مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی کا انتخاب فال نیک
از --آفتاب ندوی جھارکھنڈ
ڈائریکٹر جامعہ ام سلمہ دھنباد جھارکھنڈ،
°°°°°°°°°°°°°
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اراکین وممبران مبارک باد کے مستحق ہیں کہ موجودہ وقت میں بورڈ کیلئے موزوں ترین صدر کاانہوں نے انتخاب کیا، مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی دامت برکاتہم اپنی فقہی بصیرت، کار تدریس ومردم گری، تصنیف وتالیف، اعتدال و توازن اور وسعت فکر و نظر کے ساتھ بورڈ کے سابق عہدیداروں کے معتمد علیہ اور دینی حلقوں اور اہل فکر ودانش میں بھی مقبول ومحترم ہیں، ایک زمانہ سے بورڈ کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دے رھے ہیں، سلامت فکر، دینی سوجھ بوجھ، حالات حاضرہ پر نظراور زبان وبیان پر گرفت کی وجہ سے کبھی بورڈ کے کسی موقف کی ترجمانی میں سجدہ سہو کرنے کی انہیں ضرورت نہیں پڑی، ان میں تحمل ھے، بردباری ھے، سخت سے سخت بات پر بھی وہ مشتعل نہیں ھوتے، بورڈ گلہائے رنگا رنگ کا حسین گلدستہ ھے، دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث، شیعہ، بوہرے۔
خانقاہوں کے سجادہ نشین، تنظیموں کے سربراہ، میدان سیاست کے شہسوار، ارباب تدریس و افتاء، واعظین، خطباء، ماہرین قانون اور خواتین کی نمائندہ تنظیم ھے بورڈ، تمام لوگوں کو ساتھ لیکر چلنے کیلئے جن اوصاف واخلاق کی ضرورت ھے وہ موجود ہ وقت میں ان سے زیادہ شائد کسی اور میں نہ ملیں، مولانا منت اللہ رحمانی رحمہ اللہ علیہ بورڈ کے بانیوں میں تھے، اور آخری سانس تک بورڈ کے دماغ بنے رھے، مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی مدظلہ کا زمانۂ طالبعلمی خانقاہ رحمانی میں انکی سرپرستی میں گزرا، فراغت کے بعد امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی بورڈ کے سابق صدر قاضی مجاھد الاسلام قاسمی رح کے بھتیجے اور فیض یافتہ ہیں، مولانا علی میاں ندوی رح کے دست گرفتہ، مولانا سید محمد رابع صاحب حسنی رح کی قیادت وسرپرستی میں ایک عرصہ تک بورڈ کے سکریٹری جنرل کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھانے کا طویل تجربہ رکھنے والی شخصیت کانام ھے خالد سیف اللہ رحمانی۔
اسی طرح مولانا فضل الرحیم مجددی کا جنرل سکریٹری کیلئے، نائب صدر کیلئے گلبرگہ کے شاہ خسرو اور جناب سعادت اللہ صاحب حسینی کا اور سکریٹری کی حیثیت سے مولانا سید بلال صاحب حسنی، مولانا احمد ولی فیصل رحمانی، مولانا یسین علی عثمانی بدایونی کا انتخاب بہی انتہائی مناسب اور درست ھوا۔
ملت اسو قت مشکل اور خطرناک حالات سے گزر رہی ھے، ملت کو بہت سمجھداری سے حالات کا مقابلہ کرنا ھوگا، اگر ایک طرف قیادتوں کو جرأت، بصیرت اور ایثار وخلوص سے کام لینے کی ضرورت ھے تو دوسری طرف ملت کے ھر طبقہ کو او ر طبقہ کے ھر فردکو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے اور قیادت پر بھر وسہ کرنے اور اسکی ہدایات کے مطابق چیلنجوں سے مقابلہ میں اپنا فرض ادا کرنا ھوگا، قیادت طاقتور عام لوگوں سے ہوتی ھے، قیادت کے پیچھے لوگ ہوں تو قیادت سمندر بھی پاٹ سکتی ھے، پہاڑوں کو بھی عبور کرسکتی ھے، اللہ بورڈ اور دوسری مسلم تنظیموں کو ہمت دے، مدد کرے
8002300339
0 تبصرے