Ticker

6/recent/ticker-posts

اردو غزل اردو شاعری : لفظوں سے وار کیجئیے ہتھیار ہے غزل - رئیس اعظم حیدری

اردو غزل اردو شاعری : لفظوں سے وار کیجئیے ہتھیار ہے غزل - رئیس اعظم حیدری

بعنوان، غزل، ایک غزل پیش خدمت ہے

غزل
لفظوں سے وار کیجئیے ہتھیا ر ہے غزل
شاعر کے واسطے یہی تلوار ہے غزل

میدان جیت لییتے تھے غزلیں سنا کے وہ
اب کیوں سخنوروں کی یہ بیمار ہے غزل

حالات سب ملیں گے ذرا پڑھ کے دیکھئے
ہرقسم کی خبر ھے یہ اخبار ہے غزل


کیا خوب ہیں ادائیں میاں اس غزل کی بھی
ملتی ھے مسکرا کے ملنسار ہے غزل

کرتی ھے پرورش بھی مرے خاندان کی
گھر والوں کے لئے یہی سنسار ہے غزل

گھنگرو کو با ندھکر یہ غزل اپنے پاؤں میں
محفل میں ناچتی ھے گنہگار ہے غزل

دل بستگی کے واسطے کہنا غزل نہیں
پیغام‌ جس میں ھے نہیں بیکار ہے غزل

مضمون ہر طرح کا ملے گا یہ صنف میں
سب شاعری کی صنف کا سردار ہے غزل

تازہ ہوائیں ہونگی نصیب آپ کو رئیس
آکر بھی بیٹھیں سایہء اشجارہےغزل

رئیس اعظم حیدری کولکاتا


اُردو غزل : جب وہ چمکتی دھوپ کی چھت سے اتر گئی

غزل

جب وہ چمکتی دھوپ کی چھت سے اتر گئی
سورج کی روشنی بھی وہاں سے گزر گئی

قدرت کے آئینےپہ نظراس کی جب پڑی
اس آئینے کو دیکھ کے ہستی سنور گئی

چلنے لگی ہوائیں چمن میں جو گرم گرم
پھر یہ ہوا کلی بھی چمن میں بکھر گئی

شہر نشاط میں ھے وہ لیکر غموں کا بوجھ
گڑیا جواس کی شہر میں جانے کدھر گئی

سب کی بجھا کے پیاس پھر اپنی بجھائی پیاس
پیاسی ندی وہ گاؤں کی جب جب جدھر گئ

دو چار بوند مجھ کو میسّر نہیں ہوا
برسات میرے صحن میں آکر گزر گئی

میں تتلیوں کے پیچھے ہی بس بھاگتا رہا
وہ بھی ہوس کی گود میں جاکر بکھر گئی

کیا کر سکو گے قید کبھی بوئے گل کو تم
خوشبو نکل کے گل سے فضا میں بکھر گئی

جب لال بتی جل گئ سگنل کی اے رئیس
تو زندگی کی گاڑی بھی آکر ٹھہر گئی

رئیس اعظم حیدری (کولکاتا)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے