نبی ﷺ کا مقام و مرتبہ
ضیاء الرحمان جامتاڑا
989776 4788
امام و خطیب جامع مسجد بردا
سعادت و فلاح دنياوی ہو یا اخروی رسول ﷺ کے ذریعے ہی ممکن ہے اچهے برے میں فرق انہيں کے راستے سے ہی ممکن ہے، چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں :
بندوں کیلئے پیغام رسالت انتہائی ضرورہے، اس کے بغير کوئی چارہ نہیں، کیو نکہ پیغام رسالت کائنات کیلئے روشنی اور آب حیات ہے، اس لئے اس دن تک کا ئنات قائم رہے گی جب تک رسولوں کے آثار باقی رہیں گے، چنانچہ جس وقت رسولوں کے اثرات دینا سے مکمل طور پر مٹ جائیں گے تو اللہ تعالی پوری کائنات کو تباہ کرکے قیامت قائم کردے گا، نبی ﷺ سب سے اعلی وافضل ہیں۔
اس امت کی ترقی آپ کی وجہ سے ہے، آپ کی عظمت و شان کی وجہ سے ہے، آپ کے صحابہ تمام انبیاء کے صحابہ سے افضل تھے، اللہ کے فضل کی وجہ سے قیامت کے دن آپ ﷺ کے پیروکاروں کی تعداد سب سے زیادہ ہوگی، اس امت کو نبی ﷺ کے ذریعے شرف بخشا گیا، اللہ تعالی نے آپ ﷺ کو ساری مخلوقات پر فضیلت دی، آپ ﷺ کا فرمان ہے:
(بیشک اللہ تعالی نے آل اسماعیل سے کنانہ کو چنا، پھر کنانہ سے قریش کو، اور قریش سے بنی ہاشم کو چنا، آخر میں مجھے بنی ہاشم سے چنا، اللہ تعالی نے آپ ﷺ کو شرف بخشتے ہوئے آپ ﷺ کی عمر کی قسم کھائی، اللہ تعالی نے آپ کا ذکر ب دیگر انبیاء کی طرح قرآن مجید میں نام لے کر نہیں پکارا، بلکہ جب بھی ذکر کیا تو نبوت و رسالت کے سا تھ متصف کر کے پکارا، اللہ تعالی نے آپ ﷺ کے ذریعے نبوت و رسالت کا اختتام فرمایا، اور آپ ﷺ ذریعے دین مکمل فرمایا۔
Urdu Prem
0 تبصرے