نڈھال ہو کر وہ مر جاتی ہے۔ طوطار ام اپنی خستہ حالی اور ضعف کے باوجو د نرملا کی چتا کو آگ دیتا ہے۔

مجموعی طور پر ناول نرملا پریم چند کی دوسری تمام ناولوں سے زیادہ سہل اور رواں انداز بیان کی وجہ سے زیادہ مشہور ہے اور اس کا شمار پریم چند کے شاہکار ناولوں میں ہوتا ہے۔

novel-nirmala-ka-khulasa-premchand-ki-novel-nirmala-ka-jaiza-in-urdu

اور پڑھیں 👇

اور پڑھیں 👇

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے