Ticker

6/recent/ticker-posts

میرا شاعر دوست – Mera Shayar Dost

میرا شاعر دوست

تحریر وصی حیدر
"میں اس کو تسلیم نہیں کرتا، وہ مجھ کو تسلیم نہیں کرتا " کہ اس دور میں اہل علم جہلا کے سامنے اور سخن ور بے سخنوں کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں ' جہاں "الف بے پے " کی درجہ بندی ہو رہی ہو وہاں کبھی علم وسخن پروان نہیں چڑھتا وہاں ایک ایسا اندھیرا ہوتا ہے جسے اجالا کہا جاتا ہے صحرا کی چمکتی ریت کو دریا اور موسموں کو گرم و سرد سے پہچانا جاتا ہے بے حسی کو مصلحت اور منافقت کو جہاد سمجھا جاتا ہے جہاں معاشرے کو لسانیت اور ثروت کے مطابق تقسیم کیا جائے وہاں لطیف احساس لے کر پھرنا خود کو فریب میں رکھنے کے مترادف ہے عظیم حیدر سید ایسے ہی فریب کو حقیقت سمجھ کر زندہ رہنے والے شاعر ہیں وہ رسہ کشی کے کھیل میں رسی کے سروں پر نہیں بلکہ درمیان میں کھینچی گئی لکیر پر کھڑے ہیں۔

عظیم حیدر سید جو کبھی کبھی اپنی لطیفہ گوئی کے باعث غیر سنجیدہ شخص کے طور پر سامنے آتے ہیں میرے دوست ہیں وہ میرے دوست اس لئے نہیں کہ ان کے گالوں میں ڈمپل پڑتے ہیں یا ہنستے ہیں تو بھلے لگتے ہیں بلکہ ان میں موجود تخلیقی سطح پر کچھ کر گزرنے کی تڑپ دیوانگی کی حد تک نظر آتی ہے اور مجھے دیوانوں کو دوست بنانا اچھا لگتا ہے۔

عظیم حیدر سید کے مجموعے کا ایک عرصے سے تذکرہ چل رہا ہے وہ میرے ہر دفعہ اکسانے پر اگلے مہینے کتاب لانے کا وعدہ کرتے ہیں اور پھر ان کا وعدہ حسب معمول ان کی مسکراہٹ ' خوش مزاجی اور نئے نئے '' افسانوں '' میں کہیں گم ہوجاتا ہے لیکن اس دفعہ انہوں نے مجھ ہی سے وعدہ لے لیا کہ اگر میں کتاب کے لئے کچھ لکھوں تو وہ اسے فورا شائع کروائیں گے۔

میں مختلف مصوروں کے فن پر اپنے تجزیے تو پیش کرتا رہا ہوں لیکن میرے اس عزیز دوست نے جب مجھ سے یہ ضد کی کہ میں ان کی شاعری پر اپنے تاثرات کا اظہار کروں تو میں کچھ عرصے تک تو پریشان رہا پھر یہ خیال آیا کہ شاعروں اور ادیبوں نے مصوری پر بے انتہا لکھا ہے حالاں کہ ان میں زیادہ تر کی نظر مصوری کی تاریخ اور تکنیک پر بھی نہیں رہی لیکن وہ مستند مانے گئے جب کہ مصوروں کی نظر شاعری اور ادب پر کسی دوسرے شعبے سے وابستہ لوگوں سے کہیں زیادہ رہی لیکن انہوں نے اس فن پر کبھی قلم نہیں اٹھایا - میں عظیم حیدر سید کی شاعری پر تکنیک کے لحاظ سے کچھ لکھنے سے قاصر ہوں لیکن اتنا ضرور جانتا ہوں کہ ہائیکو جاپان کی شاعری کی ایک صدیوں پرانی معروف صنف ہے جو پاکستان میں بھی متعارف ہوئی . یقینا کسی اور خطے کا فن جب کسی دوسری جگہ متعارف ہوتا ہے تو وہاں کی تہذیب و ثقافت ' معاشرتی اور معاشی اور دیگر انسانی رویے اس پر ضرور اثر انداز ہوتے ہیں ہمارے ملک میں بھی ہائیکو پر تجربات ہوئے ' اس میں جاپان کی تہذیب وثقافت نہیں بلکہ ہمارے خطے کے سماجی معاشی اور جمالیاتی مسائل نظر آتے ہیں عظیم حیدر سید نے بھی اپنی ہائیکو میں ایسے ہی حساس مسائل پر بات کی ہے لیکن ساتھ ہی ہا ئیکو کے اوزان پر نئے تجربات بھی کیے ہیں اب وہ کہاں تک قابل قبول ہیں یہ استاد شعرا ہی بتا سکتے ہیں۔

عظیم حیدر سید سے میری پہلی ملاقات " کینوس " میگزین کے حوالے سے ہوئی یہ میگزین عظیم حیدر سید کی ادب سے لگاو اور فروغ کے حوالے سے ایک بہترین کاوش تھی اس میگزین کے کچھ شمارے شائع ہوئے اور پھر یہ میگزین بھی دیگر رسالوں کی طرح نام شاعد حالات کا شکار ہوا عظیم حیدر سید اس میگزین کو دوبارہ نئے خطوط اور زاویوں پر شائع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں مجھے یقین ہے کہ ایسا ضرور ممکن ہوگا عظیم حیدر سید سے ملاقاتوں کے سلسلے نے ایسا طول پکڑا کہ وہ اگر ملتان جاتے ہیں تو مجھے کراچی سونا محسوس ہوتا ہے اور یہ بھی میرے شہر سے باہر جانے پر افسردہ ہوجاتے ہیں عظیم حیدر سید میں مجھے جو خوبی نظر آتی ہے وہ کچھ کر جانے کی امنگ ' ان کا مطالعہ اور خصوصا ان کا حافظہ ہے بے شمار شاعروں کے اشعار انہیں خوب یاد ہیں لیکن ساتھ ہی مجھے ان کے حسن پرست مزاج سے فکر بھی ہوتی ہے ایک موسم جاتا ہے تو دوسرا انہیں نئے سرے سے ہرا بھرا کر دیتا ہے اور ان کی آنکھیں کہتی ہیں۔

کیا ضروری ہے صرف کائی ہو
اس کی آنکھوں کی جھیل کہتی ہے
میرے اندر بھی پھول کھلتے ہیں

تازہ موسم میں پھر معذرت بھی کرتے ہیں

آپ کا ہر گلہ بجا لیکن
سارے دن اتنے کام ہوتے ہیں
آپ کی یاد ہی نہیں آتی

معذرت کے بعد سوال بھی کرتے ہیں

کچھ بتا کیا تری کہانی ہے
کیوں کنارے پہ بیٹھ کر اکثر
یوں بہاتا ہے پھول پانی میں

اور خود کو تسلی بھی دیتے ہیں

اس کو معلوم ہی نہیں شاید
موسموں کی اثر پذیری سے
آنے لگتے ہیں خشک بیل میں پھول

عظیم حیدر سید مجھے اپنی شاعری ایک اچھا سامع سمجھ کر سناتے ہیں اور مجھے ان سے مل کر ہمیشہ غالب کا ایک شعر یاد آتا ہے۔

سیکھے ہیں گل رخوں کے لئے ہم مصوری
تقریب کچھ تو بہر ملاقات چاہیے

مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ میرا یہ کھلنڈرا سا شاعر دوست اب صاحب کتاب ہے

رہتا سخن سے نام ہے باقی جہاں میں دوست
اولاد سے تو بس یہی دو پشت چار پشت

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے