Ticker

6/recent/ticker-posts

ہاں بکھرنے دے تسلی سے دل بسمل مجھے : اردو غزل شاعری – سرفراز بزمی

اردو غزل شاعری : ہاں بکھرنے دے تسلی سے دل بسمل مجھے – سرفراز بزمی

غزل

ہاں بکھرنے دے تسلی سے دل بسمل مجھے
اے دھڑکتے دل ٹھہر جا مل گئی منزل مجھے

ابر نیساں، چادر شفاف بر محمل مجھے
چاند کیا ہے؟ بس کسی رخسار کا اک تل مجھے

زلزلے ہر سانس میں ہر ہر نفس کرب حیات
" چین سے جینے نہ دے گا اضطراب دل مجھے"

اب یہ میرے ذہن کا بدلاؤ ہے یا بے بسی
جانے کیوں وہ سنگ دل لگتا ہے دریا دل مجھے

سبز گہرے رنگ کی چادر لپیٹے کوہسار
خضر ساماں آ کبھی ان وادیوں میں مل مجھے

آزماتا ہے مگر یہ خوش نصیبی کم نہیں
اس نے سمجھا ہے جو اپنے پیار کے قابل مجھے

وقت آنے دے پسینہ آئے گا ہر موج کو
کیوں سمجھتا ہے کوئی کٹتا ہوا ساحل مجھے

سر ہتھیلی پر لئے جب میں سر مقتل گیا
دیکھتا تھا دم بخود خنجر بکف قاتل مجھے

فتنہ سامانی کےدن، ساغر بلب، شیشہ بدست
موت کا ساماں نہ ہوجائے تری محفل مجھے

آج بھی شاہد ہے بزمی وادئ جبرالٹر
کشتیاں اپنی جلائیں تب ملا ساحل مجھے

سرفراز بزمی
سوائی مادھوپور راجستھان
انڈیا 09772296970

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے