Ticker

6/recent/ticker-posts

دہلی کا نظام الدین مرکز کورونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا

دہلی کا نظام الدین مرکز کورونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا

پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کورونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند تھا- اس وقت حکومت نے 952 غیر ملکی شہریوں کے خلاف مقدمہ درج بھی کیا گیا تھا۔

ایک لمبا وقفہ کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز شب برات کے تہوار کے پیش نظر نظام الدین مرکز کی چار منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی اور ساتھ ہی حکام سے کہا کہ وہ مرکز کے احاطے میں عبادت کرنے والوں پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹا دیں کیونکہ مرکز کی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا تھا۔ نمازیوں کی طرف سے کوویڈ پروٹوکول اور سماجی دوری کا خیال رکھیں۔


پولیس کے مطابق مرکز کے دروازے تقریباً 12.30 بجے کھولے گئے۔ مرکز کی انتظامی کمیٹی کے وکیل فضیل احمد ایوبی نے کہا کہ "ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق پولیس نے مرکز کے دروازے آج کھولے ہیں۔

کمیٹی ڈی ڈی ایم اے کے تمام رہنما خطوط پر عمل کرے گی۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے سمیت کوویڈ کے تمام رہنما خطوط پر عمل کیا جائے گا۔ ایوبی نے کہا کہ تھرمل اسکریننگ کی جائے گی اور یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ احاطے میں کوئی بھیڑ نہ ہو۔

دہلی کا نظام الدین مرکز کورونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا

اپنے حکم میں، عدالت نے نوٹ کیا کہ مسجد کی عمارت کی گراؤنڈ فلور اور تین دیگر منزلیں شب برات سے ایک دن پہلے یعنی 18 مارچ کو رات 12 بجے کھول دی جائیں گی، اور اگلے دن شام 4 بجے بند کر دی جائیں گی۔

تاہم، عدالت نے رمضان کے دوران نظام الدین مرکز کو دوبارہ کھولنے کے معاملے پر فیصلہ کرنے کے لیے معاملہ 31 مارچ کے لیے درج کر دیا ہے جو 2 اپریل سے شروع ہوگا۔
ثاقب كلیم
خادم اردو کٹیہار

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے