Ticker

6/recent/ticker-posts

ہمراز نہیں ملتا | Humraaz Nahi Milta

جلتا ہے دیا تنہا،
میں کس سے کروں باتیں

ہمراز نہیں ملتا

Humraaz Nahi Milta



ہمراز نہیں ملتا : شاعر انور ندیم علوی – منتخب غزلیں


ضلع شہید بے نظیر آباد، نواب شاہ سندھ کے ممتاز شاعر انور ندیم علوی ایڈووکیٹ کی منتخب غزلوں پر مشتمل مجموعہ کلام، ہمراز نہیں ملتا، دسمبر2022، میں شائع ہوا ہے۔ انور ندیم علوی 1952، میں سندھ کے ضلع نواب شاہ میں پیدا ہوئے، خاندانی زمیندار ہیں ہائی کورٹ کے وکیل اور، اردو، پنجابی اور سندھی زبان کے شاعر اور نثر نگار بھی ہیں۔

ندیم ادب انٹر نیشنل کے چیئر مین ندیم علوی نے اپنے فن اور شخصیت پر روشنی ڈالنے کے لئے اپنے مجمو عہ کلام میں ابتدا ئیہ بھی نہیں لکھا، انور ندیم علوی نے یہ کام قاری پر چھوڑ دیا کہ ہر قاری انور ندیم علوی کو ان کے کلام میں دیکھیں اور پرکھیں کہ وہ اپنی شاعری میں کس مقام پر ہیں، البتہ مجلد شعری مجموعی کے آخر میں جناب باقی احمد پوری نے اپنے چند سطور میں جو آئینہ قاری کے سامنے رکھا ہے اس میں ندیم علوی ایڈودکیٹ کو سوچا اور پرکھا جا سکتا ہے۔

باقی احمد پوری لکھتے ہیں، انور ندیم علوی کے کئی مجموعہ ہائے کلام قارئین سے داد ِ تحسین حاصل کر چکے ہیں زیر نظر کتاب ” ہمراز نہیں ملتا “ انور ندیم علو ی کا شعری انتخاب ہے جس میں اردو، پنجابی سندھی غزلوں کے علاوہ کچھ تراجم بھی شامل ہیں۔

انور ندیم علو ی نے اپنے گوناگوں خیالات و جذبات کو اپنے عصری اور قلبی معاملات کو جدید طرز ِ احساس کے ساتھ لفظوں کے پیکر میں ڈ ھالا ہے اس کی طرز ِ فکر میں محبت کا سطحی اور عامیانہ اظہار نہیں بلکہ اس نے محبت اور دیگر سنجیدہ موضوعات کو دلکش بیا نیئے کے ساتھ ادا کیا ہے یہ کتاب پڑھنے اور سنبھال کر رکھنے کے قابل ہے۔

مجمعوعہ کلام سے چند اشعار پیش ِ خدمت ہیں !

٭٭٭
کتنی بدلی سارے گلشن کی فضا ؟ کیسے کہوں
اڑ گئی امن و سکوں کی فاختہ، کیسے کہوں

بے وفا محبوب جیسی زندگی انور ندیم
روٹھ کر چل دی اچانک، کیا ہوا، کیسے کہوں
٭٭٭

اس سہانی رات کا منظر مجھے بھولا نہ تھا
چاند بادل سے گلے مل کر جدا ہوتا نہ تھا

شعلہ وشبنم کو تو نے کر دیا یکجا ندیم
تیرے اس اعجاز کو لیکن کوئی سمجھا نہ تھا
٭٭٭

اک نیا فرمان جاری ہو گیا سلطان کا
امتحا ں، مقصود ہے شاید مرے ایمان کا

ڈھیل اور مہلت ملی تو ظلم کرنے کے لئے
دل خدا کے خوف سے خالی ہوا ندان کا

اس طرح ترمیم، طاقت، ضابطے ہیں جبر کے
بڑھ گیا درجہ ادھر ایمان کا ایقان کا

کٹ تو سکتا ہے مگر یہ سر جھکا ہے کب ندیم
جان تو جانی اک دن خوف کیا پھر جان کا
٭٭٭
مبصر
گل بخشالوی
کھاریاں شہر (پاکستان)
Cell: +92 302 589 2786

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے