Ticker

6/recent/ticker-posts

ہم دیکھیں گے : فیض احمد فیض سے معذرت

ہم دیکھیں گے : فیض احمد فیض سے معذرت

=== " ہم دیکھیں گے " ===
فیض احمد فیض سے معذرت
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاعر ـ غلام محمد وامِق

ہم دیکھیں گے ـــ ہم دیکھیں گے
لازم ہے کہ، ہم بھی دیکھیں گے

صدیوں سے یہ ہی کچھ ہوتا رہا
اور اب بھی یہ ہی کچھ ہوتا ہے
ہر مفلِس ہی ــــــ دُکھ سہتا ہے
ہم دیکھیں گے ........

وہ خوشیاں کہ جن کا وعدہ ہے
جو ملکی آئین میں، لکھی ہیں
رُوئی کی طرح، اڑ جائیں گی
ہم دیکھیں گے .......

یہ ظلم و ستم کے کوہِ گراں
جو روز ہی بڑھتے جاتے ہیں
اور روز ہی بڑھتے جائیں گے
ہم دیکھیں گے .......

جب ہر حاکم کے پاؤں تلے
ہم محکوموں کی ہر خواہش
بیدردی سے روندی جائے گی
ہم دیکھیں گے .......

ہم اہلِ قفس کے ہر گھر پر
جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
اور دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی
ہم دیکھیں گے ......

جب ارضِ خدا کے کعبے سے
حُجّاج، کو روکا جائے گا
جب مسجد، بند ہوجائے گی ★
ہم دیکھیں گے .......

اور ہم جیسے مردودِ حرم
نظروں سے گرائے جائیں گے
پھانسی پہ چڑھائے جائیں گے
ہم دیکھیں گے .......

اور جو بھی کہے گا، اناالحق
سولی پہ چڑھایا جائے گا ـــــ
الٹا لٹکایا جائے گا ـــ
ہم دیکھیں گے .......

بس نام رہے گا، اللہ کا
اور ماننے والا کوئی نہیں
اسے پوجنے والا کوئی نہیں
ہم دیکھیں گے .......

اور مٹتی رہے گی، خلقِ خدا
جو میں بھی ہوں، اور تم بھی ہو
ہاں، میں بھی ہوں، اور تم بھی ہو
ہم دیکھیں گے .......

صدیوں سے یہ ہی کچھ ہوتا رہا
اور اب بھی یہ ہی کچھ ہوتا ہے
تُو کس لئے، وامِق! روتا ہے ؟
ہم دیکھیں گے ........

لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے ــ ہم دیکھیں گے ......
★ کورونا کووڈ ۱۹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاعر ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ
مورخہ، 17، اپریل 2020 ـ کو کہی گئی نظم

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے