Ticker

6/recent/ticker-posts

پریم چند کے ناول نرملا کا تنقیدی جائزہ Premchand Ke Novel Nirmala Ka Tanqeedi Jaiza In Urdu

پریم چند کے ناول نرملا کا تنقیدی جائزہ Premchand Ke Novel Nirmala Ka Tanqeedi Jaiza In Urdu

نرملا پریم چند کے بہترین ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔جب پریم چند نے اپنا ادبی سفر شروع کیا تو اس وقت کا ہندوستان اصلاحی اور انقلابی سر گرمیوں میں سر گرداں ہونے کے باوجود بھی طرح طرح کے تضادات کا شکار تھا۔ مشرق اور مغرب کے دربیچ فیصلے کرنا ان کے لئے بےحد مشکل تھا کہ وہ کون رخ اختیار کرے اس طرح کی معاشی بدحالی سے باہر نکالنے کے لئے پریم چند نے ادب کی طرف اپنا رخ کیا اور ناول نگاری اور افسانوں کا سہارا لیا۔ لہذا ان کے ناولوں کے مطالعے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے ظلم کرنے والوں کے بجاۓ مظلوموں کا ساتھ دیا، حاکم کے بجاۓ محکوم اور استحصال کرنے والوں کے بجاۓ استحصال کیے جانے والوں کے لئے آواز بلند کی۔ اتنا ہی نہیں سماجی سطح پر پھیلی بہت سے فرسودہ رسم و رواج کے نتیجے میں پیدا ہونے والے برے اثرات کو بھی انہوں نے نہ صرف اپنے ناولوں اور افسانوں میں پیش کیا بلکہ انہیں چیلینج بھی کیا۔ اس لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو نرملا پریم چند کے بہترین ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

نرملا ناول 1925 میں شائع ہوا۔ اس ناول میں عورتوں کی زندگی سے متعلق بعض اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان کی زندگی پر مبنی ناول، بے جوڑ شادی اور جہیز سے پیدا ہونے والے مسائل وغیرہ جس کے نتیجے میں ایک عورت کی زندگی جہنم بن جاتی ہے۔ در اصل جہیز کی لعنت کے شکار والدین جب اپنی لڑکیوں کی عمر رشیدہ شخص سے شادی کر دیتے ہیں تو مختلف طرح کی پریشانیوں سے ان کی زندگیاں کیسے تباہ ہوتی ہے اس کا نقشہ اس ناول میں دکھایا گیا ہے۔

نرملا ناول کا خلاصہ

نرملا ناول کا خلاصہ یہ ہے کہ ادے بھان اور ان کی بیوی کلیانی دیوی اپنی بیٹی نرملا کی شادی اپنے ہم رتبہ بھال چند کے بیٹے سے کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن ادے بھان کی موت کے بعد جہیز کی لالچی بھال چند کی بیوی رنگیلی چند شادی سے صاف انکار کر دیتی ہے۔ مجبوراً ادے بھان کی بیوہ کلیانی دیوی اپنی بیٹی نرملا کی شادی ایک عمر دراز شخص طوطا رام سے کر دیتی ہے، جو پہلے ہی سے تین بیٹے کا باپ ہے، طوطا رام کا ایک لڑکا منسا رام پڑھائی میں دلچسپی رکھتا ہے، نرملا اس سے پڑھنا شروع کر دیتی ہے۔ منشی طوطا رام کو ماں بیٹے کی نزدیکی پسند نہیں ہے۔ اس ناپسندیدگی کی انتہا یہ ہے کہ طوطا رام منسا رام اور نرملا کے تعلق کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اور اس شک کی بنا پر اس کی پٹائی کر دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں منسارام گھر چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔ تھوڑے دنوں بعد منسا رام شدید بیمار پڑ جاتا ہے اور اس کے بعد منسا رام کی موت ہو جاتی ہے۔

ادھر طوطا رام نرملا کو زد و کوب کر کے اس کو طرح طرح سے اذیت دیتا ہے۔ اپنی بہن کی شادی کے بعد ٹرملا اپنے مائیکے میں آکر رہتی ہے اور وہیں اس کی موت ہو جاتی ہے۔

ناول نرملا کا پس منظر

اس ناول میں پریم چند نے ہندوستانی سماج کے اہم ترین مسئلے یعنی جہیز کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ پریم چند نے عورتوں کی انفرادی اور سماجی زندگی کو مفید بنانے کی طرف اشارہ کیا ہے، وہ اس طرح کہ نرملا اپنی موت سے قبل یہ وصیت کرتی ہے کہ اس کی بیٹی کی شادی کم عمری میں نہ کی جائے اور نہ ہی عمر دراز سے کی جانے۔

نرملا کا کردار

اس ناول میں نرملا کا کردار سب سے جاندار اور متحرک ہے۔ پریم چند نے نہایت حقیقت پسندی کے ساتھ اس کردار کے عادات واطوار کو ناول میں پیش کیا ہے، ایک شوخ چنچل اور سیر و تفریح پر جان نچھاور کرنے والی نرملا جہیز کی لعنت کے سبب ایک عمر رسیدہ شخص کی بیوی بننے پر مجبور ہوتی ہے۔ اس کو اپنے شوہر طوطا رام کے پاس بیٹھنے اور پہننے بولنے میں لطف نہیں آتا کیونکہ وہ طوطا رام کو عزت و احترام کی شے سمجھتی ہے۔ دہ اپنی خوبصورتی اور شہوانیت کو طوطا رام کے نزدیک ظاہر نہیں کرنا چاہتی، کیونکہ وہ ان سب کے لئے طوطا رام کو نا اہل سمجھتی ہے۔ لیکن اپنے شوہر کے روز خوشامدانہ رویے سے وہ اپنے آپ کو بدلنے پر آمادہ ہوتی ہے، وہ زندگی کے اس فلسفے کو اپنا مقدر سمجھتی ہے کہ دنیا میں سارے لوگ خوش نصیب نہیں ہوتے۔ وہ ایک ہمدرد بیوی بننے کی کوشش کرتی ہے۔ اور اپنی ناکامیاب ازدواجی زندگی کو آگے بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے، لیکن طوطا رام اس صورت میں نرملا کو شک کی نگاہ سے دیکھنے لگتا ہے۔ لہذا ناقابل برداشت دکھ اور اذیت کی تاب نہ لا کر ایک دن اس دنیا سے رخصت ہو جاتی ہے۔ اور اس طرح نرملا شروع سے آخر تک قاری کی ہمدردی حاصل کرتی ہے اور آخر میں دو آنسو گرانے پر مجبور کرتی ہے۔

نرملا کا پاٹ اکہرا ہے

نرملا کا پاٹ اکہرا ہے، جس کا قصہ نرملا کے قدم بہ قدم ایک خط مستقیم پر چلتا ہے اور تمام واقعات ایک دھاگے میں پروئے ہوۓ معلوم ہوتے ناول نرملا میں زبان و بیان اور مکالمے حسن و صحت کے لحاظ سے اعلی معیار کے ہیں، زبان کی سادگی، اطاعت اور پر کاری بے حد متاثر کرتی ہے۔

premchand-ke-novel-nirmala-ka-tanqeedi-jaiza-in-urdu


اور پڑھیں 👇

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے