Ticker

6/recent/ticker-posts

دیکھو انہیں جو دیدئہ عبرت نگاہ ہو

طاقت اور حکومت پر اترانا نہیں چاہیے

محمد قمر الزماں ندوی

انسان کو کبھی بھی اپنی، طاقت، قوت، دولت، جمعیت، جھتہ، جماعت و حکومت اور سلطنت و اقتدار پر گھمنڈ، نہیں کرنا چاہیے،اترانا نہیں چاہیے اور نہ ہی طاقت اور حکومت کے نشے میں چور ہونا چاہیے، کیونکہ یہ ساری چیزیں وقتی اور عارضی ہیں، ہمیشہ زندہ رہنے کی تمنا اور سب سے مضبوط اور طاقت ور ہونے کی آرزو اور سب سے پائیدار، مضبوط اور طاقت ور ہونے کی ہوس انسان کو اکثر منھ کے بل گرادیتی ہے، کہ خلود زیبا صرف ذات حق کو ہے، عاد و ثمود اور لوط کی داستانیں پرانی ہوچکی، مگر سنت الہی کا کرشمہ ہر دور اور ہر زمانہ میں نظر آتا ہے، ظلم اور اتیا چار والی حکومت زیادہ دن نہیں چلتی، ایسے خکمراں اور سلاطین جلد اپنی عبرت اور انجام کو پہنچ جاتے ہیں، اور داد عیش دینے والے بادشاہ اور و طاوس و رباب میں بدمست حکمراں دوسروں کے لیے دیدہ عبرت بن جاتے ہیں۔

پوری دنیا کے سامنے آج سری لنکا کی مثال موجود ہے کہ کس طرح ملک قلاش ہوگیا، لوگ دانے دانے کے محتاج ہوگئے، لوگ چیں بجبیں ہوگئے اور مجبور ہوگئے کہ وہ حکمران وقت کو ان کے شاہی محلوں سے کھدیڑ دے اور ان کو ذلیل و رسوا کرکے جلا وطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دے، یہ وہی راجا پکشے ہے، جس نے تملوں کے ساتھ مل کرسری لنکا کے مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی حد کردی دی تھی، مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش اور ان کے مذہبی مقامات کو خاکستر کردیا تھا، ان کی معشیت کو تباہ کر دیا تھا، آج وقت بدلا ہے تو اللہ تعالیٰ نے بادشاہ کو بھکاری بنا دیا، یہ وقت کی گردش نہیں تو اور کیا ہے، آج راجا پکشمے جلا وطنی کی زندگی گرازنے پر مجبور ہے، ایک مسلم ملک سے ہی رحم اور پناہ کی بھیک مانگ کر مالدیپ میں زندگی گزا رنے پر مجبور ہوگیا ہے، وہ منظر بھی کتنا عبرت ناک ہے کہ لوگ اس کے راج محل میں گھس کر اس کے شاہی بستروں پر آرام کر رہے تھے اور سوئمنگ پولوں میں بھوکے پیاسے رہ کر بھی مستی کر رہے تھے، تلک الایام نداولھا بین الناس کی کھلی تصویر تھی دنیا کے نگاہوں کے سامنے،۔

اس لئے دنیا کے حکمرانوں کو سبق لینا چاہیے اور طاقت اور حکومت پر اترانا نہیں چاہیے، وقت بدلنے میں زیادہ وقت نہیں لگتا، دونوں سپر پاور روس اور امریکہ کی مثال بھی ہمارے سامنے ہے کہ ایک چھوٹے سے نہتے ملک نے اوقات میں رہنے کا درس دے دیا اور بتا دیا کہ انسان کی طاقت سے بڑ کر خدا کی طاقت ہے، اور تکبر کی ردا اور چادر صرف خدا کو زیب دیتی ہے۔

فرعون و نمرود،ہامان،قارون و شداد ہلاکو خاں اور چنگیز اور مسولینی کا نام تو آپ سب کی نظروں سے گزرا ہوگا ان کی طاقت و قوت نخوت و غرور اوران سب کی عیش پرستی، ظم و زیادتی کا حال بھی آپ سب نے پڑھا ہوگا، فرعون و نمرود تو خدائی کا دعودار تھا، شداد نے اپنی جھوٹی جنت بھی بنائی تھی، قارونی خزانوں کی چابیوں سے لدے پھندے اونٹوں کو بوجھل قدموں سے چلتے داستان بھی آپ سب نے سنا ہوگا اور شداد کو اپنی ہی جنت میں دھنستا دیکھ کر آپ کا بھی دل دہلا ہوگا، فرعون کے غرق ہوتے لشکر کا قرآنی بیان بھی سنا ہوگا۔ دولت و طاقت اور حکومت و اقتدار کے پجاریوں کا یہ انجام ہمارے اور آپ کے ڈگمگاتے قدموں کو ہمیشہ سنبھالتا رہتا ہے۔ ان نامیوں کے نشان کیسے کیسے مٹ گئے، قرآن مجید میں بھی جابجا اس کا تذکرہ ملتا ہے۔ اس لیے عبرت کی نگاہ کو کھول کر رکھنا چاہیے اور خدائی نظام اور ضابطہ پر انسان کی نظر ہمیشہ رہنی چاہیے۔ کیونکہ الہی ضابطہ ہے، و تلک الایام نداولھا بین الناس۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے