عید مبارک شعر و شاعری اردو عید پر غزل عید پر اشعار
السلام علیکم!
تسلیمات!
محترم حضرات امید ہے کہ عید الفطر کے موقع پر پیش کی گئی یہ شاعری آپ سب کو پسند آئے گی آپ تمام لوگوں کی خدمت میں خلوص دل سے عید کی مبارکباد پیش کرتا ہوں!
عید مبارک شاعری فوٹو - Eid Mubarak Shayari Photo
عید پر شاعری اردو غزل Eid Mubarak Shayari In Urdu
عید ہے ------ مراد ساحل
خواہشِ تسکینِ دل ہے راحتِ جاں عید ہے
روزےداروں کے لئے خوشیوں کا ساماں عید ہے
راز ظاہر ہو رہا ہے چہرہء پُر نُور سے
قلب و جاں ہیں سب مسلمانوں کے شاداں عید ہے
شاد کرتی ہے امیروں کو غریبوں کو قسم
در حقيقت ہر کس و ناکس پہ احساں عید ہے
روزے داروں کو جو بخشا ہے خدائے پاک نے
جانتے ہو کون سا تحفہ ہے وہ ہاں عید ہے
ذرّہ ذرّہ جگمگاتا ہے عجب انداز سے
عالمِ اسلام میں ہر سُو نمایاں عید ہے
مسکراہٹ ہے لبوں پر تو دلوں میں چاہتیں
آ رہا ہے خوش نظر ہر اہلِ ایماں عید ہے
گفتگو میں چاہیے ساحل حلاوت پیار کی
آج کیسی نفرتیں اہلِ گلستاں عید ہے
مراد ساحل۔۔ دوحہ ۔قطر
عید مبارک شاعری عید پر شاعری
تو عید ہوتی
چمن پہ اپنے بھی آج رنگ بہار ہوتا تو عید ہوتی
غزال آنکھوں میں ہلکا ہلکا خمار ہوتا تو عید ہوتی
۔
نثار جاں حسن پر کوئی جاں نثار ہوتا تو عید ہوتی
گلوں پہ تھوڑا ہمیں بھی گر اختیار ہوتا تو عید ہوتی
۔
خوشی میں لپٹےہوئےہیں ماتم ہوئی ہےاب عید بھی محرم
سکون ہوتا تو چہچہاتے ، قرار ہوتا تو عید ہوتی
۔
یہ کشت بےآب قطرےقطرےکودیکھ کب سےترس رہی ہے
زمین دل پر فلک ذرا اشک بار ہوتا تو عید ہوتی
۔
نہ یوں سسکتیں چمن میں کلیاں نہ یوں دہکتیں وطن میں گلیاں
ہمارے کہنے میں شہر اور شہریار ہوتا تو عید ہوتی
۔
روش روش آتش حوادث ،قدم قدم موت پل رہی ہے
چمن کا موسم نہ اتنا نا خوشگوار ہوتا تو عید ہوتی
۔
گلوں پہ تازہ لہوکےچھینٹےدلوں کی دھڑکن بڑھا رہےہیں
جو تیرے وعدے پہ باغباں اعتبار ہوتا تو عید ہوتی
۔
اگرنہ ہجرت کاکرب ہوتاتو ہم بھی اپنوں میں کھل کھلاتے
وطن میں بزمی ترا غریب الدیار ہوتا تو عید ہوتی
۔
سرفراز بزمی
سوائی مادھوپور راجستھان انڈیا
09772296970
عید مبارک شاعری عید پر شاعری
یہ شہر تمنا یہ تگا پوئے دمادم
آجا کہ نہ ہو جائے کہیں عید محرم
۔
جھیلوں میں اترتا ہے یہاں شام کا سورج
آجا کہ بلاتا ہے ترے گاؤں کا موسم
۔
جب سےترےدربارکی چوکھٹ پہ جھکاہوں
ہوتا ہی نہیں غیر کے آگے مرا سر خم
۔
زخموں پہ نمک ڈالنے والوں کے نگر میں
ہے کون جو رکھتا ہے مرے زخم پہ مرہم
۔
خالی نہیں جاتیں کبھی ممتا کی دعائیں
ماں ہاتھ اٹھا دے تو ابل پڑتا ہے زمزم
۔
اس شہرمیں عفت کی اماں مانگ رہی ہیں
ہر پل کوئی گڑیا کوئی سیتا کوئی مریم
۔
ہوتا ہی نہیں درد محبت سے شفا یاب
کھا جائے نہ بزمی کو ترے ہجر کا موسم
سرفراز بزمی
سوائی مادھوپور راجستھان انڈیا
09772296970
عید شاعری
عید سعید
۔۔۔۔۔۔۔۔
حامل نور راحت ہے عید سعید
رب عالم کی نعمت ہے عید سعید
عید گاہوں کا کہتا ہے بڑھتا ہجوم
ہر مسلماں کی شوکت ہے عید سعید
ہر مسلماں کے چہرے پہ مسکان ہے
باعث کیف و فرحت ہے عید سعید
دوست ہوں یا کہ دشمن گلے ملتے ہیں
کس قدر وجہ الفت ہے عید سعید
خوب رکھو خیال اپنے احباب کا
روز احسان و نصرت ہے عید سعید
رحمت حق سے ہوتے ہیں ہم مالا مال
یوں ہماری سعادت ہے عید سعید
مغفرت سے نوازے گئے صائمین
بخشش رب کی ساعت ہے عید سعید
"عینی "اعلان کرتے ہیں ہر سو ملک
یوم انعام و رحمت ہے عید سعید
۔۔۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
عید منائیں کیسے : عید الفطر پر شاعری
خوشی عید کی ہم منائیں تو کیسے
ترانہ خوشی کا سنائیں تو کیسے
زمیں جل رہی ہے زماں جل رہا ہے
کہ ہر سو مکیں اور مکاں جل رہا ہے
جلادی گئ ہیں دکانیں کسی کی
مکاں توڑ ڈالے گئے ہیں یہاں بھی
حجابوں پہ پابندی ہے مہہ جبیں کے
یہ سن کر لگے رونے ذرے زمیں کے
اذانوں پہ پابندی ہونے لگی ہے
کہیں تیرگی ہے کہیں روشنی ہے
کہیں مورتی رکھ دئے مسجدوں میں
تماشہ لگا ہونے بھی اندنوں میں
فسادی کا اونچا یہ سر ہوگیا ہے
محافظ و منصف نہیں بولتا ھے
غریبوں کو زندہ جلانے لگے ہیں
نہیں ظالموں کے ٹھکانے لگے ہیں
جوانوں کو پیٹا کہیں جارہا ہے
اگر وہ اکیلا کہیں جارہا ہے
کہیں داڑھی کاٹی گئی ہے جواں کی
بتائے کوئی ہے روایت کہاں کی
نہیں عزت و آبرو کی ہے قیمت
نہیں ظالموں سےہےمحفوظ عورت
نہ جمہوریت ہے نہ دستور ہے اب
نشےمیں حکومت کےوہ چور ہے اب
لٹیرا ہو جب باغباں ہی وطن کا
تو کیسے ہو محفوظ گل اب چمن کا
شجر سےحجر تک یہی ایک منظر
ہے گھر سےسفر تک یہی ایک منظر
خوشی عید کی ہم منائیں تو کیسے
ترانہ خوشی کا سنائیں تو کیسے
رئیس اعظم حیدری کولکاتا
عید پر اشعار اردو میں
تیسرے سال من رہی ہے عید
اس لئے اتنا تن رہی ہے عید
دیکھیے چاند کی تجلی سے
ہو کے سرشار چھن رہی ہے عید
بیس اکیس تو منی ہی نہیں
بائیس میں کھل کے من رہی ہے عید
پھر تبسم ہے سب کے چہرے پر
پھر مسرت میں سن رہی ہے عید
چھت پہ کیا آ گیا سنور کویی
دیکھیے کتنا بن رہی ہے عید
دیکھ کر انبساط لوگوں کا
بن رہی اور ٹھن رہی ہے عید
اک زمانے سے ہے وجود اس کا
اک زمانے سے من رہی ہے عید
ساتھ خوشیوں کے دیکھیے صاحب
درس ایثار جن رہی ہے عید
تین مءی 22 کو شکیل میاں
ساتھ اک ساتھ من رہی ہے عید
شکیل سہسرامی، پٹنہ
نذرانہء عید : عید مبارک شعر و شاعری
خدا کا شکر ہے بخشا ہمیں پھر سے حسیں موقع
تبسم کا، مسرت کا، خوشی کا، شادمانی کا
منائیں عید کی خوشیاں، سبھی سب سے گلے مل کر
غزالی ہے دعا گو آپ سب کی کامرانی کا
........................
مبارک ہوں سبھی کو عید کی خوشیاں مبارک ہوں
صدا آئی مرے دل سے یہی بے ساختہ یارو
مناؤ تم خوشی لیکن غریبوں کو نہیں بھولو
غزالی دے رہا ہے پاسِ دیں کا واسطہ یارو
..................
خلوصِ قلب سے ہم پر خدا کا شکر ہے واجب
عطا جس نے کیا ہم کو خوشی کے دید کا تحفہ
نوازا نیکیوں سے ماہِ رمضاں میں ہمیں حق نے
بفضلِ رب غزالی مل گیا پھر عید کا تحفہ
محمد مصطفےٰ غزالی، پٹنہ
0 تبصرے