Ticker

6/recent/ticker-posts

معاشی استحکام کے لئے پیشہ وارانہ تعلیم ضروری : مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

معاشی استحکام کے لئے پیشہ وارانہ تعلیم ضروری : مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

اڈیشہ کے پانچ روزہ دورہ کے آخری دن نائب ناظم صاحب نے کئی اداروں کاجائزہ لیا

اڈیشہ کے پانچ روزہ دورہ کے آخری دن نائب ناظم صاحب نے کئی اداروں کاجائزہ لیا

اڈیسہ 14 فروری( پریس ریلیز) امارت شرعیہ بہاراڈیشہ وجھارکھنڈکے نائب ناظم، وفاق المدارس الاسلامیہ کے ناظم اور اردوکاروں کے نائب صدر مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے اڈیشہ دورے کے پانچویں دن امارت عمرٹکنیکل انسٹی چیوٹ بسراکاجائزہ لیا، اس موقع سے امارت شرعیہ راورکیلا کے ذمہ دار جناب محمدعرفان، ٹیکنیکل انسٹی چیوٹ کے ذمہ دار جناب رشیداسلم، امارت شرعیہ کے قاضی جناب مفتی عبدالودودقاسمی، معلمین مولاناکرامت حسین اورمولاناعتیق الرحمان کے علاوہ ٹینیکل انسٹی چیوٹ کے اساتذہ و طلبہ موجود تھے۔

امارت شرعیہ بہاراڈیشہ
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی


اس موقع سے مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے فرمایاکہ معاشی استحکام کے لئے پیشہ وارانہ تعلیم کاحصول ضروری ہے، یہ پیغمبر اسلام حضرت داوود علیہ السلام کی سنت بھی ہے، اللّٰہ رب العزت نے ان کے ہاتھوں میں لوہاکونرم کردیاتھا، اس لئے ہمارے نوجوانوں کو پیشہ وارانہ تعلیم میں مہارت پیداکرنی چاہئے، اوریادرکھناچاہئے کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن میں تھیوری سے زیادہ عملی طورپرکام کاجانناضروری ہوتاہے، اگرآپ نے عملی طورپرمہارت نہیں پیداکی توآپ کی سندکاکوئی فائدہ نہیں ہوگا، اسی وجہ سے امارت شرعیہ کے اداروں میں امتحان میں شرکت کے لئے بھی حاضری کاتناسب دوسرے کالجز سے زیادہ ہے، ہمیں امیدہے کہ ادارہ ان خطوط پرکام کرتارہے گا جو بڑوں نے ہمیں بتایاہے، اس سے قبل بسراپہونچنے پرانسٹی چیوٹ کی انتظامیہ، معلمین اور طلبہ کی طرف سے مفتی صاحب کاوالہانہ استقبال کیاگیا۔

امارت شرعیہ راورکیلا

امارت شرعیہ راورکیلا کے رکن اور جامعہ امینہ ہارون للبنات اور تحفیظ القرآن کے ناظم جناب شکیل احمدصاحب کی دعوت پرمفتی صاحب جامعہ تحفیظ القرآن تشریف لے گئے اوریہاں طلبہ کے ختم قرآن کی تقریب میں شرکت فرمائی، مجمع سے خطاب کرتے ہوئے مفتی صاحب نے عظمت قرآن، تلاوت قرآن، حفظ قرآن کی اہمیت بیان کی اور صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنے پرزوردیا، انہوں نے قرآن کریم کی خدمت کے حوالے سے جامعہ تحفیظ القران اورحاجی شکیل احمدصاحب کی خدمت کوسراہا، مفتی صاحب نے امارت شرعیہ کے ذریعہ چلائے جارہے مکاتب کاتعلیمی جائزہ بھی لیااورفرمایاکہ اس قسم کے مکاتب کارول دینی تعلیم کے فروغ میں انتہائی اہم ہے، اورکہناچاہئے کہ یہیں وہ اینٹ رکھی جاتی ہے جہاں سے مسلمانوں کوپوری زندگی دین پرقائم رکھنے اورضروریات دین کوبرتنے کاسلیقہ ملتاہے، نائب ناظم امارت شرعیہ نے سیکٹر۵۱ کی جامع مسجد میں مسلمانوں کے ایک بڑے مجمع سے خطاب کیااورکہاکہ جھگڑے مت کیجئے اگرہوہی جائیں تودارالقضاء لے جائیے اورقاضی شریعت جوفیصلہ دیں اس کوبلاکسی تامل کے مان لیجئیے کیونکہ یہ فیصلہ خدااوررسول کے احکام وہدایت کے مطابق ہے، اس سے آپ کو اللہ تعالیٰ کی رضائ ملے گی اور اللّٰہ کی رضائ ہی مومن کامطلوب ومقصودہے۔


انہوں نے فرمایاکہ جوتکلیف دہ باتیں دوسرے مذاہب کے لوگوں کی طرف سے آپ تک پہونچتی ہیں اس کامقابلہ جوش وجذباتیت سے نہیں، عقل وہوش، صبروتحمل کے ساتھ کیجئیے، یہی قرآنی ہدایت ہے اوریہی اولوالعزم لوگوں کاطریقہ رہاہے، سامعین کااحساس تھاکہ اس وقت کے حالات کے اعتبارسے یہ بیان بڑی اہمیت کاحامل ہے، اڈیشہ کے پانچ روزے دورے کی تکمیل کے بعدمفتی صاحب جھارکھنڈ کے چارروزہ دورے پرروانہ ہوگئے، ان کی پہلی منزل جمشیدپور ہے، جہاں سے وہ رانچی کے لئے روانہ ہوجائیں گے، یہ اطلا ع ذیلی دفتر امارت شرعیہ راورکیلاکے قاضی شریعت جناب مولانامفتی عبدالودود قاسمی صاحب نے دی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے