قرآن پر اشعار قرآن کی شان میں شاعری : کلامِ احدیتِ لا مکان ہے قرآں
قرآنِ مجید
سلمان عابدی
کلامِ احدیتِ لا مکان ہے قرآں
جواب جس کا نہیں وہ بیان ہے قرآں
ہر اک زبان و سخن اِس کے آگے گونگے ہیں
ہر اک زبان و سخن کی زبان ہے قرآں
عجیب ربط عجب اشتراک ہے اِن میں
یہ آیتیں ہیں کہ اک خاندان ہے قرآں
مکیں فضائلِ عترت ہیں آیت آیت میں
ثنائے آل نبی کا مکان ہے قرآں
سناں کی نوک پہ آیات اس کی پڑھتا کون
جو اہل بیت نہ ہوں بے زبان ہے قرآں
تمام سوروں کا اب بھی شباب قائم ہے
امامِ عصر کی صورت جوان ہے قرآں
اسے جلایا گیا جب تو یہ ہوا ثابت
عدو کے واسطے تیر و کمان ہے قرآں
جدار کعبہ پہ لٹکاکے تیر مارے گئے
کہ خاندانِ نبوت کی جان ہے قرآں
یہ راز کھل گیا صفین کی لڑائی میں
کہاں یقین کہاں پر گمان ہے قرآں
اسے پڑھا کرو سر چشمہ ء علوم ہے یہ
کلام، سائنس، ادب، داستان ہے قرآں
سلطانِ خطابت مولانا سید سلمان عابدی
قرآن پر اشعار قرآن کی شان میں شاعری
قرآن
۔۔۔۔۔۔
قرار قلب ہے مومن کی جان ہے قرآن
ہماری روح ہمارا نشان ہے قرآن
ہر ایک شئ کی حقیقت کا ذکر ہے اس میں
نہ سمجھو تم کہ فقط داستان ہے قرآن
ہے کائنات کا ہر علم اس میں ہی پنہاں
خدا کے فضل کا بین نشان ہے قرآن
ہر ایک دور میں ہر قوم کے لیے ہے مفید
ہدایتوں کا مکمل جہان ہے قرآن
عمر نے لایا تھا ایمان سن کے اک آیت
یقین مانیے ایماں کی جان ہے قرآن
اسی کے تحت بناتے ہیں ملک میں قانون
جہاں میں آج بھی یوں حکمران ہے قرآن
تمھارے ذہن میں ترمیم کا نہ آئے خیال
ہے لازوال، خدا کا بیان ہے قرآن
ضعیف ہو نہ سکے گی کبھی کوءی آیت
جواں رہیگا، جواں تھا، جوان ہے قرآن
بڑے ہی شوق سے عثماں غنی نے دی ترتیب
وہ جانتے تھے کہ امت کی جان ہے قرآن
عبادت اس کی تلاوت ہے ، دیکھنا اس کا
یوں نیکیوں کا حسیں گلستان ہے قرآن
حروف ایسے ہیں اس میں کہ ہے شفا ان میں
کلام رب کا، نبی کی زبان ہے قرآن
وہ ہونگے معتزلہ جو کہیں اسے مخلوق
ہمارے واسطے رب کا بیان ہے قرآن
ہمیں ضلال کے خنجر بھی کاٹ سکتے نہیں
یقیں ہے "عینی" کہ حق کا نشان ہے قرآن
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
0 تبصرے